ٹوئٹرکے پاس پیسے کی کمی نہیں، ایون ویلیم



سماجی نیٹ ورکنگ کے لیے معروف ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ نے اس خبر کی تصدیق کردی ہے کہ کمپنی میں سرمایہ کاری کے ذریعے اسے اچھی خاصی رقم حاصل ہوئی ہے۔ ٹوئٹر کے مشترکہ بانی ایون ویلیم نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ ویب سائٹ نے سرمایہ کاری کرنے والی پانچ کمپنیوں سے پیسہ حاصل کیا ہے۔ لیکن انہوں نے اس سے پہلے آنے والی ان خبروں کے متعلق کچھ بھی نہیں کہا جس میں کہا گیا تھا کہ کمپنی نے دس کروڑ ڈالر حاصل کیے ہیں جس سے سائٹ کی مالیت بڑھ کر تقریباً سو ارب روپے کی ہوگئی ہے۔ ویلیم نے لکھا ہے ’یہ ہمارے لیے بہت ضروری تھا کہ ہم اپنے ہم خیال سرمایہ کاروں کی تلاش کریں جو کمپنی کو طویل مدت کے لیے اچھی پوزیشن میں لے جا سکیں۔ ٹوئیٹر کا سفر تو بس ابھی شروع ہوا ہے‘۔ٹوئٹر پر براؤز کرنے والے لوگوں کو ایک سو چالیس الفاظ کے میسیجز شیئر کرنے کی سہولت ہے اور اس کے تقریبا ساڑھے چار کروڑ ارکان ہیں۔ فروری کے مہینے میں سائٹ نے ساڑھے تین کروڑ ڈالر جمع کیے تھے اور تب اس کی مالیت ڈھائی سو کروڑ ڈالر بتائی گئی تھی۔ لیکن صنعت کاروں کا اب بھی یہی کہنا ہے کہ کمپنی کے پاس پیسہ کمانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہےجبکہ کمپنی نے اس ماہ کے اوئل میں اپنے وصول وضوابط میں تبدیلیاں کرتے ہوئے سائٹ پر اشتہارات شائع کرنے کا راستہ ہموار کیا ہے۔ سائٹ کے بانیوں میں سے ایک بز سٹون نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ ’اشتہارات کے لیے ہم نے اپنے دروازے کھلے رکھے ہیں اور ہم اپنے تمام راستے کھلے رکھیں گے‘۔


**********