Results 1 to 6 of 6

Thread: Namaz Ke Asraar-o-Ramooz (Part 8) - Hazrat Zulfiqar Ahmad Sahab Mudazillhu

  1. #1
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Exclamation Namaz Ke Asraar-o-Ramooz (Part 8) - Hazrat Zulfiqar Ahmad Sahab Mudazillhu



    نماز کے اسرار و رموز

    وضو کا اہتمام
    ارشاد باری تعالٰی ہے۔

    یَا اَ یُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اِذَا قُمْتُمْ اِلَی الصَّلٰوۃِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْ ھَکُمْ وَ اَیْدِیْکُمْ اِلَی الْمَرَافِقِ وَ امْسَحُوْا بِرُؤُو سِکُمْ وَ ارْ جُلَکُمْ اِلَی الْکَعْبَیْنِ (سورۃ المائدہ:۵)
    (اے ایمان والو ! جب تم نماز کی طرف قیام کا ارادہ کرو تو تم اپنےچہروں کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو، اور اپنے پاؤں کو ٹخنوں سمیت دھو لو اور اپنے سر کا مسح کر لو)

    اس آیت مبارکہ سے ثابت ہوتا ہے کہ نماز سے پہلے وضو کرنا لازمی ہے۔
    حدیث پاک میں وارد ہوا ہے کہ الصلوٰۃ مفاتیح الجنۃ و مفاتیح الصلوٰۃ الطھور۔ (جنت کی کنجیاں نماز ہیں اور نماز کی کنجی وضو ہے)
    ایک حدیث پاک میں ہے کہ وضو کے اعضاء قیامت کے دن روشن ہوں گے جسکی وجہ سےنبی علیہ السلام اپنے امتی کو پہچان لیں گے۔
    وضو کرنے والے کے سر پر اللہ تعالٰی کی رحمت کی چادر ہوتی ہے۔ جب وہ دنیا کی باتیں کرتا ہے تو چادر ہٹ جاتی ہے۔
    ایک روایت میں ہے کہ جو شخص وضو شروع کرتے وقت بِسْمِ اللہِ الْعَظِیْمِ وَ الْحَمْدُ لِلہِ عَلٰی دِیْنِ الْاِسْلَامِ پڑھے اور وضو کے اختتام پر کلمہ شہادت پڑھے اسکے پچھلے سب گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
    فضائل وضو
    ایک حدیث پاک میں آیا ہے اَلْوُ ضُوْءُ سَلَّاحُ الْمُؤمِنِ (وضو مومن کا اسلحہ ہے) جس طرح ایک انسان اسلحے کے ذریعے اپنےدشمن کا مقابلہ کرتا ہے اسی طرح مومن وضو کے ذیعے شیطانی حملوں کا مقابلہ کرتا ہے۔ امام غزالیؒ فرمایا کرتےتھے کہ تم اپنے قلبی احوال پر نظر ڈالو تمہیں وضو سے پہلے اور وضو کے بعد کی حالت میں واضح فرق نظر آئے گا۔ ہمارے مشائخ اپنی زندگی با وضو گزارنے کا اہتمام فرماتے تھے۔

    حدیث پاک میں ہے اَنْتُمْ تَمُوْ تُوْ نَ کَمَا تَعِیْشُوْنَ (تم جس طرح زندگی گزارو گے تمہیں اسی طرح موت آئے گی)
    اس حدیث پاک سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ جو شخص اپنی زندگی با وضو گزارنے کی کوشش کرے گا اللہ تعالٰی اسے با وضو موت عطا فرمائیں گے۔

    ہمیں ایک مرتبہ حضرت مجدد الف ثانیؒ کے خاندان سےتعلق رکھنے والے ایک صاحب کے گھر جانے کا اتفاق ہوا۔ انکی کوٹھی ایک نئی کالونی میں بن رہی تھی۔ مغرب کا وقت شروع ہوا تو انہوں نے گھرکے دالان میں نماز ادا کرنے کے لئے صفیں بچھا دیں۔ انکے گھر کے صحن میں پانچ سات چھوٹے بڑے بچے کھیل رہے تھے۔ جب اقامت ہوئی تو کھیلنے والے بچے دوڑتے ہوئے آئے اور نماز میں شریک ہو گئے۔ ان سے پوچھا گیا کہ وضو بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تو انکے والد نے بتایا کہ ہم نے اپنے بزرگوں سے یہ بات سیکھی ہے کہ اپنی زندگی باوضو گزارو۔ ہمارے گھر کاچھوٹا بڑا کوئی بھی فرد جب بھی آپکو ملے گا با وضو ہو گا۔ جب بھی وضو ٹوٹتا ہے فورًا نیا وضو کر لیتے ہیں۔

    حضرت خواجہ فضل علی قریشیؒ اپنے مریدین کو تلقین فرماتے تھےکہ ہر وقت با وضو رہنے کی مشق کریں۔ ایک مرتبہ آپ مطبخ میں تشریف لائے تو مہمانوں کے سامنے دستر خوان بچھایا جا چکا تھا۔ آپ نے سب کو مخاطب کر کے فرمایا "فقیرو! ایک بات دل کے کانوں سے سنو، جو کھانا تمہارےسامنے رکھا گیا ہے۔ اسکی فصل جب کاشت کی گئ تو وضو کےساتھ، پھر جب اسکو پانی لگایا گیا تو وضو کے ساتھ، اسکو کاٹا گیا وضو کےساتھ، گندم کو بھوسے سے جدا کیا گیا تو وضو کےساتھ، پھر گندم کو چکی میں پیس کر آٹا بنایا گیا تو وضو کے ساتھ، پھر اس آٹے کو گوندھا گیا وضو کے ساتھ، پھر اسکی روٹی پکائی گئ وضو کے ساتھ، وہ روٹی آپکے سامنے دسترخوان پر رکھی گئ وضو کے ساتھ،کاش کہ آپ لوگ اس کو وضو سے کھا لیتے۔

    حضرت ملاں جیون سے وقت کے بادشاہ نے کوئی مسئلہ دریافت کیا۔انہوں نےلگی لپٹی رکھے بغیر کھری کھری سنا دیں۔ بادشاہ کو بہت غصہ آیا لیکن وقتی طور پر برداشت کر گیا۔ چند دن کے بعد اس نے ایک سپاہی کے ہاتھ کوئی پیغام بھیجا۔ ملاں جیون اس وقت حدیث شریف کا درس دے رہے تھے۔ انہوں نےسپاہی کے آنے کی پروا تک نہ کی اور درس حدیث جاری رکھا۔ درس کے اختتام پر سپاہی کی بات سنی۔ سپاہی اپنے دل میں پیچ و تاب کھاتا رہا کہ میں بادشاہ کا قاصد تھا اور ملاں جیون نے تو مجھے گھاس تک نہ ڈالی۔ چنانچہ اس نے واپس جا کر بادشاہ کو خوب اشتعال دلایا کہ میں ملاں جیون کے پاس آپ کا قاصد بن کرگیا تھا۔ انہوں نے مجھے کھڑا کیے رکھا اور پروا ہی نہ کی۔ مجھے لگتا ہے کہ اس کو اپنے شاگردوں کی کثرت پر بڑا ناز ہے ایسا نہ ہو کہ یہ کسی دن آپکے خلاف بغاوت کر دے۔ بادشاہ نے ملاں جیون کی گرفتاری کا حکم صادر کر دیا۔ بادشاہ کے بیٹے ملاں جیون کے شاگرد تھے۔ انہوں نے یہ بات سنی تو اپنے استاد کو بتا دی۔ ملاں جیون نے یہ سن کر وضو کیا اور تسبیح لے کر مصلٰے پر بیٹھ گئے کہ اگر بادشاہ کی طرف سے سپاہی آئیں گے تو ہم بھی اللہ تعالٰی کے حضور ہاتھ اٹھا کر معاملہ پیش کریں گے۔

    شہزادے نے یہ صورت حال دیکھی تو بادشاہ کو جا کر بتایا کہ ملاں جیون نے وضو کر لیا اور وہ مصلےٰ پر دعا کرنے کیلئے بیٹھ گئے ہیں۔ بادشاہ کے سر پر اس وقت تاج نہ تھا وہ ننگے سر ، ننگے پاؤں دوڑا اور ملاں جیون کے پاس آ کر معافی مانگی اور کہنے لگا "حضرت ! اگر آپ کے ہاتھ اٹھ گئے تو میری آئندہ نسل تباہ ہو جائے گی"۔ ملاں جیون نے اسے معاف کر دیا۔

    فقیر کو ۱۹۷۱ء میں بینائی میں کمزوری محسوس ہوئی۔ لاہور کےمشہور ای پلومر ڈاکٹر صاحب نے چیک کیا تو کہا کہ اڑھائی نمبر شیشے کی عینک لگانی ضروری ہے ورنہ بینائی کمزور سے کمزور تر ہو جائے گی۔ فقیر نے چار ماہ عینک استعمال کی۔ ایک مرتبہ وضو کیلئے بیٹھنے لگا تو عینک گری اور شیشہ ٹوٹ گیا۔ فقیر نے دعا مانگی کہ یا اللہ! میں تیرے محبوب ﷺ کی مسواک والی سنت پر پابندی سے عمل کروں گا میری بینائی کو تیز فرما۔ کچھ عرصے بعد دوبارہ بینائی چیک کروائی تو بالکل ٹھیک نکلی۔ تیس سال تک دوبارہ عینک لگانے کی ضرورت پیش نہ آئی۔

    مسواک کا اہتمام
    ایک حدیث پاک میں ہے کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ اگر مجھے امت پر بوجھ کا ڈر نہ ہوتا تو مسواک کرنا فرض قرار دے دیتا۔ ایک روایت میں ہے کہ جو نماز مسواک کے ساتھ وضو کر کے پڑھی جائے وہ اس نماز سے ستر گناہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے جو بغیر مسواک کے پڑھی جائے۔

    ایک حدیث پاک میں ہے کہ مسواک کے اہتمام میں ستر فائدے ہیں۔ ایک فائدہ یہ ہے کہ مرتے وقت کلمہ نصیب ہوتا ہے۔

    ایک حدیث پاک میں ہے کہ مسواک کا اہتمام کرو اس میں دس فائدے ہیں۔

    منہ کو صاف کرتی ہے۔
    اللہ تعالٰی کی رضا کا سب ہے۔
    شیطان کو غصہ دلاتی ہے۔
    اللہ تعالٰی اور فرشتے مسواک کرنے والے سے محبت کرتے ہیں۔
    مسوڑھوں کو قوت دیتی ہے۔
    بلغم کو قطع کرتی ہے۔
    منہ میں خوشبو پیدا کرتی ہے۔
    صفراء دور کرتی ہے۔
    نگاہ کو تیز کرتی ہے۔
    نبی علیہ السلام کی سنت ہے۔
    علامہ شامیؒ نے رد المختار میں مختصرًا مسواک کرنے کے مواقع کو تحریر فرمایا ہے جو درج ذیل ہیں۔

    وضو کے وقت۔
    لوگوں کے اجتماع میں شامل ہونے سے قبل۔
    منہ میں بدبو ہو جانے پر۔
    نیند سے بیدار ہونے پر۔
    نماز سے قبل اگرچہ کہ وہ پہلے با وضو ہو۔
    گھر میں داخل ہونے کے وقت۔
    قرآن کریم کی تلاوت کے وقت۔
    (رد المختار ج۱ ، ص۸۰)
    مومن کو چاہئے کہ اپنے منہ کو صاف رکھے۔ چونکہ اسی منہ سے اللہ رب العزت کا قرآن پڑھنا ہوتا ہے۔
    صحابہ کرامؓ مسواک کی اتنی پابندی کرتے تھے کہ مسواک کو اپنے کان پر قلم کی طرح رکھا کرتے تھے۔
    ایک روایت میں ہے کہ جو شخص پابندی سےمسواک کرے موت کے وقت عزرائیلؑ اسے کلمہ یاد دلاتے ہیں۔
    ایک روایت کا مفہوم ہے کہ اگر تم پابندی سےمسواک کرو گے تو تمہاری عورتیں پاکدامنی کی زندگی گذاریں گی۔
    حضرت علیؓ فرمایا کرتے تھے کہ تین چیزیں حافظہ کو قوی کرتی ہیں۔
    Khanqah Daruslam

  2. #2
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default


    مسواک۔
    تلاوت قرآن۔
    روزہ۔
    بعض عورتیں اخروٹ کے درخت کی چھال استعمال کرتی ہیں جس سے منہ صاف ہو جاتا ہے وہ مسواک کے قائم مقام ہے۔ پیلو کے درخت کی مسواک بھی بہت اچھی ہوتی ہے۔
    بعض لوگ برش اور پیسٹ سے منہ صاف کرنا معیوب سمجھتے ہیں۔ آج کل کی غذائیں اتنی مرغن ہوتی ہیں کہ اگر صرف لکڑی کی مسواک استعمال کی جائے تو دانت صحیح صاف نہیں ہوتے۔ ایسی صورت میں برش سے دانت صاف کرنا ضروری ہوتے ہیں۔ مسواک کرنے کا مقصد صرف خانہ پری نہیں ہوتی بلکہ منہ کو صاف کرنا ہوتا ہے اگر کسی کے منہ کے دانت مسواک سےصاف نہ ہوں تو برش پیسٹ سے صاف کرنے چاہئیں۔
    نبی علیہ السلام کی عادت مبارکہ تھی کہ جب بھی باہر سے گھر تشریف لاتے تھے تو اپنے دہن مبارک کو مسواک کے ذریعے خوب صاف فرماتے تھے۔
    آج کل کی سائنسی تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ رات کو سوتے وقت اپنے دانتوں کو ضرور صاف کرنا چاہئے۔ اکثر لوگوں کے دانت رات کے اوقات میں زیادہ بیماریوں کا شکار ہوتےہیں۔ منہ بند ہوتا ہے، بیکٹیریا کو اپنا کام کرنے کا خوب موقع مل جاتا ہے۔ نبی علیہ السلام کی عادت مبارکہ تھی کہ رات کو سونے سے پہلے مسواک کر لیا کرتے تھے۔ اس سنت کا اہتمام ضرور کرنا چاہئے۔
    معارف وضو
    درج ذیل میں وضو سے متعلق چند اسرار و رموز بیان کئے جاتےہیں۔

    وضو کو یکسوئی اور توجہ سے کرنا اعلٰی مرتبہ کی نماز پڑھنے کا مقدمہ ہے۔ کوئی شخص ایسا نہیں ہو سکتا جو عادتًا غفلت سے وضو کرے مگر نماز حضوری کے ساتھ پڑھے۔ پس معلوم ہوا کہ اہتمام وضو اور حضوری نماز میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔
    مشائخ کرام فرماتے ہیں کہ در حقیقت وضو انفصال عن الخلق (مخلوق سے کٹنا ہے) جبکہ نماز اتصال مع الحق (اللہ تعالٰی سے جڑنا) ہے۔ جو شخص جس قدر مخلوق سے کٹے گا اتنا ہی زیادہ اللہ تعالٰی سے جڑے گا۔ یہی مطلب ہے لا الہ الا اللہ کا۔ پس لا الہ کا مقصود یہ ہے کہ مخلوق سے کٹو اور الا اللہ کا مقصود یہ ہے کہ اللہ تعالٰی سے جڑو۔ ماسوی اللہ سےقلبی تعلق توڑنے کو عربی زبان میں تبتل کہتے ہیں۔ ارشاد باری تعالٰی ہے۔ وَاذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ وَ تَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلًا (المزمل: ۸) (اور اپنے رب کا نام پڑھے جا اور سب سے الگ ہو کر اسی کی طرف سب چھوڑ کر چلا آ)
    پانی کی خاصیت یہ ہے کہ آگ کو بھجا دیتا ہے۔ لہذا جو شخص وضو کر کے حضوری کے ساتھ نماز ادا کرے گا تو اس شخص کیلئے نماز دوزخ کی آگ سے ڈھال بن جائے گی۔
    وضو میں شش جہات (چھ اطراف) سے پاکیزگی حاصل کی جاتی ہے۔ دائیں ہاتھ سے دائیں طرف۔ بائیں ہاتھ سے بائیں طرف۔ چہرہ دھونے سے آگے کی طرف۔ گردن کا مسح کرنے سے پیچھے کی طرف۔ سر کا مسح کرنے سے اوپر کی طرف اور پاؤں دھونے سے نیچے کی طرف سے پاکیزگی حاصل ہوگئ۔
    وضو کرنے سے انسان چھ اطراف سے پاکیزہ ہو گیا۔ پس محبوب حقیقی سے ملاقات کی تیاری مکمل ہو گئ۔ جب نماز ادا کرے گا تو اسے ملاقات بھی نصیب ہو جائے گی۔ ارشاد فرمایا اَنْ تَعْبُدَ اللہَ کَاَ نَّکَ تَرَاہُ ( تو اللہ تعالٰی کی عبادت ایسے کر جیسے اسے دیکھ رہا ہے) اسی لئے کہا گیا کہ اَلصَّلوٰۃُ مِعْرَاجُ الْمُؤمِنِ (نماز مومن کی معراج ہے) حدیث پاک میں بتایا گیا ہے کہ آدمی جب وضو کرتا ہے تو اعضاء دھلنے کے ساتھ ہی ان سے کئے گئے گناہ بھی دھل جاتےہیں۔ امام اعظم ابو حنیفہؒ کو ایسا کشف نصیب ہو گیا تھا کہ وہ وضو کے پانی کے ساتھ گناہ کو جھڑتا دیکھتے تھے۔ اسی لئے انہوں نے وضو کے مستعمل پانی کو مکروہ کہا۔ ویسے بھی نمازی کو حکم ہے کہ وضو کا پانی کپڑوں پر نہ گرنے دے۔بعض مشائخ کا معمول تھا کہ وضو کے وقت جو لباس زیب تن فرماتے تھے اسے بدل کر نماز ادا فرماتے تھے۔
    شرع شریف میں پاکیزگی اور طہارت کو بہت پسند کیا گیا ہے۔ ارشاد باری تعالٰی ہے۔اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّا بِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَھَّرِیْنَ (البقرہ: ۲۲۲)(بے شک اللہ تعالٰی توبہ کرنے والوں سے اور پاکیزہ رہنے والوں سے محبت کرتا ہے)
    توبہ کرنےسے گناہ معاف ہو ئے تو انسان باطنی طور پر پاکیزہ ہو گیا۔ حدیث پاک میں اسی مضمون کو مثال سے سمجھایا گیا ہے کہ اگر کسی شخص کے گھر کے سامنے نہر بہتی ہو اور وہ دن میں پانچ مرتبہ غسل کرے تو اس کےجسم پر میل کچیل نہیں رہ سکتی۔ جو شخص پانچ مرتبہ اہمتام سے وضو کرے اور حضوری سےنماز ادا کرے اسکے دل پر سیاہی نہیں رہ سکتی۔
    شرع شریف کا حسن و جمال دیکھئے کہ وضو میں سارا جسم دھلانے کے بجائےصرف انہی اعضاء کو دھلوانے پر اکتفا کیا گیا جو اکثر و بیشتر کام کاج میں کھلے رہتےہیں۔ مثلًا ہاتھ، پاؤں ، بازو، چہرہ وغیرہ۔ جو اعضاء کم کھلتے ہیں ان کا مسح کروایا گیا مثلًا سر اور گردن۔ جو اعضاء پردےمیں رہتےہیں انکو مستثنٰی قرار دیا گیا مثلًا شرمگاہ وغیرہ۔
    وضو میں جن اعضاء کو دھلوایا گیا قیامت کے دن انہی کو نورانی حالت عطا کی جائے گی۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ نبی علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن میں امت اپنے اعضاء کی نورانیت سے پہچان لی جائے گی۔
    وضو مین جن اعضاء کو دھویا جاتا ہے قیامت کے دن ان اعضاء کو عزت و شرافت سےنوازا جائے گا۔ ہاتھوں میں حوض کوثر کا جام عطا کیا جائے گا۔ چہرے کو تروتازہ بنا دیا جائے گا جیسے فرمایا وُجُوْہٌ یَّوْ مَئِذٍ نَّاعِمَہٌ (اس دن چہرےتروتازہ ہوں گے) سر کو عرش الٰہی کا سایہ عطا کیا جائے گا۔ حدیث پاک میں آیا ہے یوم لا ظل الا ظل عرشہ ( قیامت کے دن عرش الٰہی کے سوا کوئی سایہ نہ ہو گا) پاؤں کو پل صراط پر چلتے وقت استقامت عطا کی جائے گی۔
    وضو میں چند علمی نکات
    علمی نکتہ ۱:
    وضو میں پہلے ہاتھ دھوتے ہیں، کلی کرتے ہیں، ناک میں پانی ڈالتے ہیں پھر چہرہ دھونے کی باری آتی ہے۔ اب ایک طالب علم کے ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ فرض کا درجہ سنت سے زیادہ ہے تو پھر پہلے چہرہ دھلواتے بعد میں دوسرے کام کرواتے۔ مگر وضو میں سنت عمل کو فرض عمل پر مقدم کیا گیا۔ آخر اس کی کیا حکمت ہے؟

    جواب:

    پانی سے اس وقت وضو کیا جا سکتا ہے جبکہ پانی پاک ہو۔ اگر پانی ہی ناپاک ہو تو وضو ہو گا ہی نہیں۔ پانی کی پاکیزگی کا اندازہ اس کی رنگت ، بو اور ذائقہ سے لگایا جاتا ہے۔ وضو کرنے ولا آدمی جب ہاتھ دھوئے گا تو اسکو پانی کی رنگت کا پتہ چل جائے گا، جب کلی کرے گا تو ذائقے کا پتہ چل جائے گ

  3. #3
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    کوئی ریپلائے ہی نہیں ؟

  4. #4
    Islam is best is offline Senior Member+
    Last Online
    30th November 2010 @ 01:55 PM
    Join Date
    15 Aug 2009
    Age
    38
    Posts
    48
    Threads
    0
    Credits
    0
    Thanked: 1

    Default

    Jazakallahu Khairan...


    Buhat Achi batein ki hain

    Buhat Buhat Shukria


    Bas ab tujh se dua ki darkhwast karta hoon

    Duaon mein zaroor yaad rakhiay

    Sher Ali

  5. #5
    Islam is best is offline Senior Member+
    Last Online
    30th November 2010 @ 01:55 PM
    Join Date
    15 Aug 2009
    Age
    38
    Posts
    48
    Threads
    0
    Credits
    0
    Thanked: 1

    Default

    Jazakallahu Khairan...


    Buhat Achi batein ki hain

    Buhat Buhat Shukria


    Bas ab tujh se dua ki darkhwast karta hoon

    Duaon mein zaroor yaad rakhiay

    Sher Ali

  6. #6
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    شکریہ شیر علی

    خوش رھئے

Similar Threads

  1. Replies: 8
    Last Post: 24th October 2011, 01:15 PM
  2. Replies: 0
    Last Post: 21st July 2009, 09:28 AM
  3. Replies: 0
    Last Post: 21st July 2009, 09:23 AM
  4. Replies: 0
    Last Post: 21st July 2009, 09:13 AM
  5. Replies: 0
    Last Post: 21st July 2009, 09:11 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •