ہل رہے ہیں چند پتے شاخ پر
اڑ گئے بیٹھے پرندے شاخ پر
ان میں اب آسیب بستے ہیں بڑے
گھونسلے جو رہ گئے تھے شاخ پر
بچپنے کے دن ہمارے کھو گئے
اب بھی ہیں لیکن وہ جھولے شاخ پر
ایک چڑیا بے خطر خطرات سے
سانپ اک لپٹا ہے آگے شاخ پر
اڑ گئیں سپنوں کی پریا ں پیڑ سے
رہ گئے یادوں کے جالے شاخ پر
Bookmarks