السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ مغفرتہ، دخل الجنہ۔
ساتھیو:آج ہم بے حسی کے مقام معراج تک پہنچ چکے ہیں۔ کتے کو بھی جس در سے ایک وقت کی روٹی مل جائے تو وہ اُس دَر کا وفادار بن کر رہتا ہے۔ لیکن ہم نے اپنے مالک کے کتنا وفا شعار ہیں جو کہ ہمیں کھلا رہا ہے، پلا رہا ہے، سُلا رہا ہے، ان گنت نعمتیں عطا کر رکھی ہیں۔ ابھی بھی وقت ہے کہ ہم سب سچے دل سے توبہ کریں اور آئندہ کے لئے گناہوں سے باز آجائیں۔
اللہ تعالیٰ خود فرما رہے ہیں:”اپنے پروردگار کی مغفرت اور اس جنّت کی طرف جلدی سے دوڑو، جس کی چوڑائی آسمان اور زمین کے برابر ہے اور وہ متّقی لوگوں کے لئے تیار کی گئی ہے“ (آلِ عمران:١٣٣)۔
توبہ سے روکنے کے لئے عام طور پر شیطان انسان کو دو طرح کی لذتوں میں ملوث کرتا رہتا ہے۔ ایک تو یہ کہ ابھی تو بڑی عمر پڑی ہے، ابھی تو ہم جوان ہیں، ابھی تو ہنسنے کھیلنے کے دن ہیں، انجواے کرو، بعد میں توبہ کر لیں گے۔اللہ تعالی تو غفور رحیم ہے نا۔ ہم تو امت محمدی میں سے یہں نا۔۔ تو سب سے پہلے تو ہمیں یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ توبہ کی توفیق بھی اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے ملتی ہے۔ آج اگر دل میں توبہ کا خیال پیدا ہو رہا ہے تو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہدایت کا پیغام ہے اس کو غنیمت جانیں اور فوراً اس پر عمل کر لیں، کیا خبر کل یہ توفیق حاصل ہو یا نہ ہو۔ اللہ تعالی کی توفیق نصیب ہونا بھی ، نصیب کی بات ہے۔۔اسکے لیے کوشش کرنی پڑتی ہے۔۔۔۔دعاییں کرنی پڑتی ہے۔۔چھوٹی چھوٹی چیزوں پر نظر رکھنی ہوتی ہے۔۔۔گناہ کے تصور سے ہی لرز اٹھنے کی کیفیت ایسے ہی نہیں نصیب ہوجاتی۔۔اسکے لیے نفس سے جہاد کی ضرورت ہے۔۔بے حسی کا اگر یہی عالم رہے تو۔۔۔۔کچھ بھی ہونے والا نہیں۔۔۔سونچیں تو چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی بہت ہے۔۔نہیں تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وماتوفیقی الا باللہ
Bookmarks