در و دیوار کو تاروں سے حسیں کیسے کریں
آسمانوں کو ترے گھر کی زمیں کیسے کریں
رہن اغیار ہے دستار فضیلت جس کی
ایسے سردار کی عظمت کا یقیں کیسے کریں
یوں تو اجداد کی سنت ہے مگر ارض وطن
ہجر تیں ر وز بتا تیرے مکیں کیسے کریں
اس نے وہ مانگ لیا ہے کہ نہیں دے سکتے
ہم اسی سو چ میں ہیں اس کو نہیں کیسے کریں
Bookmarks