[CENTER][size=150]
آپ سے آپکی رآئے چاہیے تھی
اس شخص کے بارے میں
بات کجھ یوں ہے کہ اس شخص کو ایک کمپنی میں
کام کے لیے رکھاگیا ہے
اس کا کام صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک ہے
کمپنی نے اس شخص کے لیے ایک خاص روم بنایا ہے جہاں کمپیوٹر ہے، آرام دہ کرسی ٹیبل ۔۔۔
اے سی ، ٹیلی فون، سب کچھ ۔۔۔۔
کہہ سکتے ہیں ہر وہ چیز جس کی اسے ضرورت پڑھ سکتی ہے
اس کے علاوہ کمپنی کے کام امانداری سے نبھانے کی صورت میں بڑے گھر میں منتقلی ، نئی گاڑی اس کے ساتھ مزید سہولتیں۔۔۔
اب مسلئہ کیا ہے ؟؟؟
مسئلہ یہ ہے
کہ
اس شخص کے لیے کمپنی نے ساری سہولیات مہیا کر دیں مگر اس شخص نے جس دن سے ڈوٹی پر آنا شروع کیا اس دن سے آج تک کمپنی کا کوئی کام کیا ہی نہیں جس کام کے لیے اسے یہاں نوکری دی گئی تھی
یہ شخص جب بھی آتا آکر بس بیٹھ کر کمپیوٹر پر اپنے دوستوں کے ساتھ چیٹینگ کرتا رہتا ، یا پھر روم میں موجود صوفوں کو بستر بناۓ سوتے رہتا ، یا اپنے دوستوں کو بلا کر گپے مارتا رہتا، یا میوزک لگائے انجوئے کرتا رہتا ہے،یا بیٹھ کر فیلمیں دیکھتا رہتا ہے ۔۔۔ الغرض وہ ٹایم پاس کرنے کے لیے جو دل چاہتا ہے کرتا جاتا ہے
کمپنی کا کام تو مڑ کر دیکھتا ہی نہیں
اب اتنے عرصے بعد بھی یہ شخص نہیں سدھرا۔۔۔ روزانہ فضول کاموں میں وقت ضائع کرتا رہتا ہے
اب سوال یہ ہے کہ آپ کا کیا خیال ہے اس شخص کے بارے میں؟؟
کیا آپ کو یہ شخص بے وقوف لگتا ہے؟؟
میرا جواب ہوگا
ہاں ایک نمبر کا بے وقوف ہے اور پھر نالائق اور فضول ترین بھی
کیوں؟؟
اس لیے کہ یہ اپنے ضروری فرائض چھوڑ کر فضول کاموں میں وقت ضائع کرتا رہتا ہے جبکہ اس کو اتنی اچھی جاب ملی ہوئی ہے ساری سہولیات ہیں
اس سب کے باوجود اس کی نالائقی کی یہ حالت ہے
کیا یہ تنخواہ کا مستحق ہے؟؟
ہر گیز نہیں یہ تو جوتوں کا مستحق ہے
کیا اسے اب بھی نوکری سے نا نکالا جائے؟؟
کیوں نا نکالا جائے؟ ایسے فضول بندے کا آخر فائدہ کیا ہے ؟؟
کام تو اس نے کرنا نہیں صرف وقت ضائع کرے گا کمپنی کے سہولیت کا غلط استعمال کر کے
کیا کمپنی کے سہولیات کے غلط استعمال کرنے پر اسے سزا ملنی چاہیے؟؟
ہاں بالکل ملنی چاہیے اور سخت ترین
اس شخص کے بارے میں میری رآئے تو یہی ہے جو میں نے بتا دی
باقی آپ اپنی رآئے دیں۔ ۔ ۔ ۔
Bookmarks