Results 1 to 3 of 3

Thread: کون ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے تو اللہ اس کے لئ

  1. #1
    aliali is offline Senior Member+
    Last Online
    30th September 2008 @ 07:24 PM
    Join Date
    08 Apr 2007
    Age
    41
    Posts
    714
    Threads
    93
    Credits
    0
    Thanked
    0

    Default کون ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے تو اللہ اس کے لئ

    قرض
    قرآن مجید
    کون ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے تو اللہ اس کے لئے (اجر کو) کئی گناہ کر دے اور اس کے لئے

    معزز صلہ اور عمدہ جزا ہے۔
    حدیث شریف:
    جو شخص خدا کو قرض دے گا اللہ اسے اجر عطا فرمائے گا۔
    (حضرت علی ) غررالحکم حدیث ۸۰۷۲
    جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے، وہ اس کے لئے کافی ہو جاتا ہے، جو کوئی اس سے مانگتا ہے اسے دے دیتا ہے، جو اسے قرض دیتا ہے وہ اسے ادا فرماتا ہے اور جو شکر کرتا ہے اسے بدلہ دیتا ہے۔
    (حضرت علی ) نہج البلاغہ خطبہ ۹۰
    اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ”ان تنصروا اللہ“ اگر تم خدا کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا (محمد/۷) پھر فرمایا: ”من ذاالذی یقرض اللہ“ کون ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے تو اللہ اس کے اجر کو دوگنا کر دے گا اور اس کے لئے عمدہ جزا ہے (حدید/۱۱) اللہ نے کسی کمزوری کی بنا پر تم سے مدد نہیں مانگی، نہ ہی بے مائگی کی وجہ سے تم سے قرض کا سوال کیا۔ اس نے تم سے مدد چاہی ہے باوجودیکہ ”ولہ جنود السموات۔ “ اس کے پاس سارے آسمانوں اور زمین کے لشکر ہیں اور وہ غلبہ و حکمت والا ہے (فتح/۷)۔ ۔ اس نے تو یہ چاہا ہے ”لیبلو کم ایکم احسن عملا“ کہ تمہیں آزمائے کہ تم میں اعمال کے لحاظ سے کون بہتر ہے؟ (ملک/۲)
    (حضرت علی ) نہج البلاغہ خطبہ ۱۸۳
    ایک شخص بہشت کی طرف گیا تو اس کے دروازہ پر لکھا ہوا دیکھا: ”صدقے کا ثواب دس گنا ہے اور قرض کا ثواب اٹھارہ گنا“
    (حضرت رسول اکرم) الترغیب و الترہیب جلد ۲ ص ۴۰ حدیث ۳
    شب معراج میں نے جنت کے دروازہ پر لکھا ہوا دیکھا: ”صدقہ کا ثواب دس گنا اور قرض کا ثواب اٹھارہ گنا ہے۔“
    (حضرت رسول اکرم) الترغیب و الترہیب
    جلد ۲ ص ۴۱
    جنت کے دروازے پر لکھا ہوا ہے: ”صدقہ دس اور قرضہ اٹھارہ گنا ہے“
    (امام جعفر صادقؑ) من لایھزہ الفقیہ جلد ۲ ص ۵۸
    صدقہ کا ثواب دس گنا، قرض کا ثواب اٹھارہ گنا، دوستوں اور بھائیوں کے ساتھ بھلائی کا ثواب بیس گنا اور صلہٴ رحمی کا ثواب چوبیس گنا ہے۔
    (حضرت رسول اکرم) مکارم الاخلاق جلد اول ص ۲۹۳
    ایک قرضہ کا ثواب اٹھارہ گنا ہے اور اگر انسان مر جائے تو اس کو زکوٰة میں شمار کیا جائے گا۔
    (امام جعفر صادق علیہ السلام) ثواب الاعمال
    ص ۱۶۷ حدیث ۳
    میں بہشت میں گیا تو دیکھا کہ اس کے دروازہ پر تحریر تھا: ”صدقہ کا دس گنا اور قرض کا اٹھارہ گنا ثواب ہے“ میں نے جبرائیل سے پوچھا: ”یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ صدقہ دس گنا ہو اور قرض اٹھارہ گنا؟“ انہوں نے کہا: اس لئے کہ صدقہ غریب اور امیر ہر قسم کے لوگوں کو مل سکتا ہے جبکہ قرض صرف ضرورت مند اور صاحبانِ احتیاج کے ہاتھوں تک پہنچتا ہے۔“
    (حضرت رسول اکرم) کنزالعمال حدیث ۱۵۳۷۳
    جنت کے دروازہ پر مکتوب ہے ”قرضہ کا اٹھارہ گنا ثواب ہے اور صدقہ کا دس گنا کیونکہ قرض صرف ضرورت مند لیتا ہے جبکہ صدقہ کبھی بے نیاز شخص کو بھی مل جاتا ہے۔“
    (امام جعفر صادق ) بحارالانوار
    جلد ۱۰۳ ص ۱۳۸ حدیث ۲
    میں نے شبِ معراج بہشت کے دروازہ پر لکھا ہوا دیکھا: ”صدقہ کا دس گنا ثواب ہے اور قرض کا اٹھارہ گنا“ میں نے کہا: ”اے جبرائیلؑ! کیا وجہ ہے کہ قرض صدقہ سے افضل ہے؟“ انہوں نے کہا: ”سائل سوال کرتا ہے جبکہ اس کے پاس کچھ ہوتا ہے اور قرضہ حاصل کرنے والا ضرورت کے بغیر کسی سے سوال نہیں کرتا۔
    (حضرت رسول اکرم) کنزالعمال حدیث ۱۵۳۷۴
    جنت کے دروازے پر تحریر ہے: ”صدقہ کے دس ثواب ہیں اور قرض کے اٹھارہ ثواب ہیں“ یہ اس لئے ہے کہ قرض حاصل کرنے والا ضرورت کے تحت قرض لیتا ہے جبکہ بعض اوقات صدقہ و خیرات وہ بھی مانگتا ہے جو مستحق نہیں ہوتا۔
    (امام جعفر صادق ) بحارالانوار
    جلد ۱۰۳ ص ۱۳۹ حدیث ۹
    روایت میں ہے کہ: قرض کا ثواب صدقہ سے اٹھارہ گنا زیادہ ہے، اس لئے کہ قرض وہ شخص حاصل کرتا ہے جو اپنے آپ کو صدقہ لینے کی پستی سے بچاتا ہے۔
    (بحارالانوار )جلد ۱۰۳ ص ۱۴۰ حدیث ۱۱
    خداوند جل جلالہ فرماتا ہے: ”میں نے اپنے بندوں کو دنیا لین دین کے لئے دے دی ہے۔ لہٰذا جو شخص اس سے مجھے قرض دے گا میں بھی اسے اس کا اجر ایک کے بدلے دس سے لے کر سات سو گناہ تک عطا کروں گا اور اس مقدار میں سے جتنا چاہوں دے دوں گا۔ جو مجھے قرض نہ دے میں اس سے مجبور کرکے لوں گا اور اسے وہ خصوصیات عطا کروں گا جو ایسی ہیں کہ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی اپنے فرشتوں کو عطا کر دوں تو وہ اس پر خوش ہو جائیں۔ یعنی ۱۔ صلوات ۲۔ ہدایت ۳۔ رحمت، جیسا کہ خداوند عز و جل فرماتا ہے: ”الذین اذا اصابتھم مصیبة قالوا انا للہ وانا الیہ راجعون، اولئک علیھم صلوات من ربھم“ یعنی یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ان پر کوئی مصیبت آ پڑے تو وہ بے ساختہ بول اٹھتے ہیں کہ ہم خدا ہی کے لئے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ انہی لوگوں پر ان کے پروردگار کی طرف سے ”صلوات“ ہے (بقرہ/۱۴۵۔ ۱۵۷) یہ ان تین خصوصیات میں سے ایک خصوصیت ہو گی۔ دوسری خصوصیت یہ ہے ”۔ (و رحمة۔) “ (ایضا) یہ دوسری خصوصیت اور ”واولئک ھم المھتدون“ یعنی یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں، تو یہ تیسری خصوصیت ہوئی۔“
    (حضرت رسول اکرم) الخصال ص ۱۳۰، ص ۱۳۵
    میرے نزدیک ہدیئے جتنا قرض دینا زیادہ محبوب ہے۔
    (امام جعفر صادق ) ثواب الاعمال ص ۱۶۷ حدیث ۴
    جو شخص کسی مظلوم کو قرض دیتا ہے اور پھر بڑے اچھے طریقے سے اس کی واپسی کا مطالبہ کرتا ہے تو (اس کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں لہٰذا) وہ تو ازسرنو اپنے اعمال کو بجا لاتا ہے، اور اللہ تعالیٰ اسے ہر درہم کے بدلے بہشت کا کثیر مال عطا فرمائے گا۔
    (حضرت رسول اکرم ) ثواب الاعمال
    ص ۳۴۱ حدیث اول
    اپنے فرزند امام حس کو نصیحت کے طور پر فرماتے ہیں”۔ اور جب تمہیں ایسے فاقہ کش لوگ مل جائیں جو تمہارا توشہ اٹھا کر میدان حشر میں پہنچا دیں پھر کل کو جبکہ تمہیں اس کی ضرورت پڑے۔ تمہارے حوالے کر دیں تو اسے غنیمت جانو، اور جتنا ہو سکے اس کی پشت پر رکھ دو کیونکہ ہو سکتا ہے کہ پھر تم ایسے شخص کو ڈھونڈو اور نہ پاؤ جو تمہاری دولتمندی کی حالت میں تم سے قرض مانگ رہا ہے اس وعدہ پر کہ تمہاری تنگدستی کے وقت ادا کر دے گا تو اسے بھی غنیمت جانو!
    (حضرت علی ) نہج البلاغة مکتوب ۳۱
    جس شخص کے پاس اس کا مسلمان ضرورت مند بھائی قرض لینے کے لئے کہے اور وہ دے بھی سکتا ہو لیکن نہ دے تو اللہ تعالیٰ اس پر بہشت کی خوشبو کو حرام کر دیتا ہے۔
    (حضرت رسول اکرم) امالی صدوق ص ۳۵ حدیث ۱
    (۲)
    تنگدست کو مہلت دینا
    قرآن مجید:
    اور اگر کوئی تنگدست (تمہارا قرضدار) ہو تو اسے خوشحالی تک مہلت دو، اور اگر تم سمجھو تو تمہارے حق میں یہ زیادہ بہتر ہے کہ (اصل بھی) بخش دو۔
    حدیث شریف:
    جو شخص کسی تنگدست مقروض کو مہلت دے تو خدا پر حق ہو جاتا ہے کہ اس کو ہر روز صدقہ کا اتنا ثواب عطا فرمائے جتنا اس کا قرض ہے اور یہ سلسلہ اس کی مکمل ادائیگی تک جاری رہتا ہے۔
    (حضرت رسول اکرم ) بحارالانوار جلد ۱۰۳ ص ۱۵۱ حدیث ۱۷
    جو کسی تنگدست مقروض کو مہلت دے گا، خداوندِ عالم اسے اس (قیامت کے) دن اپنے سایہ میں رکھے گا جس دن اس کے سایہ کے بغیر کوئی اور سایہ نہیں ہو گا۔
    (حضرت رسول اکرم) کافی جلد ۸ ص ۹ حدیث ۱
    جب آپ مسجد میں داخل ہوئے تو فرمایا: ”تم میں سے کون ہے جسے یہ بات خوش کرتی ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ جہنم کی وسعت و کشادگی سے محفوظ رکھے؟“ ہم سب نے عرض کیا: ”یا رسول اللہ! ہم سب کو یہی بات خوش کرتی ہے!“ آپ نے فرمایا: ”جو شخص کسی تنگدست مقروض کو قرض کی ادائیگی میں مہلت دے، یا اس سے قرض کا بوجھ اتارے تو اللہ تعالیٰ اسے کشادہ اور وسیع جہنم سے بچا لے گا۔“
    (حضرت رسول اکرم) الترغیب و الترہیب جلد ۲ ص ۴۶ حدیث ۱۵
    جو شخص کسی مومن کو قرض دے اور اسے اس کی خوشحالی تک ادائیگی کی مہلت دے تو اس کا قرض کا مال زکوٰة میں شمار ہو گا، قرض دینے والا ملائکہ کے درود و سلام میں شامل رہے گا اور قرض کی ادائیگی تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
    (حضرت رسول اکرم) ثواب الاعمال
    ص ۱۶۶ حدیث اول
    جو شخص اپنے مقروض کی تکلیف کو دور کرے یا اپنے قرض پر قلم پھیر دے تو وہ قیامت کے دن عرش کے سایہ میں ہو گا۔
    (رسول اکرم) کنزالعمال حدیث ۱۵۳۷۹
    جو شخص یہ چاہتا ہے کہ ا س کی دعا منظور ہو اور اس کے دکھ دور ہوں تو اسے چاہئے کہ تنگدست مقروض کو مہلت دے۔
    (حضرت رسول اکرم) کنزالعمال حدیث ۱۵۳۹۸
    تم اپنے حق کو ضرور حاصل کرو لیکن مستحسن طریقے سے خواہ پورا ملے یا ادھورا۔
    (حضرت رسول اکرم) کنزالعمال حدیث ۱۵۴۰۵

