جل جاتے ہیں
بینائی اور جسم یہ دونوں جل جاتے ہیں
جب دیوار کے پار کا منظر
اس جانب کو جھانکتا ہے تو
جل جاتے ہیں
خواب ، خیال ، سوال ہمارے
لمحے ، دن اور سال ہمارے
جل جاتے ہیں
صدیوں کی محنت سے حاصل اس تصویر کے سارے رنگ
بھی جل جاتے ہیں
جس پر ہم نے مان کیا تھا
جس کو جیون دان کیا تھا
Bookmarks