نکلے جو تیرے شہر سے تو کیوں خفا تھے ہم
جیسے کہ اُن فضائوں میں گُھل مل سے گئے تھے ہم
اُلجھا ہوا ستارہ تھا تقدیر کا ہماری
احساس تھا کہ جیسے جُدا ہو رہے تھے ہم
ان آندھیوں فضائوں میں کیا سوچ رہا ہوں میں
ایسا لگا کہ خود سے اجنبی ہو رہے تھے ہم
خواب میں تھا پہلے یا ہوش میں ہوں اب ساقی
شترنج کی مانند زندگی پیادے بنے تھے ہم
==========Adnan Qaiser SAQI===========
Bookmarks