ہندوستان کے صنعتی شہر ممبئی پر ایک برس قبل ہونے والے حملے کے دوران جو نو شدت پسند مارے گئے تھے ان کی لاشیں اب بھی کفن اور دفن سے محروم ہیں۔
وہ اب بھی ممبئی کے ایک سرکاری ہسپتال میں رکھی ہیں جنہیں کوئی بھی لینے کو تیار نہیں ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے بارے میں ابھی اسے حتمی فیصلہ کرنا ہے۔
ممبئی کی مسلم تنظیموں نے انہیں اپنے قبرستانوں میں یہ کہہ کر دفنانے سے منع کردیا تھا کہ حملہ آوروں کے عمل سے مذہب اسلام کی بدنامی ہوئی ہے۔
ممبئی میں ’مسلم کونسل ٹرسٹ‘ کے صدر ابراہیم تائی نے انہیں دفنانے کی سب سے پہلے مخالفت کی تھی۔ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں غیر معروف جگہ پر دفنایا جا سکتا ہے۔ ’ہمیں معلوم کہ پاکستان نے لاشیں لینے سے منع کردیا ہے اس لیے بھارتی حکام پھنس گئے۔ ان نو لوگوں کو کوئی پہچان نہ سکے اور اگر انہیں ایسے دفن کیاجائے کہ ان کا کوئی نشان نہ دکھے تو ہمیں کوئی مشکل نہیں ہے۔‘ایک مقامی مولانا مستقیم آعظمی کا کہنا ہے کہ لاشوں کو جلد ہی دفن کر کے اس معاملے کو ختم کردینا چاہیے۔’ہم انہیں اپنے قبرستانوں میں نہیں لیکن انہیں کہیں دوسری جگہ دفن کرسکتے ہیں۔ ہمارے قبرستان میں اچھے مسلمان دفن کیے جاتے ہیں۔ ہم مانتے ہیں کہ یہ حملہ آور صحیح معنوں میں اسلام کے پیرو کار نہیں تھے۔‘
http://www.bbc.co.uk/urdu/india/2009/11/091120_mumbai_bodies_sz.shtml
Bookmarks