دوستو سب سے پہلے تو سنلیجئے کے سُدیس صاحب نے یہ تمام آرٹیکل ایک کتاب غالبا” "البریلویہ" سے چھاپا ہے، جو غالبا” میں نے بچپن میں پڑھی تھی۔
کسی نے کیا خوب کہا ہے "جھوٹ اتنا بولو کہ سچ لگے"۔ تو دوستو جس کسی نے اس محاورے کی عملی تصریر دیکھنی ہو تو کتاب "البریلویہ" پڑھیے۔
دوستو آپ کو یہ جان کر یقینا” حیرت ہوگی کہ کئیں سال پہلے ہی اس کتاب کا رد بعنوان " البریلویہ کا تحقیقی اور تنقیدی جائزہ"۔ آچکا ہے۔
سُدیس صاحب آپ نے کتا ب چھاپ دی ، لہذا ہمیں بھی حق حاصل ہے جواب میں ایک کتاب چھاپیں، لیکن ہم قارئیں کی آسانی کے لئے صرف لنک دے رہے ہیں، قارئیں میں سے جو چاہیں، اسے ڈاؤن لوڈ کر کے پڑھ سکتے ہیں۔
جواب حاضر
hame nhi chahiye ap ki kitab apne pass rakho pehle ap log such bolna shru kr do phir kitab bhi perh lain gay ap ki
فرقی واریت پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔
اسی وجہ سے پیر کو ہمیشہ کے لئے بین کر دیا گیا
ہے۔اس لئے اآپ سب بھی ان چیزوں میں ملوث نہ ہوں۔
Bookmarks