Page 1 of 2 12 LastLast
Results 1 to 12 of 21

Thread: Hajj and Saudi Government

  1. #1
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Thanked
    1449

    Default Hajj and Saudi Government

    حج : تربیتی نشستوں میں ہونے والے تجربات - مفتی ابولبابہ
    بے مثال مایہئ افتخار: آج سے 517 سال پہلے تک جب شمالی وجنوبی امریکا دریافت نہ ہوا تھا، متمدن اور مہذب دنیا تین براعظموں ایشیا، افریقہ اور یورپ پر مشتمل تھی۔ ایک میں گورے، ایک میں کالے اور تیسرے میں سانولے رنگ کے لوگ رہا کرتے تھے۔ یہ تین طرح کے انسان سیدنا حضرت نوح علیہ السلام کے تین بیٹوں حام، سام اور یافث کی اولاد میں سے تھے۔ ان تینوں براعظموں کے سنگم پر انسان کے دل کی شکل کا ایک زمینی خطہ ہے جو جزیرہ نما ہے۔ یعنی اس کے تین طرف سے پانی ہے اور چوتھی طرف سے یہ خشکی کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ چونکہ پانی دائیں بائیں اور نیچے کی طرف سے ہے اور خشکی سے متصل حصہ اوپر کی طرف ہے، اس لیے یہ قدرتی طورپر ''قلبِ معلق'' کی شکل اختیار کرلیتا ہے یعنی انسان کا دل جو کسی سہارے کے بل بوتے پر لٹک رہا ہو۔ اس کو جغرافیہ دان ''جزیرہ نمائے عرب'' اور مسلم مؤرخین ''سرزمینِ اسلام'' اور ''بلادِ حرمین'' کہتے ہیں۔ اس جگہ کو اللہ رب العالمین نے ''ھدًی للعالمین'' بنایا اور نبی رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کو یہاں ایسی کتاب دے کر بھیجا جو ''ذکریٰ للعالمین'' (تمام جہانوں کے لیے نصیحت) ہے۔ اُمت محمدیہ کو جب ''اُمتِ وسط'' معتدل اور بہترین اُمت بناکر بھیجا گیا تو اسے کرہئ ارض کے وسط میں اس زمین کے قلب میں روحانی مرکز عطا کیا گیا جس میں ان کی تاریخ کی تین مقدس ترین عبادت گاہیں ''حرمِ مکی، حرمِ مدنی اور حرمِ قدسی'' موجود ہیں۔ دنیا کے بیچوں بیچ یہ مقدس ترین اسلامی آثار اور مذہبی مقامات جہاں اپنے محل وقوع کے لحاظ سے اسلام کی حقانیت کا ثبوت اور مسلمانوں کے لیے اعزاز وافتخار کا باعث ہیں، وہاں یہ دنیا کے قدیم ترین مستند آثارِ قدیمہ (حجرِ اسود، مقامِ ابراہیم، صفا ومروہ، زرد گنبد والی چٹان) پر مشتمل ہونے اور روزِ اول سے آج تک آباد معمور رہنے کے حوالے سے بھی اسلام کے مذہب برحق ہونے کی علامت اور دشمنانِ اسلام کے مسلمانوں سے غیظ وغضب اور حسد وبغض کا سبب ہےں۔ آج دنیا کی ترقی یافتہ ترین کوئی قوم یا اہلِ مذہب اپنے مقدس مقامات کی ایسی حفاظت وخدمت اور انہیں عبادت سے آباد رکھنے کی ایسی تاریخ نہیں ہے جو مسلمانوں کے پاس ہے اور اس گئے گزرے دور میں جب ہم امریکا ومغرب کی سائنسی ترقی سے بلاوجہ مرعوب اور ان کے مقابلے میں احساس کمتری کا شکار ہیں، دنیائے مغرب ہمارے مقدس مقامات کو سجدوں اور ذکر کے ترانوں (تلبیہ) سے آباد دیکھ کر مارے حسد کے اُنگلیاں چبائے ڈال رہے ہیں۔ روحانی مقناطیس کی کشش: بیت اللہ زبردست قوت والے روحانی مقناطیس کی طرح ہے۔ اس کی کشش دنیا بھر سے فرزندانِ اسلام کو کھینچ لاتی ہے۔ اس میں نصب حجرِ اسود انسانی گناہوں کے لیے واشنگ مشین ہے بلکہ حج کی پوری عبادت ہی مسلمان کے لیے اس کے گناہوں اور لغزشوں کی اصلاح وتطہیر کے لیے ہے۔ جہاں سے زائر کو دھو دھاکر معصوم بچے کی طرح پاک صاف کرکے بھیجا جاتا ہے کہ اب بقیہ زندگی اپنا احتساب وسدھار کرتے ہوئے گزارے۔ دنیائے کفر کو یہ پسند نہیں کہ جس ملت ومذہب کو مغلوب کرنے کے لیے انہوں نے مہیب ترین طاقت اور ترقی یافتہ ترین ذرائع استعمال کررکھے ہیں وہ اس طرح دنیا بھر سے آکر اپنے مقدس مقامات سے دیوانہ وار چمٹ جائے اور رودھوکر خود کو پاک صاف کرنے کے ساتھ اپنی شان وشوکت اور اتحاد واتفاق کا ایسا مظاہرہ کرے کہ دشمن کے سینے پر سانپ لوٹ لوٹ جائیں۔ دنیائے مغرب کو اس پر تعجب ہے کہ اس قوم کی آمدنی کو حرام سے جتنا آلودہ کردیا جائے، اس کے خیالات کو جتنا فحش زدہ کردیا جائے، مگر بیت اللہ کی زیارت کا خیال اس کے دل میں جڑ پکڑنے کی دیر ہے کہ اس کے اندر چھپا مسلمان انگڑائی لے کر پیدا ہوتا ہے اور دیوانوں کے ہجوم میں شامل ہوکر اس جال کے تار کاٹ کر پھینک دیتا ہے جو طاغوت کے لیے کام کرنے والے تھنک ٹینکس نے اس کے گرد بُنے تھے۔ لہٰذا اب نامہربانوں کی کوشش ہے کہ کسی طرح زائرین کی حرم آمد کو کم کیا جائے۔ اس میں کچھ مہربان بھی نادانستہ ان کے ہم کار ہوگئے ہیں۔ عمرے کی شرائط بڑھادی گئیں۔ جس غرض کے لیے بڑھائی گئیں اس کے حصول کے لیے بیسیوں اور طریقے بھی ہوسکتے تھے۔ حج کے اخراجات آسمان سے باتیں کررہے ہیں۔ ابھی تو وہ مہنگی عمارات مکمل نہیں ہوئیں جو آسمان سے باتیں کرنے کے شوق میں زیرتعمیر ہیں۔ اس کے بعد تو بس ''شریف لوگ'' ہی حج کو جاسکےں گے، بقیہ مخلوق تو حرم کی زیارت کے شوق میں آہیں بھربھر کے جانے والوں کو گنا کرے گی۔ دُعائیں یا بددُعائیں: زمانہئ جاہلیت میں مشرکین میں اتنا شعور تھا کہ وہ اللہ کے گھر کی زیارت کے لیے آنے والوں کی خدمت کو اعزاز سمجھتے اور اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔ آج کل کے حجازی عوام بھی ماشاء اللہ خوب خدمت کرتے ہیں۔ کوئی شک نہیں کہ بڑھ چڑھ کر کرتے ہیں، مگر حکمران عرب کے ہوں یا عجم کے، ان کے طرزِعمل سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ سہولتوں کی فراہمی کے ضمن میں رکاوٹوں کی باڑ کھڑی ہورہی ہے۔ راقم الحروف کو الحمدللہ یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے بھی حجاج کرام کی خدمت کی ایک صورت یہیں رہ کر نکال لی ہے۔ وہ یہ کہ مختلف شہروں میں چل پھرکر مہمانانِ حرم کو حج کی تربیت دیتا اور روضہ رسول پر حاضری کے آداب سکھانے کی کوشش کرتا ہے۔ مقاماتِ مقدسہ کی زیارات اور غزوات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا تصویری تعارف ان تربیتی نشستوں کی اضافی خصوصیت ہوتی ہے۔ اس سال الحمدللہ تین مختلف شہروں میں کہیں ایک روزہ اور کہیں سہ روزہ تربیتی محافل منعقد کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ کچھ خوبیاں اور کچھ خامیاں سامنے آئیں۔ کچھ نئے تجربات ہوئے۔ ان کو ان شاء اللہ ترتیب وار بیان کرتا ہوں۔ اس قسط میں بس اسی بات کو دُہراؤں گا کہ بہت سے گنہگار مسلمان ایسے ہوتے ہیں جن کا اسلام سے تعلق بس حرم پاک اور روضہ اقدس پر حاضری کے سہارے جڑا ہوا ہے لہٰذا اس مقدس اور بابرکت سفر کو آسان سے آسان تر بنانا ہی حکومتوں، وزارتِ حج اور حج گروپ لے جانے والے حضرات کی ذمہ داری ہے۔ سعودی حکومت جو اپنے لیے خدامِ حرم کا لقب منتخب کرتے وقت فخر محسوس کرتی ہے، اسے مہنگی عمارات کے ساتھ، متوسط اور سستی رہائشی عمارات کی فراہمی پر غور کرنا چاہیے۔ حج جتنی سادگی اور جفاکشی سے ہوگا اتنا ہی بندوں کے لیے آسان اور بارگاہِ خداوندی میں مقبول ہوگا۔ اس کو مہنگا اور پُرتعیش بنانا زائرین کے لیے بھی مشکلات پیدا کررہا ہے، مقصدِ حج بھی فوت ہورہا ہے اور یہ طرزِعمل خود سعودی حکومت کے لیے بھی کوئی اچھا تاثر پیدا نہیں کررہا۔ اس طرح کے یکطرفہ اور یک رخہ اقدامات عالم اسلام میں اس بات کی ضرورت کا احساس پیدا کرہے ہیں کہ حاجیوں کی خدمت کے لیے صرف سعودی حکام پر اکتفا کرنے کے بجائے دوسرے اسلامی ممالک کو اس کی مشاورت اور انتظام میں حصہ دیا جائے۔ دنیا بھر کے اجتماع کو منظم ومربوط بنانے کے لیے دنیا بھر کے مخلص اور ذہین دماغوں کو جمع ہونا چاہیے۔ غریب اور پسماندہ ممالک کے مسائل ترقی یافتہ یا ترقی پذیر ممالک کے حکمرانوں کے لیے سمجھنا مشکل ہے اور اس سے حج میں عبادت مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔ عمرے جیسی بابرکت چیز سکڑتی جارہی ہے۔ حج کی تربیتی نشستوں میں حجاج سے گھل مل کر محسوس ہوا کہ بہت سے لوگ حج کے اخراجات بڑھ جانے کے سبب اسی سال زیارت سے محروم رہ گئے۔ ان کے دل میں برادر ملک کے حکمرانوں کے لیے پروان چڑھنے والے جذبات کوئی نیک فال نہیں اور نہ ہی ان کی لبوں پر آنے والی دُعائیں کوئی اچھا رنگ لائیں گی

  2. #2
    Shehzad Iqbal's Avatar
    Shehzad Iqbal is offline Advance Member+
    Last Online
    26th November 2023 @ 06:28 PM
    Join Date
    16 Jan 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    28,463
    Threads
    2271
    Credits
    11,705
    Thanked
    5385

    Smile

    بہت ہی اچھا مضمون شیئر کیا ہے۔ اور ابولبابہ صاحب نے بہت اچھے نکات اٹھائے ہیں ۔ واقعی ضرورت اس امر کی ہے کہ عرب حکمران اور بقیہ حکمران بھی حج ، عمرہ جیسی عبادات کو سستا سے سستا بنائیںنہ کہ مہنگا سے مہنگا

  3. #3
    mdsaqibsana is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd March 2015 @ 09:37 PM
    Join Date
    16 Oct 2009
    Location
    JEDDAH
    Posts
    301
    Threads
    0
    Credits
    0
    Thanked
    37

    Default


    محترم ابو لبابہ صاحب!
    بہترین مضمون لکھنے کے لئے سب سے پہلے ہم آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔۔۔ اگر کبھی موقع ملا تو اس ضمن میں مزید کچھ پوائنٹ لکھنے کی کوشش کروں گا۔

  4. #4
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

    Default

    Jazak ALLAH,,,,MUFTI SAHB NE BILKUL SAHEEH FARMAYAA HAI....YEH BHI DAJJALI QUWATON KI SAIZSH HAI KE ABB MUSALMANON KO (GHAREEB) HAJJ PER JAANE SE AISE AISE TAREEQON SE ROKA JAAYE........ALLAH HAMAREY IN HUKMARANON KO HIDAYAT DE...AMEEN

  5. #5
    Join Date
    09 Jan 2008
    Location
    B3h!nd Y0u
    Posts
    3,463
    Threads
    284
    Credits
    62
    Thanked
    86

    Default

    Jazakallah very nice sharing
    [CENTER][SIZE=4][COLOR=Lime]NoBody[/COLOR][/SIZE],[SIZE=4][COLOR=Black]is perfect ~N~ i m[/COLOR][/SIZE][COLOR=Black] [/COLOR][SIZE=4][COLOR=Lime]NoBody
    [/COLOR][/SIZE][SIGPIC][/SIGPIC] [/CENTER]

  6. #6
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    Quote shehzad iqbal said: View Post
    بہت ہی اچھا مضمون شیئر کیا ہے۔ اور ابولبابہ صاحب نے بہت اچھے نکات اٹھائے ہیں ۔ واقعی ضرورت اس امر کی ہے کہ عرب حکمران اور بقیہ حکمران بھی حج ، عمرہ جیسی عبادات کو سستا سے سستا بنائیںنہ کہ مہنگا سے مہنگا
    ji bilkul sahi fermaya ap ne

  7. #7
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    Quote Fasih ud Din said: View Post
    Jazak ALLAH,,,,MUFTI SAHB NE BILKUL SAHEEH FARMAYAA HAI....YEH BHI DAJJALI QUWATON KI SAIZSH HAI KE ABB MUSALMANON KO (GHAREEB) HAJJ PER JAANE SE AISE AISE TAREEQON SE ROKA JAAYE........ALLAH HAMAREY IN HUKMARANON KO HIDAYAT DE...AMEEN
    aameen
    thanks for comments

  8. #8
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    Quote SarmadLighari said: View Post
    Jazakallah very nice sharing
    pasand kernay ka shukriya

  9. #9
    urzraheel's Avatar
    urzraheel is offline Senior Member+
    Last Online
    27th December 2009 @ 01:11 AM
    Join Date
    21 Aug 2009
    Location
    Islamabad
    Posts
    3,019
    Threads
    190
    Credits
    599
    Thanked
    152

    Default

    bohat achi sharing ki hai....bohat mufeed batain hain...
    keep it up...

  10. #10
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    Quote urzraheel said: View Post
    bohat achi sharing ki hai....bohat mufeed batain hain...
    keep it up...
    thanks for appreciating

  11. #11
    Ustaad's Avatar
    Ustaad is offline Advance Member
    Last Online
    5th October 2023 @ 07:57 PM
    Join Date
    08 Jan 2009
    Posts
    7,062
    Threads
    382
    Credits
    1,532
    Thanked
    655

    Default

    jazakallah hummad bhai ........

    mufti abu lubaba nay boohat ache nukat paish kia hia .....
    Max img size for signature is 30KB or Less

  12. #12
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    Quote Ustaad said: View Post
    jazakallah hummad bhai ........

    mufti abu lubaba nay boohat ache nukat paish kia hia .....
    i agree

    thanks for ur nice comments

Page 1 of 2 12 LastLast

Similar Threads

  1. Government Yet to Decide Anything on 3G
    By rehan_734 in forum English IT Zone
    Replies: 6
    Last Post: 9th October 2011, 12:31 PM
  2. Government Job Q. . .?
    By muhammad jamal in forum Baat cheet
    Replies: 0
    Last Post: 16th July 2011, 05:43 PM
  3. Manasik e Hajj (Specl For who Perfom Hajj)
    By umairansari in forum Islam
    Replies: 2
    Last Post: 14th September 2009, 03:58 PM
  4. Government Of Pakistan... .
    By SarmadLighari in forum Baat cheet
    Replies: 3
    Last Post: 1st August 2008, 01:59 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •