آباد پولیس نے
کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ
کے امیر حافظ محمد سعید کے
خلاف انسداد دہشت گردی
ایکٹ کے تحت دو الگ الگ
مقدمات درج کر لیے ہیں
البتہ مقامی پولیس کا کہنا
ہے کہ ابھی انہیں حافظ
سعید کی گرفتاری کے
کوئی احکامات نہیں ملے ہیں۔
حافظ سعید کے خلاف یہ
مقدمات ایک ایسے موقع پر
درج کیے گئے ہیں جب امریکہ
میں پاکستان اور ہندوستان
کے وزرائے خارجہ کے مابین
ملاقات متوقع ہے۔
فیصل آباد کے تھانہ پیپلز
کالونی میں خیام گارڈن میں
درس قرآن کی تقریب جبکہ
تھانہ مدینہ ٹاؤن میں رائل
ہوٹل کینال روڈ میں ایک
تقریب سے حافظ سعید کے
خطاب کو ایک غیر قانونی عمل
قرار دیتے ہوئے مقدمات درج
کیے گئے ہیں۔ پولیس
کےمطابق حافظ محمد سعید
نے فیصل آباد میں دو
اجتماعات سے خطاب کرتے
ہوئے حکومت مخالف باتیں
کیں،جہاد کی ترغیب دی اور
چندہ کی اپیل کی جو کہ
مقامی پولیس کے مطابق
غیر قانونی عمل ہے۔
تھانہ مدینہ ٹاؤن کے ڈیوٹی
افسر شہباز نے بتایا کہ یہ
مقدمہ سیکیورٹی برانچ کے
اہلکار کی رپورٹ پر درج کیا
گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق
حافظ سعید نے کہا تھا کہ
’جہاد ہم پر فرض ہے‘۔ ان سے
سوال کیا گیا کہ جہاد کب
فرض ہوتا ہے تو انہوں نے
کہا کہ ’اگر کوئی قوم تم پر
زبردستی مسلط ہوجائے تو
تم کیا کروگے؟لڑو گے یا بے
غیرت بن جاؤ گے؟‘ انہوں نے
جہاد کوہی اولین ترجیح قرار
دیا۔
حافظ سعید نے یہ خطاب
ستائیس اگست کو کیا
تھا لیکن مقدمہ کا
اندراج بیس روز کے بعد
سترہ ستمبر کو کیا
گیا ہے۔
پولیس اہلکار
رپورٹ کے مطابق خیام گارڈن
کے خطاب میں بھی انہوں نے
بھارت، امریکہ اور اسرائیل کو
پاکستان اور مسلمانوں کا
دشمن قرار دیا اور حکومت
مخالف باتیں کیں۔ تھانہ
مدینہ ٹاؤن کے اہلکار نے
بتایا کہ یہ حافظ سعید نے
یہ خطاب ستائیس اگست کو
کیا تھا لیکن مقدمہ کا اندراج
بیس روز کے بعد سترہ
ستمبر کو کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حافظ محمد سعید
پر بھارت نے ممبئی حملوں
میں ملوث ہونے کا الزام عائد
کیاتھا اور اقوام متحدہ نے ان
کی تنظیم پر پابندی لگا دی
تھی جس کے بعد حکومت
پنجاب نے حافظ محمد سعید
کو نظر بند کردیاتھا لیکن
بعد میں اعلی عدلیہ کے حکم
پر انہیں رہا کرنا پڑا تھا۔
بھارت نے پاکستان سے جامع
مذاکرات کی بحالی کے لیے
ممبئی حملوں کی تفتیش
میں پیشرفت کی شرط عائد
کررکھی ہے۔ بھارتی حکام کا
پاکستان سے یہ بھی
مطالبہ ہے کہ حافظ سعید
کے خلاف ان ثبوت و شواہد کی
روشنی میں کارروائی کی
جائے جو پاکستان کو فراہم
کیے گئے ہیں جبکہ
پاکستان ان شواہد کو
ناکافی قرار دے چکا ہے۔
Bookmarks