سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ فیس بک کے صارفین اب اسے عربی اور عبرانی زبان میں بھی استعمال کر سکیں گے۔
اس وقت فیس بک دنیا کی چالیس سے زیادہ زبانوں میں موجود ہے اور اس ویب سائٹ کے کرتا دھرتا ’دنیا کی ہر زبان میں فیس بک‘ پیش کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
فیس بک کے صارف انگریزی ویب سائٹ پر پہلے ہی عربی اور عبرانی زبان لکھ سکتے تھے۔ اسرائیل سے تعلق رکھنے والے فیس بک کے رکن کوبی کوہن نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ انہوں نے پہلے تو عبرانی ورژن استعمال کیا تاہم بعدازاں وہ واپس انگریزی کی جانب لوٹ آئے کیونکہ یہ زیادہ بہتر دکھائی دیتا ہے۔
تل ابیب سے تعلق رکھنے والے کوبی کے مطابق ’ میں انگریزی کو بطور کمپیوٹر کی زبان کے فوقیت دیتا ہوں اور عبرانی کی تراجم بھی صحیح نہیں تھے‘۔ تاہم تل ابیب کی ہی ایک طالبہ میتل بن یوسف کے مطابق یہ ورژن ان افراد کو اپنی جانب راغب کرے گا جنہیں انگریزی پر زیادہ عبور حاصل نہیں۔
عبرانی، عربی اور فارسی پر عبور رکھنے والے فیس بک کے انجینئرغسان حداد کا کہنا ہے کہ عربی اور عبرانی ورژن کی تیاری آسان نہ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ ویب پر مختلف زبانوں کی سپورٹ میں مشکلات پیش تو آتی ہی ہیں لیکن دائیں سے بائیں لکھی جانے والی زبانیں زیادہ مشکلات پیدا کرتی ہیں۔
فیس بک کا دعوٰی ہے کہ دنیا میں اس کے ایک سو پچھہتر ملین ارکان ہیں اور ان اعدادوشمار کے مطابق وہ دنیا کی مقبول ترین سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ہے۔
Bookmarks