Results 1 to 9 of 9

Thread: شعبان المعظم کي پندرھيوں شب کي فضيلت

  1. #1
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default شعبان المعظم کي پندرھيوں شب کي فضيلت

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ و بر کاتہ
    پندرھويں شب کي فضيلت


    شعبان المعظم کي پندرھيوں شب کو عبادت کرنا بہت ہي فضيلت کا باعث ہے اس شب کو شب قدر اور شب برات بھي کہا جاتا ہے، اس شب کي فضيلت کے بارے ميں حضور نے فرماياہ کہ شعبان المعظم کي پندرھيوں شب کو اللہ تعالي آسمان و دنيا پر جلوہ افروز ہوتا ہے اور اس شب کو اپنے بندوں کيلئے بے شمار دروازے اپني رحمت کے کھول ديتا ہے، اور فرماتا ہے کون ہے جو آج رات مجھ سے بخشش کي طلب کرتا ہے اور مین اس کے گناہوں کو بخش دوں، ہے کوئي رزق مانگنے والا کہ ميں اسے رزق دوں اور ہے کوئي مصائب و آفات ميں مبتلا کہ میں اس کي مشکلات آسان کردوں تاکہ اس کے مصائب خمت ہوجائيں، حتي کے يونہي لوگوں پر رحمتوں کي يہ منادي جارہي رہتي ہے فجر طلوع ہوجاتي ہے۔
    ابن ماجہ


    شعبان المعظم کي پندرھيوں شب کي فضيلت بيان کرتے ہوئے ابن اسحق نے حضرت انس بن مالک سے ايک روايت نقل کي ہے کہ مجھے حضور نے حضرت عائشہ صديقہ عنہا کے پاس کسي کام کي غرض سے بھيجا ميں نے حضرت عائشہ سے عرض کي کہ جلدي کيجئے ميں حضور کو اس حال میں چھوڑ کر آيا ہوں، آپ پندرہ شعبان کي شب کے بارے ميں گفتگو فرمارہے تھے، حضرت عائشہ نے مجھ سے فرمايا اے انس بيٹھ مین تجھے شعبان کي پندرھويں شب کے بات سنائوں، ايک مرتبہ يہ رات ميري باري کي تھي، حضور تشريف لائے اور ليٹ گئے، رات ميں بيدار ہوئي تو ميں نے آپ کو نہ پايا ميں نے اپنے دل میں يہ خيال کيا کہ شايد آپ کسي اور بي بي کے پاس تشريف لے گئے ہوں گے، ميں اپنے گھر سے باہر نکلي جب ميں مسجد سے گزري تو ميرا پائوں آپ کے ساتھ چھو گيا، اس وقت آپ سجدے ميں تھے، اور فرما رہے تھے، اے ميرے جسم دل نے تجھے سجدہ کيا ميرا دل تجھ پر ايمان لايا، اور يہ ميرا ہاتھ ميں نے اس ہاتھ سے کبھي اپے جسم کو گناہ سے آلوہ نہيں کيا، اے پروردگار تجھ سے ہي ہر عظيم کام کي اميد کي جاتي ہے، ميرے بڑے گناہوں کو بخش، اس ميں کان اور آنکھ پيدا کي، جسے تو نے پيدا کيا، اسے صورت بخشي مجھے ڈرنے والا دل عطا فرمايا جو شرک اور بري سے پاک ہو، کافر اور بد بخت نہ ہو، پھر آپ سجدہ ميں گر گئے، اور ميں نے سنا آپ اس فرما رہے تھے يا اللہ ميں تيري رضا کے ساتھ تيري طفيل تيري گرفت سے پناہ مانگتا ہوں، عفو کے طفيل، تيرے عذاب سے اور ميں تيري مکمل تعريف نہيں کرسکتا، کہ تو نے اپني تعريف کي ہے، ميں وہ کچھ کہتا ہوں جو کچھ ميرے بھائي دائود عليہ سلام نے کہا ميں اپنا چہرہ اپنے آقا کے لئيے خاک آلود کرتا ہوں اور ميرا آقا اس لائق ہے کہ اس کے آگے چہرہ خاک آلود کيا جائے۔
    پھر آپ نے اپنا سر مبارک اٹھايا تو ميں نے عرض کيا، يارسول اللہ ميرے ماں باپ آپ پر قربان آپ يہاں تشريف فرما ہيں میں وہاں تھي، آپ نے فرمايا اے حميرا کيا تم نہيں جانتي کہ يہ پندرہ شعبان کي شب ہے، اس رات ميں اللہ تعالي بنو کلب کے ريوڑوں کے بالوں کے برابرا لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے مگر چھ آدمي اس رات بھي محروم رہتے ہيں، شرابي، والدين کا نافرمان، عادي زاني، چغل خور، قاطع رحم اور چنگ درباب بجانے والا، ايک
    روايت ہے ميں رباب بانے والے کي جگہ مصور کا لفظ ہے۔


  2. #2
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default

    حضرت ابو ہريرہ رضي اللہ تعالي عنہ سے مروي ہے کہ حضور نبي کريم فرمايا کہ نصف ماہ شعبان المعظم کي رات کو ميرے پاس حضرت جبرئيل تشريف لائئے اور فرمايا ياررسول اللہ اپنا سر انور اٹھائيے، اور آسمان کي طرف ديکھئے ميں نے ان سے پوچھا کہ يہ کون سي شب ہے، انہوں نے جواب ديا يہ وہ شؤ ہے کہ جس ميں اللہ اپني رحمتوں کے تين سو دروازے کھول ديتا ہے اور ہر اس شخص کو بخش ديتا ہے ج ومشرک نہيں ہوتا، جادوگر، کاہن، سود خور، زاني اور عادي شرابي نہيں ہوتا، اللہ تعالي ان لوگوں کو اس وقت تک معاف نہيں فرماتا جب تک وہ توبہ نہ کرليں، پھر جب رات کا چوتھائي پہر گزر جاتا ہے تو جبرئيل عليہ السلام پھر تشريف لائے اور کہا يارسول اللہ اپنا سر قدس اٹھائيں، آپ نے ايسا ہي کيا، اور ملاحضہ فرمايا کہ بہشت کے دروازے کھلےہوئےہيں، اور پہلے دروازے پر ايک فرشتہ پکار رہا ہے، کہ خوشجري ہو اس شخض کو جس نے رات کو رکوع کيا دوسرے دروازے ايک اور فرشتہ پکار رہا تھا خوشخبري ہو اس شخص کو جس نے اس رات سجدہ کيا، تيسرے دروازے پر ايک اور فرشتہ پکار رہا تھا خوشخبري ہو ان لوگوں کو جنہوں نے اس رات ميں عبادت کي۔
    پانچويں دروازے پر ايک فرشتہ يہ ندا دے رہا تھا خوشخبري ہو اس کيلئے جو اس شب ميں اللہ تعالي کے خوف سے رويا، چھٹے فرشتے نے يہ ندا دي اس شب ميں تمام مسلمانوں کے لئيے خوشي ہو، ساتيوں دروازے پر فرشتہ پکار رہا تھا، کيا کوئي ہے مانگنے والا کہ اس کي خواہش اور حاجت پوري کي جائے، آٹھيوں دروازے پر فرشتہ ندا دے رہا تھا کہ کوئي معافي مانگنے والا ہے، کہ اس کے گناہ معاف کردئيے جائيں، حضور نبي کريم فرماتے ہيں، کہ ميں نے پوچھا کہ اے جبرئيل يہ دروازے کب تک کھلے رہيں گے، جبرئيل عليہ السلام نے کہا يارسول اللہ اس رات ميں جہنم سے خلاصي پانے والوں کي تعداد نبي کلب کي بکريوں کے بالوں کے برابر ہوگي۔

  3. #3
    maherjaan's Avatar
    maherjaan is offline Senior Member+
    Last Online
    22nd April 2017 @ 04:12 PM
    Join Date
    12 Jan 2009
    Location
    *~!SmAll ToWn~!*
    Age
    35
    Posts
    2,879
    Threads
    61
    Credits
    0
    Thanked
    18

    Default

    JazakAllah...
    Whenever I lose hope, I think, it is not the end of life......and that keeps me going!

  4. #4
    MOHAMMEDIMRAN's Avatar
    MOHAMMEDIMRAN is offline Senior Member+
    Last Online
    17th September 2016 @ 11:52 AM
    Join Date
    19 Dec 2008
    Posts
    2,722
    Threads
    161
    Credits
    1,056
    Thanked
    313

    Default

    JazakALLAH...
    Sallallahu Alaa Muhammed, Sallallahu Alaihi Wasallam..

