صوبہ سرحد کے دارالحکومت پشاور میں حکام کا کہنا ہے کہ ایک سرکاری رہائشی کالونی میں ہونے والے ریموٹ کنٹرول کار بم دھماکے میں ایک بچہ کی ہلاکت اور آٹھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
ڈی سی اور پشاور صاحبزادہ انیس کے مطابق دھماکہ سرکاری افسران کی رہائشی کالونی میں ڈپٹی سیکرٹری داخلہ کے گھر کے قریب ہوا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے دو فلیٹ تباہ ہوگئے ہیں جبکہ قریب واقع دیگر مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
فلاحی ادارے ایدھی کے ایک اہلکار گل شیر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ دھماکے میں ایک بچہ ہلاک ہوگیا ہے جبکہ آٹھ افراد زخمی ہیں جن میں دو خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق دھماکے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں اور اب تک دو زخمی بچوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ادھر جائے وقوعہ پر موجود پشاور پولیس کے سربراہ لیاقت علیخان کے مطابق یہ ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ تھا جس مںی ایک گاڑی کو استعمال کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے بارود سے بھری کار آفیسرز کالونی میں کھڑی کی جسے بعد میں ریموٹ کنٹرول کی مدد سے تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے سرکاری عمارتوں پر سخت سکیورٹی کی وجہ سے رہائشی کالونی کو نشانہ بنایا ہے۔
کوہاٹ روڈ پر واقع آفیسرز کالونی میں زیادہ تر سرکاری اہلکار رہائش پزیر ہیں۔
خیال رہے کہ پشاور میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران یہ تیسرا دھماکہ ہے۔ اس سے پہلے خیبر بازار اور پشاور صدر میں ہونے والے دھماکوں میں ساٹھ سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ابھی تک کسی تنظیم نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
Bookmarks