تم میرا دکھ بانٹ رہی ہو، میں دل میں شرمندہ ہوں
اپنے جھوٹے دکھ سے تم کو کب تک دکھ پہنچاوں گا
تم تو وفا میں سرگرداں ہو، شوق میں رقصاں رہتی ہو
مجھ کو زوالِ شوق کا غم ہے، میں پاگل ہو جاوں گا
جیت کے مجھ کو خوش مت ہونا، میں تو اک پچھتاوا ہوں
کھووں گا، کڑھتا ہی رہوں گا، پائوں گا، پچھتاوں گا
عہد ِ رفاقت ٹھیک ہے لیکن، مجھ کو ایسا لگتا ہے
تم تو میرے ساتھ رہو گی،میں تنہا رہ جاوں گا
شام کو اکثر بیٹھے بیٹھے، دل کچھ ڈوبنے لگتا ہے
تم مجھ کو اتنا مت چاہو، میں شاید مر جاوں گا
عشق کسی منزل میں آ کر اتنا بھی بے فکر نہ ہو
اب بستر پر لیٹوں گا میں، لیٹتے ہی سو جاوں گا
Bookmarks