Results 1 to 5 of 5

Thread: سی آئی اے سے تحقیقات۔ پاکستان کیا سیکھے گا

  1. #1
    ahsanmujtaba's Avatar
    ahsanmujtaba is offline Senior Member+
    Last Online
    13th January 2013 @ 12:21 AM
    Join Date
    05 May 2009
    Location
    islambad
    Age
    33
    Posts
    1,450
    Threads
    67
    Credits
    940
    Thanked
    17

    Default سی آئی اے سے تحقیقات۔ پاکستان کیا سیکھے گا

    امریکی حکومت کی جانب سے سی آئی اے کے کئی تفتیشی افسران اور کنٹریکٹرز سے اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کے لئے اٹارنی جنرل ہولڈر کو آزاد کونسل کے قیام کی ہدایت احتساب کی جانب پہلا قدم تو قرار دیا جا سکتا ہے، لیکن صرف یہی کچھ کرنا کافی نہیں ہے۔ الزام ثابت ہونے پر سی آئی اے کے افسران کے خلاف ممکنہ طور پر اختیارات سے تجاوز کا مقدمہ چل سکتا ہے کیونکہ محکمہ انصاف نے ان افسران کو لامحدود اختیارات تفویض نہیں کئے تھے۔
    حق تو یہ ہے کہ تفتیشی افسران کے ساتھ اُن حکام کا بھی احتساب ہو جنہوں نے مجرمانہ اقدامات کئے۔ سی آئی اے کو ملزمان کے ساتھ نہایت سفاکانہ، ظالمانہ اور تشدد آمیز تفتیشی طریقے استعمال کرنے کی اجازت دینے والوں کو دائرہ قانون میں لانے کے بجائے صرف تفتیش کاروں سے تحقیقات کرنا حقیقی احتساب نہیں ہو گا بلکہ اس کا مطلب یہ لیا جائے گا کہ حقیقی کرداروں کے بجائے دوسروں کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے ۔

    اس سارے معاملے کی جامع تحقیقات وقت کی ضرورت ہے۔ احتساب کا یہ عمل صرف نچلے درجے کے افسران تک ہی محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ اس کا دائرہ اُن اعلیٰ شخصیات تک بھی بڑھایا جائے جو امریکی قوم کو تشدد کے راستے پر ڈالنے کی حقیقی ذمہ دار ہیں۔

    اس سلسلے میں محکمہ انصاف کے لیگل کونسل کے وکلاء کو بھی شامل تفتیش کیا جائے جن کی قانونی پیچیدگیوں کے نتیجے میں آج حالات تحقیقات تک پہنچ چکے ہیں۔ محکمہ انصاف کے جان یو، جے بائی بی اور سٹیون بریڈبری سمیت کئی وکلاء نے سن 2002 سے لے کر سن2005 تک ایسی متعدد یادداشتیں لکھی ہیں کہ جن کا قانون دانوں نے غلط مطلب اخذ کیا اور سی آئی اے کو ملزمان سے تفتیش کے لئے تشدد کا راستہ اپنانے کا راستہ مل گیا۔ پھر سی آئی اے بھی پیچھے نہیں رہی اور مشتبہ ملزمان کو بند سلاخوں کے پیچھے رکھنے سمیت تشدد کا ہر حربہ آزما ڈالا۔ ملزمان کو برہنہ ہونے پر مجبور کیا اور کئی گھنٹے انتہائی تکلیف دہ صورتحال سے دو چار کئے رکھا۔ دوران تفتیش بیان اگلوانے کے لئے ملزمان کو برہنہ کر کے اُن کے جسموں پر پانی بھی پھینکا جاتا رہا۔

    محکمہ انصاف کے قانون دانوں کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ سی آئی اے کو اس تمام عمل اور ملزمان کے ساتھ روا رکھے گئے طریقہ کار کے غیر قانونی ہونے سے آگاہ کرتے، لیکن قانونی الفاظ اور منطق کی غلط تشریح کرتے ہوئے وہ بھی ان طریقوں کے جائز ہونے کی سازش میں شریک رہے۔

    اس معاملے کی شفاف تحقیقات تو اُسی وقت ممکن ہے جب بش کابینہ کے اُن حکام کو بھی شامل تفتیش کیا جائے جنہوں نے براہ راست یہ طریقے اپنانے کی منظوری دی۔ کہا جاتا ہے کہ بش انتظامیہ کے ان ارکان میں نائب صدر ڈک چینی، اٹارنی جنرل جان ایشکرافٹ، وہائٹ ہاؤس کے کونسل البرٹو گونزلز اور اُس وقت کی قومی سلامتی کی مشیر کونڈو لیزا رائس شامل ہیں۔ سابقہ امریکی صدر کی انتظامیہ میں شامل یہ تمام شخصیات نہ صرف بااثر اور طاقت ور تھیں بلکہ اُن کے ایک دوسرے کے ساتھ گہرے روابط بھی تھے، لیکن ان افراد کو کسی بھی طرح اس بات کی تحقیقات سے مبرا نہیں کیا جانا چاہیے کہ امریکی قوم کو تشدد کے راستے پر ڈالنے میں ان کا کتنا کردار اور عمل دخل تھا۔

    فی الحال اس سوال کا جواب تو نہیں دیا جا سکتا کہ آیا ان بااثر شخصیات پر مقدمہ چل سکتا ہے یا نہیں، لیکن اس سوال کا جواب بالکل واضح ہے کہ یہ حکام سی آئی اے کے اُن جرائم میں برابر کے شریک ضرور رہے ہیں جن کے تحت ملزمان سے تفتیش کے لئے تشدد کا راستہ اپنایا گیا۔ اگر امریکی قوم صرف اُن لوگوں کو اس کا ذمہ دار سمجھتی ہے جن کے پاس کوئی سیاسی طاقت نہیں ہے تو پھر قانون کی حکمرانی کا مستقبل کیا ہو سکتا ہے؟

    اہم نکتہ یہ ہے کہ امریکا میں اس تجربے سے پاکستان جیسی نئی اور ابھرتی ہوئی جمہوریت کے لئے کیا سبق پنہاں ہے؟ اگر پاکستان میں بھی احتساب کے نام پر صرف آئی ایس آئی کے چند افسران کو سزا دے دی جائے تو کیا امریکا آئی ایس آئی کے مبینہ غلط کاموں کی شکایتیں بند کر دے گا، میرا خیال ہے کہ ایسا نہیں ہو گا۔

    امریکا کی طرح پاکستان میں بھی ماضی میں انٹیلی جنس اداروں نے طاقت کا غلط استعمال کیا ہے۔ مستقبل میں یہ مشق روکنے کے لئے ان اداروں کی اصلاحات کا معاملہ سرفہرست ہونا چاہیے۔ حکومت پاکستان کو جمہوریت کا مستحکم سفر شروع کرنے سے پہلے آئی ایس آئی کی غیر آئینی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو درست کرنا چاہیے۔

    حکومت پاکستان کو لازمی طور پر سول اور فوجی خفیہ اداروں کو الگ الگ کرنا ہو گا۔ آئی ایس آئی کے سابق ایجنٹس کی سول اداروں اور خصوصی طور پر آئی بی میں شمولیت محدود یا مکمل طور پر روک دی جانی چاہیے ۔ ایک ہی جیسی خدمات انجام دینے والے افراد کی ایک ادارے سے دوسرے ادارے میں منتقلی سے اداروں کی آزادی قائم نہیں رہتی۔

    پاکستان کو پولیس فورس بھی مزید مضبوط اور تربیت یافتہ بنانے کی ضرورت ہے۔ اچھی تربیت یافتہ اور جدید ہتھیاروں سے لیس پولیس فورس دہشت گردوں کی سرگرمیاں روکنے میں بہترین کردار ادا کر سکتی ہے۔ فی الحال پاکستان میں یہ کام انٹیلی جنس ایجنسیاں کر رہی ہیں اور اس طرح انہیں ملکی سیاست میں اپنی سرگرمیوں کو قانونی حیثیت دینے کا جواز بھی مل جاتا ہے۔

    امید کی جا سکتی ہے کہ حکومت پاکستان ایرک ہولڈر کے اس جرات مندانہ اقدام سے سبق سیکھتے ہوئے جمہوری اداروں کے استحکام کی کوششیں کرے گی اور اُن لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا جنہوں نے ہماری محبوب قوم کو اپنی خوہشات کی بھینٹ چڑھایا ہے

  2. #2
    *KHAN*JEE*'s Avatar
    *KHAN*JEE* is offline Advance Member+
    Last Online
    14th January 2021 @ 05:22 PM
    Join Date
    09 Apr 2009
    Location
    .*'""*JaNNaT*""
    Gender
    Male
    Posts
    23,576
    Threads
    649
    Credits
    91
    Thanked
    1618

    Default

    Moved from GD
    Do What is Right, Not What is Easy ...

  3. #3
    punjabians's Avatar
    punjabians is offline Senior Member+
    Last Online
    25th July 2010 @ 02:03 AM
    Join Date
    14 Jun 2009
    Location
    Pakistan is the BEST
    Age
    34
    Posts
    958
    Threads
    66
    Credits
    940
    Thanked
    18

    Default

    hahaha.lolzzzz
    CIA aur achay kam???
    Yar choro phir pagal bana rahe hain.
    In ki history bohat purani hai dehshat gardi ki.
    China ko tabah kerne ke liye CIA ne 1700s main us main manshyat bejna shuru ki. Hongkong ke jazera pe kabza ker k pooray china main lakho logon ko nashai bana diya.

    Aaj tak ye sab mumalik ko mutasir kerti rahi hai. Jo Israeel ko un ki herkaat pe kuch nahin keh rahe woh kiya karein gay...

    Chhoro g
    Remove Signature (Signature Max Size 30 KB )ITD Team

  4. #4
    roses4u's Avatar
    roses4u is offline Senior Member
    Last Online
    19th April 2019 @ 04:21 PM
    Join Date
    11 Jul 2009
    Age
    43
    Posts
    1,004
    Threads
    14
    Credits
    60
    Thanked
    18

    Default

    nice
    [SIGPIC][/SIGPIC]

  5. #5
    ahsanmujtaba's Avatar
    ahsanmujtaba is offline Senior Member+
    Last Online
    13th January 2013 @ 12:21 AM
    Join Date
    05 May 2009
    Location
    islambad
    Age
    33
    Posts
    1,450
    Threads
    67
    Credits
    940
    Thanked
    17

    Default

    yhe to bhia main be kah ra hun

Similar Threads

  1. Replies: 15
    Last Post: 10th February 2018, 05:19 PM
  2. Replies: 38
    Last Post: 14th March 2016, 12:48 PM
  3. Replies: 9
    Last Post: 8th January 2012, 06:27 PM
  4. Replies: 11
    Last Post: 7th February 2010, 02:29 PM
  5. Replies: 19
    Last Post: 15th December 2009, 06:03 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •