عرب ممالک کے وزرائے صحت سوائن فلو کے خطرے کے پیشِ نظر اس برس ضعیف، بیمار اور کمسن افراد کو حج کرنے کی اجازت نہ دینے پر متفق ہوگئے ہیں۔
اس بات کا فیصلہ قاہرہ میں مسلم ممالک کے وزارئے صحت اور اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارۂ صحت کے حکام کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔
عالمی ادارۂ صحت کے حکام کے مطابق پینسٹھ برس سے زائد اور بارہ برس سے کم عمر افراد کے علاوہ ان لوگوں کو حج کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جو دائمی بیماریوں کا شکار ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کے افسر ابراہیم الکردانی کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت نافذ ہوگا جب اس کی توثیق عرب حکومتیں کر دیں گی۔
رواں برس نومبر کے مہینےمیں قریباً بیس لاکھ افراد حج کریں گے اورگزشتہ ماہ بھی سعودی حکام نے بزرگ اور بیمار مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس سال حج کرنے نہ آئیں۔
سعودی عرب کے وزیرِ صحت عبداللہ الربیع کا کہنا ہے کہ ان کا ملک حج کے لیےجاری کیے جانے والے ویزوں کی تعداد میں کمی نہیں کرے گا تاہم ان کا خیال ہے کہ اس برس حاجیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوگی۔
عالمی ادارۂ صحت کے حکام کے مطابق افغانستان سے مراکش تک پھیلے ہوئے بحیرۂ روم کے مشرقی خطے میں اب تک ایچ ون این ون وائرس کے نو سو باون مریض سامنے آ چکے ہیں۔ تاہم اس وائرس سے تاحال صرف مصر میں ایک خاتون ہلاک ہوئی ہے جو عمرے کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپس آئی تھی۔
خیال رہے کہ چھ جولائی تک جمع کیےجانے والے اعداد و شمار کےمطابق دنیا بھر میں سوائن فلو کے ایک لاکھ تیس ہزار مریض سامنے آ چکے ہیں جبکہ اس وائرس سے سات سو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
Bookmarks