افغانستان:8 سال بعد بھی امریکا مقاصد کے حصول میں ناکام
کابل : افغانستان پر امریکی جارحیت کے8 سال مکمل ہونے کے باوجود امریکی اور اتحادی افواج کو ابھی تک طالبان کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔ افغانستان پر7 اکتوبر 2001ءکے امریکی حملوں اور طالبان حکومت کے8 سال مکمل ہونے کے موقع پر بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق آج کئی سال گزر جانے کے باوجود امریکہ اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا ہے۔ امریکہ کے سابق صدر بش کا دور ختم ہوا اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والے اوباما نے عہدے کا حلف اٹھایا لیکن نعرے سے قبل اور نہ اسکے بعد افغانستان کے حالات تبدیل ہوئے۔ کل بھی القاعدہ امریکہ کیلئے خطرہ تھی اور آج بھی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق 2001ءسے اب تک239 امریکی فوجی افغانستان میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ مجموعی طور پر1145 اتحادی فوجی افغان جنگ کا اندھن بنے ہیں۔ امریکی بمباری کا نشانہ بننے والے افغانستان کے شہریوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ ان8 سالوں میں امریکہ نہ تو اسامہ بن لادن کو زندہ یا مردہ پکڑ سکا اور نہ ایمن الظواہری کے بارے میں امریکہ کچھ کر سکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان اگر طالبان کے دور میں کھنڈر تھا تو آج بھی کھنڈر ہے۔ 8 سال کسی بھی جنگ کو جیتنے میں قلیل عرصہ نہیں ہوتا اس عرصہ میں امریکہ نہ تو افغانستان میں زمینی جنگ جیت سکا ہے اور نہ ہی افغان عوام کے دلوں میں جگہ بنا سکا ہے۔
انٹرنیٹ نیوز
Bookmarks