    تم لوگوں سے پہلے کی بات ہے کہ ایک شخص کا محاسبہ کیا گیا تو اس کے اعمالنامہ میں اس کے سوا اور کچھ نہیں تھا کہ وہ ایک متمول انسان تھا اور لوگوں کے ساتھ میل جول رکھتا تھا، اپنے ملازمین سے کہتا تھا کہ تنگدست مقروض سے درگزر سے کام لیا جائے۔
    اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”ایسا کرنے کا تو ہم پر زیادہ حق بنتا ہے۔ لہٰذا اس شخص کے گناہوں سے درگزر کیا جائے!“
    (حضرت رسول اکرم) الترغیب و الترہیب جلد ۲ ص ۴۴ حدیث ۷
    جس طرح تمہارے مقروض کے لئے یہ بات جائز نہیں ہے کہ مال کے ہوتے ہوئے تمہارے قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام لے، اسی طرح تمہارے لئے بھی جائز نہیں کہ اس کی تنگدستی کے بارے میں علم رکھتے ہوئے اس پر سختی کرو۔
    (حضرت رسول اکرم) ثواب الاعمال ص ۱۶۷ حدیث ۵

  2. #2
    Real_Light is offline Member
    Last Online
    22nd February 2016 @ 03:49 AM
    Join Date
    15 Oct 2006
    Location
    Hong Kong
    Posts
    9,415
    Threads
    501
    Thanked
    0

    Default

    Brother jazak Allah

    lakine lagata hay ..........?

    khair app say maen nay gozarish ki the kay text right side per rakahin aur font 5 aur her hadees ka color alug ho..

    baher haal umeed hay app next time en bation ka khil be rakhain gay to mojay khushi ho gi...

    aehsuntum jazak Allah (j)

  3. #3
    abc2 is offline Senior Member+
    Last Online
    22nd May 2007 @ 06:26 AM
    Join Date
    24 Apr 2007
    Age
    40
    Posts
    31
    Threads
    0
    Credits
    0
    Thanked
    0

    Default

    mashalah jazakalah good work

Similar Threads

  1. Replies: 9
    Last Post: 10th February 2018, 05:21 PM
  2. Replies: 1
    Last Post: 22nd April 2013, 08:10 AM
  3. Replies: 16
    Last Post: 5th February 2011, 10:46 PM
  4. Replies: 0
    Last Post: 4th November 2009, 11:21 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •