جنوبی وزیر ستان،آپریشن شروع:پاک فوج کی تصدیق


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس


پاک فوج نے جنوبی وزیرستان کے علاقے محسود میں فوجی آپریشن کی تصدیق کر دی ہے اور کہا ہے کہ آپریشن ک میں 30ہزار فوجی جوان حصہ لے رہے ہیں اسے مکمل ہونے میں چھ سے آٹھ ماہ لگ سکتے ہیں ۔اسلام آباد میں سینئر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس اور وزیر اطلاعات و نشریات قمر الزمان کائرہ نے بتایا کہ گزشتہ روز وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے بعدجمعہ کی نصب شب کو وزیرستان میں آپریشن شروع کر دیا گیا تھا۔ایجنسی میں تمام علاقے بند کر دئیے گئے ہیں تاکہ دہشت گرد دیگر علاقوں میں فرار نہ ہو سکیں ۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں زیادہ تر غیر ملکی جنگجو موجود ہیں اور پاک فوج کو شدید مذاحمت کا سامنا کرنا ہو گا تاہم عوام اور حکومت کی مکمل حمایت سے پاک فوج کا مورال بلند ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ کارروائی کے دوران سیکورٹی فورسز کی کوشش ہو گی کہ نقصان کم سے کم ہو اور یہ آپریشن جلد ختم ہو ۔ ذرائع کے مطابق آپریشن کا اہم ٹارگٹ حکیم اللہ محسود، ولی الرحمن اور قاری حسین ہیں اور یہ چھ سے آٹھ ہفتوں تک جاری رہے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن بھی مالاکنڈ اور سوات میں کیے گئے آپریشن کی طرز پر کیا جائے گا۔ وزیرستان کے محسود علاقے کی آبادی ڈھائی لاکھ کے قریب ہے۔ آٹھ ہزار خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں جن کی رجسٹریشن کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے افراد کو فی خاندان پانچ ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ اس وقت وزیرستان میں ایک ہزار سے پانچ ہزار کے قریب غیر ملکی موجود ہیں جن میں زیادہ تعداد ازبک، چیچن، اور عرب ممالک سے ہے۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کو اسلحہ اور پیسہ افغانستان سے آ رہا ہے اور اس میں ملک دشمن ایجنسیاں ملوث ہو سکتی ہیں۔