برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین نے حال ہی میں ایک تحقیق سے انسانی ہاتھوں کی انگلیوں کی لمبائی اور کاروباری کامیابی کے درمیان پتا چلایا ہے۔
لندن میں جان کورٹس کی قیادت میں ہونے والی اس تحقیق میں لندن کی سٹاک مارکیٹ کے تاجروں کی ہاتھوں کی انگلیوں کا جائزہ لیا گیا۔
اس سے قبل کے جائزوں سے معلوم ہوا تھا کہ سٹاک مارک کے مرد تاجراس دن زیادہ منافع کماتے تھے جب ان کے جسم میں مردانہ ہارمونز ٹیسٹاسٹران کی سطح بلند ہوتی تھی۔جان کورٹس، جوخود بھی سٹاک مارکیٹ سے وابستہ رہ چکے ہیں، اس پر حیران ہوئے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے کہ جن مردوں میں مردانہ ہارمون کی سطح بلند تھی انہوں نے سودوں میں زیادہ کامیابی حاصل کی۔
اس ہارمون کی سطح کا تعین اسی وقت ہو جاتا ہے جب بچہ اپنی ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اس ہارمون کاتعلق انسان کی انگلیوں کی لمبائی سے بھی ہے۔ انگوٹھے کے ساتھ کی انگلی شہادت کی انگلی کہلاتی ہے اور اس کے ساتھ تیسر ی انگلی جس میں عام طورپر انگوٹھی پہنی جاتی ہے، انگوٹھی کی انگلی کہلاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انگوٹھی کی انگلی شہادت کی انگلی سے جتنی زیادہ لمبی ہوگی، جسم میں ہارمون کی سطح اتنی ہی زیادہ ہوگی۔
اس جائزے میں 44 تاجر وں کوشامل کیا گیا اور ان کے 20 ماہ کے عرصے کے دوران کے منافعوں اور خساروں کا جائزہ لیا گیا۔ یہ جائزہ 2007ءمیں مکمل ہوا۔
جائزے سے معلوم ہوا وہ تاجر جو سب سے زیادہ تجربہ کار تھے اور جن میں ہارمون کی سطح سب سے زیادہ تھی، انہوں نے دوسرے تاجروں کی نسبت جن میں یہ سطح سب سے کم تھی، چھہ گنا زیادہ پیسہ کمایا۔تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ جن تاجروں میں ہارمون کی سطح سب سے زیادہ تھی، انہوں نے سب سے زیادہ پیسہ ایسے حالات میں کمایا جب انہیں منٹوں یا سیکنڈوں میں کاروباری فیصلے کرنے تھے۔ٹیسٹاسٹران کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس سے لوگوں میں اپنی ذات پر اعتماد بڑھ جاتا ہے اور وہ خطرات مول لینے کے لیے زیادہ تیارہوتے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس ہارمون کی وجہ سے انسان کی سوچ بچار کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس ریسرچ کے نتائج نیشنل اکیدمی آف سائنسزکے اجلاس میں پیش کیے گئے۔
2007ء میں ایک برطانوی جائزے سےیہ ظاہر ہوا تھا کہ سکول کے بچوں کی انگلیوں کی لمبائی سے ان کی ٹیسٹ کے نتائج کے بارے میں پیش گوئی میں مدد مل سکتی ہے۔ یونیورسٹی آف باتھ کے نفسیاتی ماہرین نے سات کی عمر کے بچوں کے ہاتھوں کا جائزہ لیا۔ انہیں معلوم ہوا کہ جن بچوں کے ہاتھ کی تیسری یعنی انگوٹھی والی انگلی شہادت کی انگلی سے لمبی تھی، انہوں نے ریاضی کے ایک مخصوص امتحان میں اس سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جتنا اس امتحان کے پڑھائی والے حصے میں کیا تھا۔
یہ بات لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کے لیے ایک جیسی تھی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ لڑکیوں میں بھی اس وقت جب وہ ماں کے پیٹ میں ہوتی ہیں ٹیسٹاسٹران کی کچھ مقدار پیدا ہوتی ہیں۔
گذشتہ سال ایک اور برطانوی مطالعاتی جائزے سے ظاہرہوا تھا کہ جن لوگوں کی شہادت کی انگلی انگوٹھی والی انگلی سے چھوٹی ہوتی ہے، ان میں جوڑوں کے درد کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ جائزہ یونیورسٹی آف نوٹنگھم نے لیا تھا۔
Bookmarks