  5. #5
    ~*hiway*~'s Avatar
    ~*hiway*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    22nd October 2011 @ 06:55 PM
    Join Date
    31 May 2007
    Location
    Khawabon Main .
    Posts
    15,131
    Threads
    364
    Credits
    0
    Thanked
    297

    Default

    وعلیکم السلام

    جزاک اللہ ثوبی ، بہت زبردست شیرنگ ہے۔

  6. #6
    Hope's Avatar
    Hope is offline Advance Member
    Last Online
    7th January 2020 @ 04:18 PM
    Join Date
    25 Jan 2009
    Location
    Islamabad
    Gender
    Male
    Posts
    17,405
    Threads
    750
    Credits
    74
    Thanked
    212

    Default


    Thanks For Sharing

  7. #7
    Join Date
    17 Sep 2008
    Location
    کر&
    Age
    39
    Gender
    Male
    Posts
    693
    Threads
    28
    Credits
    108
    Thanked
    18

    Default

    شب براءت سے اعلان براءت-۱

    اللہ رب العالمین نے تکمیل دین اسلام کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا : الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِيناً [المائدة : 3]

    آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کردیا ہے اور اپنی نعمت کو تم پر پورا کر دیا ہے اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کر لیا ہے ۔

    اور امام الأنبیاء جناب محمد مصطفى صلى اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا کہ : يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ وَإِن لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ وَاللّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ [المائدة : 67]اے رسول ! صلى اللہ علیہ وسلم جو کچھ آپکی طرف آپکے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے اس (سب کچھ ) کو پہنچا دیں ۔اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو آپ نے پیغامات (الہیہ ) کو نہیں پہچایا , اللہ آپکو لوگوں سے بچائے گا ۔

    اور رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے یقینا سارے کا سارا دین ہم تک پہنچا دیا ہے اور اسکی گواہی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے حجۃ الوداع کے موقع پر یوں دی نعم قد بلغت وأدیت ونصحت (صحیح مسلم کتاب الحج باب حجۃ النبی صلى اللہ علیہ وسلم ح 1218) ہاں آپ نے دین حق پہنچا دیا ہے , امانت ادا کردی ہے اور نصیحت فرما دی ہے ۔

    اور اللہ رب العالمین نے ہمیں صرف اور صرف وحی الہی کی اتباع کا حکم دیتے ہوئے غیر وحی کی پیروی سے منع کیا اور فرمایا : اتَّبِعُوا مَا أُنْزِلَ إِلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ قَلِيلًا مَا تَذَكَّرُونَ (الأعراف : 3) جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تمہاری طرف وحی کیا گیا اسی کی ہی پیروی کرو اور اسکے علاوہ دیگر اولیاء کی پیروی نہ کرو تم کم ہی نصیحت حاصل کرتے ہو۔

    اور وحی الہی صرف اور صرف کتاب وسنت میں محصور و مقصور ہے یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالى نے ان دونوں یعنی کتا ب اللہ اور سنت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم میں اضافہ کرنے والے کے لیے وعید سنائی اور فرمایا : وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِآيَاتِهِ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ (الأنعام : 21) اس شخص سے بڑا ظالم کون ہو سکتا ہے جو اللہ تعالى پر جھوٹ باندھے یا اللہ تعالى کی آیت کو جھٹلائے یقینا ظالم کامیاب نہیں ہونگے ۔

    حتى کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے بارہ میں بھی اللہ تعالى نے واضح لفظوں میں ارشاد فرمادیا : وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ * لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ * ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ * فَمَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ عَنْهُ حَاجِزِينَ (الحاقۃ : 44-47) اور اگر یہ بھی ہم پر کچھ جھوٹ باندھ دیتے تو ہم انہیں بھی دائیں ہاتھ سے پکڑتے پھر ہم انکی شہہ رگ کاٹ دیتے اور تم میں سے کو ئی انہیں بچانے والا نہ ہوتا ۔

    اسی طرح رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے جھوٹی احادیث گھڑنے والوں کے بارہ میں فرمایا : لاَ تَكْذِبُوا عَلَىَّ فَإِنَّهُ مَنْ يَكْذِبْ عَلَىَّ يَلِجِ النَّارَ (صحیح مسلم ح 2) مجھ پر جھوٹ نہ باندھو جس نے مجھ پر جھوٹ پر باندھا وہ آگ میں جائے گا۔

    نیز فرمایا : مَنْ تَعَمَّدَ عَلَىَّ كَذِبًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ ( صحیح مسلم ح 3) جس نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے ۔

    اسی طرح آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے ہر سنی سنائی حدیث کو بلا تحقیق بیان کرنے سے بھی منع فرما دیا کہ کہیں اس میں جھوٹ کی آمزیش نہ ہو : كَفَى بِالْمَرْءِ كَذِبًا أَنْ يُحَدِّثَ بِكُلِّ مَا سَمِعَ (صحیح مسلم باب النَّهْىِ عَنِ الْحَدِيثِ بِكُلِّ مَا سَمِعَ ح 7) آدمی کے لیے اتنا جھوٹ ہی کا فی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات کو آگے بیان کردے ۔

    اسی طرح آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے جھوٹی روایات کو بیان کرنے سے بھی منع فرما دیا : مَنْ حَدَّثَ عَنِّى بِحَدِيثٍ يُرَى أَنَّهُ كَذِبٌ فَهُوَ أَحَدُ الْكَاذِبِينَ (صحیح مسلم ح 1) جس نے میر ی طرف منسوب شدہ کوئی ایسی حدیث بیان کی جسے جھوٹی روایت کہا جاتا تھا تو وہ (بیان کرنے والا ) بھی جھوٹوں میں سے ایک جھوٹا ہے ۔

    اسی طرح دین میں نئی نئی بدعتیں ایجاد کرنے کو رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے ضلالت و گمراہی سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا : وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الأُمُورِ فَإِنَّ كُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ (سنن أبی داود کتاب السنۃ باب فی لزوم السنۃ ح 4607) اور تم نو ایجاد شدہ کاموں سے بچو یقینا ہر نو ایجاد شدہ چیز بدعت ہے اور بدعت گمراہی ہے ۔

    اور ان کاموں کو مردود قرار دیتے ہوئے فرمایا : مَنْ أَحْدَثَ فِى أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ (صحیح مسلم کتاب الأقضیۃ باب نقض الأمور الباطلۃ ورد محدثات الأمور ح 1718) جس نے بھی ہمارے اس دین میں کوئی ایسی چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے ۔

    اور اسی طرح اپنے ہر خطبہ میں ارشاد فرماتے : فَإِنَّ خَيْرَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ وَخَيْرُ الْهُدَى هُدَى مُحَمَّدٍ وَشَرُّ الأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ ( صحیح مسلم کتاب الجمعۃ باب تخفیف الصلاۃ والخطبۃ ح 867) یقینا بہترین حدیث کتاب اللہ اور بہترین طریقہ محمد صلى اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے اور بدترین کام اس (دین محمدی صلى اللہ علیہ وسلم ) میں نو ایجاد شدہ کام ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے ۔

    مگر صد حیف کہ آج ہمارے اس دور میں بدعات و خرافات کا ایک طوفان امڈا نظر آتا ہے ہر نیا دن نئے فتنے کو جنم دینے والا اور نیا سال نئی بدعت کو فروغ دینے والا ثابت ہوتا ہے ۔ امت مسلمہ خرافات وبدعات میں ایسی کھوئی ہے کہ سنت وسیرت کو بھول چکی ہے ۔ اب بدعت ہی لوگوں کا دین بن چکا ہے , خرافات انکی عبادات بن گئی ہیں , اللہ اور اسکے رسول صلى اللہ علیہ وسلم کی حکم عدولیاں انکے لیے طاعات کا درجہ رکھتی ہیں ۔اور ستم بالائے ستم کہ یہ سب کچھ فضیلتوں کے لباس میں ملبوس نظر آتا ہے , اور ناصح اگر کوئی اٹھے اور انکی چیرہ دستیوں کی نقاب کشائی کرنا چاہے تو رجعت پسند , بنیاد پرست اور دقیانوس کے القاب سے ملقب ہو جاتا ہے , بقول شاعر

    خرد کانام جنوں رکھ دیا جنوں کا خرد جو چاہے تیرا حسن کرشمہ ساز کرے

    ان بدعات و محدثات میں سے ایک بدعت شب براءت کے جشن کی بھی ہے , اس میں بھی اللہ اور اسکے رسول صلى اللہ علیہ وسلم کی نافرمانیاں بام عروج کو پہنچتی ہیں , جن کاموں سے شریعت نے منع کیا ہے ان کاموں کا ارتکاب کیا جاتا ہے اور جن کاموں کاحکم دیا ہے ان سے اعراض کیا جاتا ہے

    ع یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود

    اس مختصر سی بحث میں ہم ماہ شعبان کی فضیلتوں اور برکتوں کو بیان کرکے اس ماہ مقدس میں مروجہ بدعات و خرافات کا رد پیش کریں گے اللہ سے دعاء ہے کہ وہ ہمیں اس کام کی توفیق دے جس پر وہ راضی ہو اور ہمارے اس عمل کو شرف قبولیت سے نوازے ۔ آمین ۔

    ماہ شعبان کی فضیلت :

    1- عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ لَا يُفْطِرُ وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ لَا يَصُومُ فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ إِلَّا رَمَضَانَ وَمَا رَأَيْتُهُ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ [صحیح بخاری کتاب الصوم باب صوم شعبان (1969)]

    ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے چلے جاتے حتى کہ ہم یہ کہنے لگتے کہ آپ روزہ رکھنا نہ چھوڑیں گے ۔ اور آپ صلى اللہ علیہ وسلم روزہ چھوڑتے چلے جاتے حتى کہ ہم کہتے کہ آپ روزہ نہیں رکھیں گے ۔ میں نے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کو ماہ رمضان کے علاوہ اور کسی ماہ کے مکمل روزے رکھتے نہیں دیکھا اور ماہ شعبان کے مقابلہ میں کسی بھی ماہ میں زیادہ روزے رکھتے نہیں دیکھا۔

    2- عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ إِلَّا شَعْبَانَ وَرَمَضَانَ [جامع الترمذی ابواب الصوم باب ما جاء فی وصال شعبان برمضان(736)]

    ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کو شعبان اور رمضان کے علاوہ کسی دوسرے دو مہینوں میں مسلسل روزے رکھتے نہیں دیکھا۔

    3- اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَرَكَ تَصُومُ شَهْرًا مِنْ الشُّهُورِ مَا تَصُومُ مِنْ شَعْبَانَ قَالَ ذَلِكَ شَهْرٌ يَغْفُلُ النَّاسُ عَنْهُ بَيْنَ رَجَبٍ وَرَمَضَانَ وَهُوَ شَهْرٌ تُرْفَعُ فِيهِ الْأَعْمَالُ إِلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ فَأُحِبُّ أَنْ يُرْفَعَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ [ سنن نسائی کتاب الصیام باب صوم النبی صلى اللہ علیہ وسلم (2357)]

    میں نے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ آپ شعبان میں جتنے روزے رکھتے ہیں میں نے آپکو شعبان کے علاوہ کسی اور مہینے میں اتنے روزے رکھتے نہیں دیکھا ؟ تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ رجب و رمضان کے مابین وہ مہینہ ہے کہ جس سے لوگ غافل ہیں ۔ یہ ایسا مہینہ ہے کہ اس میں اعمال رب العالمین کے حضور پیش ہوتے ہیں تو میں پسند کرتا ہوں کہ میرے اعمال اس حال میں اللہ کے حضور پیش ہوں کہ میں روزے سے ہوں۔
    Signature May Koey Link ITD kay saway Deena Allowed Nahe Removed Blog Link TEAM ITD

  8. #8
    hashim56's Avatar
    hashim56 is offline Senior Member+
    Last Online
    2nd February 2020 @ 10:48 PM
    Join Date
    08 Oct 2011
    Location
    Belgium vervier
    Age
    31
    Gender
    Male
    Posts
    8,272
    Threads
    140
    Credits
    81
    Thanked
    209

    Default

    JazakALLAH

  9. #9
    abdull hadi is offline Senior Member+
    Last Online
    14th August 2014 @ 02:49 PM
    Join Date
    10 May 2012
    Location
    FAISALABAD
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    59
    Threads
    8
    Credits
    710
    Thanked
    3

    Default

    nice

Similar Threads

  1. Replies: 7
    Last Post: 5th November 2011, 03:44 PM
  2. Replies: 3
    Last Post: 16th July 2011, 06:56 PM
  3. Replies: 1
    Last Post: 3rd August 2010, 01:00 PM
  4. Replies: 5
    Last Post: 18th October 2006, 07:41 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •