Results 1 to 9 of 9

Thread: بیٹی کی رخصتی پر ایک ماں کی نصیحت

  1. #1
    tiks88's Avatar
    tiks88 is offline Senior Member+
    Last Online
    28th October 2016 @ 06:59 PM
    Join Date
    09 Jul 2009
    Location
    Jeddah
    Age
    51
    Posts
    388
    Threads
    95
    Credits
    0
    Thanked
    55

    Arrow بیٹی کی رخصتی پر ایک ماں کی نصیحت

    منیر احمد خلیلی



    عورت کا اصل دائرہ عمل اور شوہر کے ساتھ اس کے تعلقات کی نوعیت کا سوال شیطان کے لیے بڑا اہم رہا ہے۔ شیطان اس معاملے میں صرف اسلامی معاشرے ہی کو اپنا ہدف نہیں بناتا بلکہ ہر معاشرے اور ہر قوم کے اندر میاں بیوی کا رشتہ اس کا ہدف رہا ہے۔ وہ اس روئے ارضی پر جس اخلاقی بگاڑ اور بے حیائی کے منصوبے کی تکمیل چاہتا ہے، نکاح کی صورت میں قائم ہونے والا رشتہ اس راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ یہ رشتہ فحاشی، عریانی اور بدکاری کے ایجنڈے کو پنپنے نہیں دیتا۔ شیطان اور اس کی ذریت اس رشتے کی روح کو فنا کرنے یا اس کے وجود کو کمزور کرنے کی تدبیروں میں لگے رہتے ہیں اور اس میدان میں وہ مسلم و کافر، شرق و غرب، اور نیک و بد میں بھی کوئی فرق نہیں کرتے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے جن و انس کے شیطانوں کی جدوجہد کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی پرانی خود انسانی تاریخ۔ اس جدوجہد کا نشانہ افراد بھی بنتے ہیں اور قومیں بھی تاہم دوسری طرف اس عظیم اور قدیم ترین تمدنی ادارے کو شیطانی وار اور حربوں سے بچانے کی کوشش بھی ہر مذہب، ہر قوم اور ہر قبیلے کی طرف سے ہوتی رہی ہے۔

    اسی کوشش کے ضمن میں یہاں ہم ایک ماں کی نصیحت نقل کر رہے ہیں جو اس نے بیٹی کو اپنے گھر سے رخصت کرتے ہوئے کی۔

    ''جمھرہ خطب العرب '' کی جلد اول میں شامل یہ نصیحتیں عربی زبان و ادب کا شاہکار مانی جاتی ہیں اور ازدواجی اخلاقیات کا گراں قدر نمونہ بھی۔ ماں کا نام امامہ بنت حارث ہے۔ بیٹی کی رخصتی کے لمحات قریب تھے۔ ماں نے بیٹی کو الوداع کہنے سے قبل یوں مخاطب کیا۔

    اے میری بیٹی اگر وصیت (نصیحت) کو اس لیے ترک کر دینا روا ہوتا کہ جس کو نصیحت کی جارہی ہے وہ خود عقل مند ہے تو میں تجھے ہرگز وصیت نہ کرتی لیکن یاد رکھ کہ وصیت غافل کے لیے یاد دہانی اور عاقل کے لیے ایک ضرورت ہے۔

    اے میری بیٹی، اگر عورت اپنے ماں باپ کے جاہ و حشم اور دولت و ثروت اور ماں باپ کی بیٹی کے لیے محبت کی بنیاد پر اپنے شوہر سے بے نیاز ہو سکتی تو تو اس لحاظ سے دنیا کی عورتوں میں سب سے زیادہ بے نیاز قرار دی جا سکتی ہے ( کیونکہ تیرا باپ بہت مالدار آدمی ہے) لیکن یاد رکھ کہ عورتیں مردوں کے لیے پيدا کی گئی ہیں اور مرد عورتوں کے لیے۔

    اے میری بیٹی تو آج ایک ایسی فضا سے جدا ہو رہی ہے جس میں تو نے جنم پایا تھا، ایک ایسے آشیانے سے نکل رہی ہے جس میں تو نے وجود پایا اور جس کا تو حصہ رہی ہے۔ تو ایک دوسرے آشیانے کی طرف پرواز کر رہی ہے جس سے تو پہلے سے واقف نہیں ہے۔ ایک ایسے اجنبی رفیق اور ساتھی کی طرف جا رہی ہے جس سے تومانوس و مالوف نہیں ہے۔ وہ تجھ پر نکاح کے ذریعے قبضہ و ملکیت پا کر تیرا نگہبان بن گیا ہے۔ پس ایسی حالت میں تیرے لیے مناسب رویہ ہے کہ اس کی کنیز بن کر رہ، تو نے اگر ایسا کیا تو وہ تیرا غلام ثابت ہوگا۔

    میری لخت جگر، اپنے اندر یہ خصلتیں پيدا کر لینا، یہ تیرے لیے ایک بے بہا خزانہ اور نصیحت ہیں۔

    ٭ اپنے شوہر کی رفاقت میں قناعت کو اپنا شعار بنائے رکھنا اور اس کی بات سننے اور ماننے میں کوتاہی نہ کرنا۔ قناعت دل کی راحت ہے اور شوہر کے سامنے سمع و طاعت کے رویے سے رب کی رضا حاصل ہوتی ہے۔ قناعت سے رفاقت میں دوام آتا ہے اور شوہر کی بات سننے اور ماننے سے حسن معاشرت کی کیفیت پيدا ہوتی ہے۔

    ٭ اپنے شوہر کی مزاج شناس بن کر دیکھنا کہ اس کی ناک کے لیے کیا چیز ناگوار ہے اور اس کی آنکھوں کو کیا چیز بھلی نہیں لگتی۔ یاد رکھ تیرے سراپا میں اسے کوئی قبیح پہلو دیکھنے کو نہ ملے اور تیرے وجود سے اسے خوشبو کے سوا کچھ نہ ملے حسن کو دوبالا کرنے کے لیے سب سے اچھی چیز سرمہ ہے اور پانی ناگوار بو کو رفع کرنے میں قیمتی خوشبو سے بھی زیادہ پاکیزہ چیز ہے۔

    ٭ اپنے شوہر کے کھانے کے اوقات کی سخت پابندی کرنا اور اس کی نیند کے اوقات میں سکون اور خاموشی کا اہتمام کرنا۔ بھوک کی حرارت شعلے میں بدل جاتی ہے اور نیند میں خلل غضب کی آگ بھڑکا دیتا ہے۔

    ٭ اس کے ذاتی وقار اور اس کے عیال کا خیال رکھنا اور اس کے مال کی حفاظت میں کوتاہی نہ کرنا۔ مال کی حفاظت ہوش مندی اور حسن تقدیر ہے اور حشم و وقار اور عیال کی نگہبانی تدبیر اور انتظام کی خوبی ہے۔

    ٭ اپنے شوہر کے کسی راز کو کبھی فاش نہ کرنا اور اس کے ہر حکم کو بجا لانے پر ہمیشہ مستعد رہنا۔ اگر تو نے اس کے راز کی حفاظت نہ کی تو اس کی بے اعتمادی سے بچ نہ سکو گی اور اگر اس کی حکم عدولی کی تو اس کے سینے کے اندر تیرے لیے غیظ و غضب کا کھولاؤ پيدا ہو جائے گا۔

    ٭ بیٹی یاد رکھنا کہ شوہر کی اداسی اور غمگینی کے لمحات میں تم خوشی کا اظہار کرنے سے بچنا اور اس کی خوشیوں کے لمحوں میں منہ بسورنے اور روٹھنے کی حرکت نہ کرنا۔ پہلی حرکت اور غلطی اور بے پروائی ہے اور دوسری حرکت دل کی ٹھیس کا موجب ہوتی ہے۔

    ٭ بیٹی تو اپنے شوہر کی تعظیم میں کسر نہ چھوڑنا وہ تیری تکریم میں کمی نہیں کرے گا۔ یاد رکھ کہ تو جس شد ومد کے ساتھ اس کی رائے اور موقف کی تائید کرے گی اسی قدر اس کے ساتھ تیری رفاقت میں وسعت آئے گی۔

    ٭ بیٹی یہ کبھی نہ بھولنا کہ تو اپنے شوہر سے جو کچھ بھی چاہتی ہے وہ تجھے کبھی حاصل نہیں ہو سکتا جب تک کہ تو اپنی مرضی پر اس کی مرضی کو فوقیت نہ دے تو کسی چیز کو پسند کرے یا ناپسند، اپنی خواہشات اور آرا کو اس کی خواہشات اور آرا کے تابع رکھنا۔ اللہ تیرے لیے بھلائی کا فیصلہ کرے گا۔



    ( جناب منیر احمد خلیلی کی کتاب '' خاندانی نظام، اس نشیمن کو بچانے کی فکر کیجیے'' سے انتخاب)

  2. #2
    Fatima Iqbal's Avatar
    Fatima Iqbal is offline Advance Member+
    Last Online
    28th May 2021 @ 07:59 PM
    Join Date
    02 Mar 2009
    Location
    JEDDAH ,SAUDI A
    Gender
    Female
    Posts
    23,336
    Threads
    1155
    Credits
    1,495
    Thanked
    4053

    Default

    very nice sharing

  3. #3
    seven's Avatar
    seven is offline Senior Member+
    Last Online
    28th August 2009 @ 11:33 AM
    Join Date
    18 Aug 2009
    Location
    attock city
    Posts
    136
    Threads
    18
    Credits
    955
    Thanked
    4

    Cool great

    dear great feature

  4. #4
    Superboy's Avatar
    Superboy is offline Advance Member
    Last Online
    19th November 2023 @ 06:25 PM
    Join Date
    05 Mar 2009
    Gender
    Male
    Posts
    2,955
    Threads
    114
    Credits
    1,456
    Thanked
    87

    Default

    mashallah
    .

  5. #5
    saaderror's Avatar
    saaderror is offline Senior Member+
    Last Online
    9th April 2017 @ 02:43 AM
    Join Date
    04 Jan 2010
    Age
    35
    Posts
    209
    Threads
    7
    Credits
    967
    Thanked
    12

    Default

    bilkul thek kaha.

  6. #6
    Fast_Ismail's Avatar
    Fast_Ismail is offline Advance Member
    Last Online
    5th August 2023 @ 05:03 AM
    Join Date
    19 Aug 2008
    Location
    Hyderabad India
    Age
    40
    Gender
    Male
    Posts
    3,005
    Threads
    257
    Credits
    1,366
    Thanked
    825

    Default

    بہت ہی اہم پوسٹ کی آپ نے
    جزاک اللہ الخیر
    اللہ تعالی ہر شوہر اور بیوی میں محبت قائم فرماء اور ان کو شیطان کے مکر و فریب سے محفوظ فرمائے آمین

  7. #7
    meerabkhan's Avatar
    meerabkhan is offline Senior Member+
    Last Online
    27th June 2015 @ 08:43 AM
    Join Date
    26 Dec 2009
    Location
    Hyderabad
    Gender
    Female
    Posts
    415
    Threads
    42
    Credits
    1,000
    Thanked
    40

    Default

    great sharing
    Mera Peghaam Mohabbat hai jahan tak pohanchy

  8. #8
    RAUF4's Avatar
    RAUF4 is offline Advance Member
    Last Online
    8th November 2023 @ 11:12 AM
    Join Date
    01 Nov 2011
    Location
    FAISALABAD
    Gender
    Male
    Posts
    1,248
    Threads
    23
    Credits
    227
    Thanked
    55

    Default


  9. #9
    Baazigar's Avatar
    Baazigar is offline V.I.P
    Last Online
    24th April 2024 @ 04:11 AM
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    Quote tiks88 said: View Post
    منیر احمد خلیلی



    عورت کا اصل دائرہ عمل اور شوہر کے ساتھ اس کے تعلقات کی نوعیت کا سوال شیطان کے لیے بڑا اہم رہا ہے۔ شیطان اس معاملے میں صرف اسلامی معاشرے ہی کو اپنا ہدف نہیں بناتا بلکہ ہر معاشرے اور ہر قوم کے اندر میاں بیوی کا رشتہ اس کا ہدف رہا ہے۔ وہ اس روئے ارضی پر جس اخلاقی بگاڑ اور بے حیائی کے منصوبے کی تکمیل چاہتا ہے، نکاح کی صورت میں قائم ہونے والا رشتہ اس راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ یہ رشتہ فحاشی، عریانی اور بدکاری کے ایجنڈے کو پنپنے نہیں دیتا۔ شیطان اور اس کی ذریت اس رشتے کی روح کو فنا کرنے یا اس کے وجود کو کمزور کرنے کی تدبیروں میں لگے رہتے ہیں اور اس میدان میں وہ مسلم و کافر، شرق و غرب، اور نیک و بد میں بھی کوئی فرق نہیں کرتے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے جن و انس کے شیطانوں کی جدوجہد کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی پرانی خود انسانی تاریخ۔ اس جدوجہد کا نشانہ افراد بھی بنتے ہیں اور قومیں بھی تاہم دوسری طرف اس عظیم اور قدیم ترین تمدنی ادارے کو شیطانی وار اور حربوں سے بچانے کی کوشش بھی ہر مذہب، ہر قوم اور ہر قبیلے کی طرف سے ہوتی رہی ہے۔

    اسی کوشش کے ضمن میں یہاں ہم ایک ماں کی نصیحت نقل کر رہے ہیں جو اس نے بیٹی کو اپنے گھر سے رخصت کرتے ہوئے کی۔

    ''جمھرہ خطب العرب '' کی جلد اول میں شامل یہ نصیحتیں عربی زبان و ادب کا شاہکار مانی جاتی ہیں اور ازدواجی اخلاقیات کا گراں قدر نمونہ بھی۔ ماں کا نام امامہ بنت حارث ہے۔ بیٹی کی رخصتی کے لمحات قریب تھے۔ ماں نے بیٹی کو الوداع کہنے سے قبل یوں مخاطب کیا۔

    اے میری بیٹی اگر وصیت (نصیحت) کو اس لیے ترک کر دینا روا ہوتا کہ جس کو نصیحت کی جارہی ہے وہ خود عقل مند ہے تو میں تجھے ہرگز وصیت نہ کرتی لیکن یاد رکھ کہ وصیت غافل کے لیے یاد دہانی اور عاقل کے لیے ایک ضرورت ہے۔

    اے میری بیٹی، اگر عورت اپنے ماں باپ کے جاہ و حشم اور دولت و ثروت اور ماں باپ کی بیٹی کے لیے محبت کی بنیاد پر اپنے شوہر سے بے نیاز ہو سکتی تو تو اس لحاظ سے دنیا کی عورتوں میں سب سے زیادہ بے نیاز قرار دی جا سکتی ہے ( کیونکہ تیرا باپ بہت مالدار آدمی ہے) لیکن یاد رکھ کہ عورتیں مردوں کے لیے پيدا کی گئی ہیں اور مرد عورتوں کے لیے۔

    اے میری بیٹی تو آج ایک ایسی فضا سے جدا ہو رہی ہے جس میں تو نے جنم پایا تھا، ایک ایسے آشیانے سے نکل رہی ہے جس میں تو نے وجود پایا اور جس کا تو حصہ رہی ہے۔ تو ایک دوسرے آشیانے کی طرف پرواز کر رہی ہے جس سے تو پہلے سے واقف نہیں ہے۔ ایک ایسے اجنبی رفیق اور ساتھی کی طرف جا رہی ہے جس سے تومانوس و مالوف نہیں ہے۔ وہ تجھ پر نکاح کے ذریعے قبضہ و ملکیت پا کر تیرا نگہبان بن گیا ہے۔ پس ایسی حالت میں تیرے لیے مناسب رویہ ہے کہ اس کی کنیز بن کر رہ، تو نے اگر ایسا کیا تو وہ تیرا غلام ثابت ہوگا۔

    میری لخت جگر، اپنے اندر یہ خصلتیں پيدا کر لینا، یہ تیرے لیے ایک بے بہا خزانہ اور نصیحت ہیں۔

    ٭ اپنے شوہر کی رفاقت میں قناعت کو اپنا شعار بنائے رکھنا اور اس کی بات سننے اور ماننے میں کوتاہی نہ کرنا۔ قناعت دل کی راحت ہے اور شوہر کے سامنے سمع و طاعت کے رویے سے رب کی رضا حاصل ہوتی ہے۔ قناعت سے رفاقت میں دوام آتا ہے اور شوہر کی بات سننے اور ماننے سے حسن معاشرت کی کیفیت پيدا ہوتی ہے۔

    ٭ اپنے شوہر کی مزاج شناس بن کر دیکھنا کہ اس کی ناک کے لیے کیا چیز ناگوار ہے اور اس کی آنکھوں کو کیا چیز بھلی نہیں لگتی۔ یاد رکھ تیرے سراپا میں اسے کوئی قبیح پہلو دیکھنے کو نہ ملے اور تیرے وجود سے اسے خوشبو کے سوا کچھ نہ ملے حسن کو دوبالا کرنے کے لیے سب سے اچھی چیز سرمہ ہے اور پانی ناگوار بو کو رفع کرنے میں قیمتی خوشبو سے بھی زیادہ پاکیزہ چیز ہے۔

    ٭ اپنے شوہر کے کھانے کے اوقات کی سخت پابندی کرنا اور اس کی نیند کے اوقات میں سکون اور خاموشی کا اہتمام کرنا۔ بھوک کی حرارت شعلے میں بدل جاتی ہے اور نیند میں خلل غضب کی آگ بھڑکا دیتا ہے۔

    ٭ اس کے ذاتی وقار اور اس کے عیال کا خیال رکھنا اور اس کے مال کی حفاظت میں کوتاہی نہ کرنا۔ مال کی حفاظت ہوش مندی اور حسن تقدیر ہے اور حشم و وقار اور عیال کی نگہبانی تدبیر اور انتظام کی خوبی ہے۔

    ٭ اپنے شوہر کے کسی راز کو کبھی فاش نہ کرنا اور اس کے ہر حکم کو بجا لانے پر ہمیشہ مستعد رہنا۔ اگر تو نے اس کے راز کی حفاظت نہ کی تو اس کی بے اعتمادی سے بچ نہ سکو گی اور اگر اس کی حکم عدولی کی تو اس کے سینے کے اندر تیرے لیے غیظ و غضب کا کھولاؤ پيدا ہو جائے گا۔

    ٭ بیٹی یاد رکھنا کہ شوہر کی اداسی اور غمگینی کے لمحات میں تم خوشی کا اظہار کرنے سے بچنا اور اس کی خوشیوں کے لمحوں میں منہ بسورنے اور روٹھنے کی حرکت نہ کرنا۔ پہلی حرکت اور غلطی اور بے پروائی ہے اور دوسری حرکت دل کی ٹھیس کا موجب ہوتی ہے۔

    ٭ بیٹی تو اپنے شوہر کی تعظیم میں کسر نہ چھوڑنا وہ تیری تکریم میں کمی نہیں کرے گا۔ یاد رکھ کہ تو جس شد ومد کے ساتھ اس کی رائے اور موقف کی تائید کرے گی اسی قدر اس کے ساتھ تیری رفاقت میں وسعت آئے گی۔

    ٭ بیٹی یہ کبھی نہ بھولنا کہ تو اپنے شوہر سے جو کچھ بھی چاہتی ہے وہ تجھے کبھی حاصل نہیں ہو سکتا جب تک کہ تو اپنی مرضی پر اس کی مرضی کو فوقیت نہ دے تو کسی چیز کو پسند کرے یا ناپسند، اپنی خواہشات اور آرا کو اس کی خواہشات اور آرا کے تابع رکھنا۔ اللہ تیرے لیے بھلائی کا فیصلہ کرے گا۔



    ( جناب منیر احمد خلیلی کی کتاب '' خاندانی نظام، اس نشیمن کو بچانے کی فکر کیجیے'' سے انتخاب)
    جزاک اللہ خیرا

Similar Threads

  1. Replies: 15
    Last Post: 18th March 2017, 09:01 AM
  2. Replies: 0
    Last Post: 21st October 2011, 12:34 AM
  3. Replies: 24
    Last Post: 1st July 2011, 09:41 AM
  4. Replies: 17
    Last Post: 22nd June 2011, 01:41 PM
  5. Replies: 24
    Last Post: 6th March 2011, 03:04 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •