Page 1 of 3 123 LastLast
Results 1 to 12 of 26

Thread: نیا اسلامی سال 1431 ہجری مبارک

  1. #1
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Thanked
    1449

    Default نیا اسلامی سال 1431 ہجری مبارک

    السلام علیکم
    سب دوستوں کو نیا اسلامی قمری سال 1431ھ بہت مبارک ہو

  2. #2
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    اسلامی کلینڈر کا آغاز ہجری سے کیوں
    ہوتا ہے
    اِنَّ عدة الشہور عند اللّٰہ اثنیٰ عشر شہرا فی کتاب اللّٰہ یوم خلق السمٰوات والأرض منہا اربعة حُرمٌ ذلک الدین القیم (سورہ توبہ)



    یقینا مہینوں کی تعداد تو اللہ کے نزدیک بارہ ہے اللہ کی کتاب (لوح محفوظ) میں جس دن کہ پیدا کیا آسمانوں اور زمین کو اور ان میں چار حرمت والے مہینے ہیں یہی سیدھا درست دین ہے۔




    عیسوی شمسی سال کے برعکس اسلامی قمری سال کا آغاز ولادت النبی کے بجائے ہجرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کرنے میں زبردست حکمت ومصلحت ہے جب امیرالمومنین سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے سامنے اسلامی تقویم کا معاملہ آیا اور اسلامی سال شروع کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی تو آپ نے ہجرت کو معیار بنایا اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کی مکی زندگی، تعذیب وتکلیف ابتلاء وآزمائش، نفرت وعداوت، تعصب و منافرت سے دوچار ہونے مصائب و آلام، شدائد ومحن کاسامنے کرنے میں گذری ہے قدم قدم پر مخالفت ومعاندت ہوتی تھی، ظلم وستم اور جبر واستبداد کے پہاڑ توڑے جاتے تھے فتنہ انگیزیاں اور بہتان تراشیاں ہوتی تھیں، اسلام کے چراغ کو گل کرنے کی سازشیں، آفتاب رسالت کو معدوم کرنے کے منصوبے بنائے جاتے تھے تیرہ سال تک جس قسم کے ہولناک مظالم کا سامنا فداکارانِ محمد اور مظلومانِ اسلام نے کیا اس کو پڑھ کر سن کر دل لرزنے لگتا ہے زندگی کیا تھی بس درندوں، وحشیوں کے درمیان انسانیت، شرافت، عزت پس رہی تھی جب قوت برداشت نہ رہی، پیمانہ صبر چھلکنے پر آمادہ تھا اور پائے استقامت میں تزلزل کا خطرہ پیدا ہوگیاتو اللہ رب العزت نے مکہ چھوڑ کر دوسرے شہر مدینہ کی طرف ہجرت کا حکم دیدیا، اہلِ ایمان نے اللہ ورسول کے سرمایہ کو بچانے کیلئے دولت و ثروت اور جاگیر وجائداد مادی سرمایہ جوش وشوق سے چھوڑنا گوارہ کرکے اپنی ایمانی صلابت اور اللہ ورسول سے سچی محبت کا ثبوت دیا ہجرت کے بعد مدنی زندگی شروع ہوتی ہے جو انصار مدینہ کی مہاجرین واسلام کی قدم قدم پر نصرت واعانت اور حق کیلئے ایثار و قربانی سے عبارت ہے دنیا نے مکہ میں اپنوں کی ستم ظرفیاں اور دشمنیاں دیکھی تھیں تو مدینہ میں غیروں کی محبتیں و الفتیں بھی دیکھ رہے تھے۔ مکہ میں تکذیب و تضحیک تھی تو مدینہ میں تصدیق و تقریب بھی، مکہ میں نفرت وعداوت تھی تو مدینہ میں محبت واخوت تھی، مکہ میں بندش ورکاوٹ تھی تو مدینہ میں آزادی عمل اور حریت تبلیغ تھی۔ مکہ میں بائیکاٹ وقطع رحمی تھی تو مدینہ میں جوڑنا اور صلہ رحمی تھی۔ مکہ میں شعلہ باری تھی تو مدینہ میں گل پاشی تھی۔ مکہ سے اخراج تھا تو مدینہ میں والہانہ استقبال ہورہا تھا۔ گویا ہجرت النبی اسلام کی نشر واشاعت اور دین کی دعوت و تبلیغ کا مرکز اولین تھا، مسلمانوں کے اتحاد وملت اوراتفاق امت کا محور تھا یہیں سے اسلام کی دعوت کا پرچم بلندہونا شروع ہوا اور مسلمانوں میں شوکت کے دور کا آغاز ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ سچے پکے مخلص اصحاب ملے جنھوں نے اپنی جانیں قربان کرکے بانی اسلام کی حفاظت فرمائی آپ کے ادنیٰ سے اشارے پر فخروناز سے اپنی گردنیں کٹوائیں، آپ کی محبت میں اولاد و اقارب کی محبت کو قربان کردیا پھر بھی کہا ”حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا“ اسی لئے تو آقا مدنی فداہ أبی وامی صلى الله عليه وسلم نے انصار مدینہ کی ناز برداری فرمائی ہے ان کے حق میں خیروبرکت کی دعائیں دیں اور خلفاء راشدین سے فرمایا ہے کہ انصار سے اگر کہیں لغزش بھی ہوجائے تو مواخذہ مت کرنا اس لئے کہ انھوں نے میری اور اسلام کی اس وقت مدد کی تھی جب کہ اپنوں نے نکالدیا تھا۔ آپ نے یہ تاریخی جملہ انصار کیلئے ارشاد فرمایا لولا الہجرة لکنتُ امرأ من الانصار(۱) الانصارُ شعارٌ والناسُ دثارٌ کہ اگر ہجرت مقدر نہ ہوتی تو میں انصار مدینہ کا ہی ایک فرد ہوتا۔ انصار شعار یعنی اصل میں اور تمام لوگ دثار یعنی وقتی ساتھ والے ہیں۔



    یہی وہ حکمتیں ومصلحتیں ہیں جن کے باعث ہجرت کو معیار بنایا گیا کہ اس سے اسلامی عظمت کاآغاز ہوتاہے اسلامی اتحاد کی ابتدا ہوتی ہے اور اسلامی اخوت ومساوات کی شروعات ہوتی ہے۔






    اسلامی تقویم کا آغاز اور اسلام میں محرم کی اہمیت
    وتعزیہ داری کی حرمت و تاریخ
    از: ضیاء الدین قاسمی ندوی خیرآبادی
    Last edited by tesst2; 3rd December 2009 at 07:33 PM.

  3. #3
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default اسلامی سن و تقویم اور اس کو رائج کرنے کی ضرو&a

    از الشیخ محمد نصر اللہ مکی

    اسلامی سن کی ابتداء کس نے اورکب کی ؟
    اسلامی سن کی ابتداء قمری سال سے کی گئی ہے اور قمری سال جوکہ عرب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے زمانے میں رائج تھا اور اس کے نام بھی اسی ترتیب سے تھے ۔ محرم ، صفر، ربیع الاول وغیرہ ، اور سال کے آخری مہینہ میں حج ہوتا تھا۔ کیونکہ حج ایک مذہبی فریضہ تھا لیکن اس موقع سے تجارتی اور ثقافتی فائدے اٹھانے لگے اور اس کو بڑ ے وسیع پیمانے پر کاروباری اور ادبی اجتماعات کا ذریعہ بنادیا گیا سید الکونین ﷺ کی ولادت سے قبل تین سو برس لوگوں میں بُت پرستی اور دیگر خرابیاں اس قدر بڑ ھیں کہ پورا معاشرہ تہذیب وتمدن سے عاری ہوکر رہ گیا۔ تو غیر مہذب دور میں حج کا مفہوم صرف میلہ تک محدود ہوکر رہ گیا تھا۔
    جب امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی تو مدنی اورمکی دونوں کیلنڈر رائج تھے ۔ تاریخوں اور مہینوں کے فرق کے ساتھ ساتھ یہ سلسلہ سن ہجری تک جاری رہا اس سال ذی الحجہ کی نو تاریخ کو جمعہ کے دن حج ہواتو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان کیا کہ اب زمانہ صحیح وقت پر آ گیا ہے ۔ اس کے بعد سے ایک ہی قسم کا قمری سال مقرر کیا گیا جس کا ابتدائی مہینہ محرم مقرر ہوا سال کا آغاز اس وقت سے کیا جب رسول ا کرم ﷺ نے مکہ سے مدینہ ہجرت فرمائی یہاں پر یہ بات ذہن نشین رہے کہ ہجرت نبوی ﷺ تو یکم ربیع الاول بروز سوموار ۱۴ بعثت نبوی میں ہوئی اور اسلامی سن کا آغاز دو ماہ قبل محرم سے کیا جاتا ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ اہل عرب سال کی ابتداء محرم الحرام سے کرتے تھے اس لئے اس قانون کو برقرار رکھتے ہوئے سال کی ابتداء محرم ہی سے کی گئی ہے ۔
    عام طور پر یہ بات مشہور ہے کہ سن ہجری کا آغاز حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہد سے ہوا۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ ہجرت سے پہلے لوگ ملکی مفادات ، باہمی معاملات کو یاد رکھنے اور ان کو تاریخی حیثیت دینے کیلئے کعب بن لوئی کے انتقال سے شمار کرتے تھے ۔ کچھ عرصہ کے بعد عام الفیل اور عام الضمار سے تاریخی سنہ شمار ہونے لگا۔ جب اسلام ایک مستقل ضابطہ حیات تھا۔ تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سن کیلئے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا اجلاس بلایا۔ اس میں سنہ کے متعلق آراء پیش ہوئیں ۔ بعض کی رائے تھی کہ حضور ا کرم ﷺ کی ولادت طیبہ سے سن شروع کیا جائے ۔ اس رائے پہ نظر عمیق کرتے ہوئے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میلاد ی سنہ کی مشابہت عیسائیوں سے ہوجائیگی کیونکہ ان کا سنہ بھی میلادی ہے لہذا اسلامی سنہ کی بنیاد ایک امتیازی نشان سے ہونی چاہیے ۔ اور بعض حضرات نے فرمایا نزول وحی وعہدہ نبوت کی تاریخ سے اسلامی سال کا آغاز ہونا چاہیے اس رائے پر کافی بحث مباحثہ ہونے کے باوجود کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔آخر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نہایت غوروفکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی سنہ کی بنیاد ماہ ہجرت سے رکھی جائے ۔ اس رائے کو پسند کرتے ہوئے بالاتفاق سنہ ہجری کا فیصلہ ہوا۔ اس واقعہ کی تصدیق مستند کتاب سے نہیں ملتی اصل حقیقت یہ ہے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے سرکاری معاملات میں تاریخ کا اندراج لازمی قرار دیا تھا۔ ورنہ سنہ ہجری کی ابتداء خود حضرت محمدﷺ کے حکم سے ہو چکی تھی۔ کیونکہ آپ ﷺ نے سرکاری مراسلات ، خطوط میں تاریخ کا اندراج لازمی قرار دیا تھا البتہ یہ بالکل درست ہے کہ سب سے پہلے اسلام نے تواریخ ، سنوں کی ابتداء کی ورنہ اس سے پہلے اساطیر ، قصہ کہانیاں میلہ وغیرہ سے زیادہ تاریخی واقعات کی پوزیشن نہ تھی۔
    واضح رہے کہ قمری سال کو مسلمان کے لئے اختیار کرنا سید البشر ﷺ ہادئ کل حضرت محمد ﷺ کا حکم ہے اس بات کی تائید قرآن بھی کرتا ہے ۔
    ۱۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ﴿ہُوَ الَّذِی جَعَلَ الشَّمْسَ ضِیَاء وَالْقَمَرَ نُورًا وَقَدَّرَہُ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُواْ عَدَدَ السِّنِینَ وَالْحِسَابَ ﴾(یونس )
    وہی ہے جس نے سورج کو چمکتا ہوا بنایا اور چاند کو روشن اور کچھ چاند کی منزلوں کا اندازہ ٹھہرایا تاکہ تم برسوں کی گنتی اور حساب معلوم کر لیا کرو۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ نے حکمت اور مصلحت کے ساتھ بنایا ہے ۔
    ارشاد خداوندی ہے :﴿إِنَّ عِدَّۃَ الشُّہُورِ عِندَ اللّہِ اثْنَا عَشَرَ شَہْرًا فِی کِتَابِ اللّہِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَات وَالأَرْضَ﴾(توبہ)
    اللہ تعالیٰ کے نزدیک مہینوں کی گنتی بارہ مہینے ہے اللہ تعالیٰ کی کتاب میں ایسا ہی لکھا گیا جس دن آسمانوں اور زمین کو اس نے پیدا کیا یعنی جب سے اجرام سماویہ بنے ہیں خدا کا ٹھہرایا ہوا حساب یہی ہے ان بارہ مہینوں میں سے چار حرمت کے مہینے ہوئے رجب ، ذوالقعدہ ، ذی الحجہ ، محرم۔ ہر صورت تمام اسلامی ودینی اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے حساب وکتاب اور معاملات میں قمری سال جو اسلامی سال اور دینی نظام کی عکاسی کرتا ہے رائج کریں ۔
    اسلامی سن کا آغاز ہجرت سے کیوں ؟
    اسلام میں سن کے آغاز کے لئے انتہائی اہم واقعات موجود تھے لیکن ان کو نظر انداز کرتے ہوئے اگر واقعہ ہجرت نبوی ﷺ کو اسلامی کیلنڈر کے لئے منتخب کیا تو کیوں ؟
    اسلامی تاریخ کا سب سے عظیم واقعہ خود حضرت محمد ﷺ کی ذات گرامی ہے جوکہ کرئہ ارضی پر آفتاب ہدایت بن کر طلوع ہوئے ۔ جس نے انسانیت کی پوری تاریخ کی کایا پلٹ کر رکھ دی اور پھر وہ بھی وقت آیا جب نبی علیہ السلام کے سر پرامام انبیاء علیہم السلام کا تاج رکھ دیا گیا۔ اور ابراہیم ، قاسم بن محمد ﷺ کی خوشی کا بھی موقع آیا۔ ان سے بڑ ھ کر ایک وقت یہ بھی تھا کہ ایک ہی رات میں آسمانوں ، جنت دوزخ کی سیر کرائی جسے معراج کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اور ہجرت کے بعد غزوات کا دور آیا بدر کا میدان کفر اور اسلام کی جنگ کی جھلک پیش کرتے ہوئے اسلام کا غلبہ و فتح کی نشان دہی کرتا ہے ۔ جنگ خیبر سے پہلے جنگ احزاب کا منظر دیکھ لو۔ ارشاد نبوی ﷺ ہے آج کے بعد ہم پر کوئی حملہ آور نہ ہو گا اب ہم حملہ کیا کریں گے تھوڑ ی سی نظر آگے دوڑ ائیں تو فتح مکہ کا نقشہ سامنے آتا ہے جس دن کلی طور پر اسلام کو غلبہ حاصل ہوا۔ اور نہ صرف پورے عرب پر بلکہ پوری دنیا پر اسلام کا سِکہ تسلیم ہوا اور اس طرح اگر حزن وملال اور المناک اسلام کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو شہداء بدر ، شہداء احد ، جن میں خصوصی طور پر حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت اور آپ کے لخت جگر ابراہیم کی وفات حضرت زینب ، ام کلثوم رضی اللہ عنہما کی وفات ، غزوات میں جنگ احد میں فتح کی تبدیلی ہزیمت جنگ حنین میں شکست کا منظر اور طائف کو بغیر فتح کئے واپسی وغیرہ ایک المناک داستان پیش کرتے ہیں ۔
    ان واقعات کو نظر انداز کر دیا اور اسلامی سن وتقویم کے لئے منتخب نہیں کیا کہ اسلام فتح ، نصرت ، شکست ، ہزیمت وغیرہ کو زیادہ اہمیت نہیں دیتا، فتح بدر فتح مکہ تاریخ اسلام کے عظیم کارنامے کہلا سکتے ہیں لیکن اسلام صرف جہاد کانام نہیں ہے ۔ جنگی واقعات اور لڑ ائی جھگڑ وں میں کامیابی حاصل کرنا مقصد نہیں ہے بلکہ اسلام ضابطہ حیات ہے جس کی نہایت صاف ستھری دعوت ہے اور ذہنی طور پر لوگوں کی کایا اس طرف پلٹنی ہے کہ جو دنیا وآخرت میں کامیابی کامرانی کا باعث بن جائے ۔
    جہاد ، جنگ ، شکست ، فتح ، خوشی ، مسرت ، غم ، الم ، اگرچہ اپنی جگہ پر ایک حیثیت رکھتے ہیں لیکن ان کو اسلامی سن تقویم کیلئے منتخب نہیں کیا جا سکتا۔ اب ذرا نظر التفات واقعہ ہجرت پر ڈالتے ہیں کہ جنگ جہاد میں مال غنیمت کا حرص اور خوشی میں ذاتی مسرت اور غم الم میں ذاتی دشمنی باعثِ شائبہ بن سکتی تھی لیکن ہجرت ایک ایسا عزم ہے کہ مہاجرین اسلام نے اپنا وطن چھوڑ ا عزیز اقارب سے تعلقات منقطع کئے اپنے گھر بار کو خیر باد کہا ۔زمین ، جائیداد لوٹادیں اور تمام کاروباری رشتے ختم کر دئیے ۔ اور پیغمبر اسلام ﷺ کے حکم پر ایسی جگہ پر جانے کیلئے تیار ہوگئے جہاں وسائل آمدنی اور ذرائع معاش بہت کم تھے ۔اور بظاہر مستقبل تاریک تھا اور اپنے وطن مقدس جہاں حرم پاک مکہ مکرمہ ہے ، سے دور ہوئے سب کچھ برداشت کر لیا لیکن صرف تبلیغ اسلام کی حدود کو وسیع کرنے ، دینی قدروں کو پھیلانے ، توحید الٰہی کی برکتوں کو عام کرنے اور اسلام کی بتائی ہوئی صاف ستھری تہذیب ، ثقافت کو ہمکنار کرنے کی غرض سے انہوں نے سب کچھ قربان کر دیا۔ اور اللہ و رسول کی اطاعت میں زندگی گزارنے کو ترجیح دی ۔ تو کیوں نہ ایسا ہو کہ ان کے نام سے جنہوں نے اسلام کے غلبہ کی خاطر سب کچھ قربان کر دیا اسلامی سنِ تقویم کا آغاز کیا جائے ۔
    Last edited by tesst2; 3rd December 2009 at 02:11 PM.

  4. #4
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    سب دوستوں کو ایک مرتبہ پھر نیا اسلامی سال مبارک ہو

  5. #5
    Join Date
    23 Jul 2009
    Location
    Sindh سندھ
    Age
    41
    Posts
    1,150
    Threads
    56
    Thanked
    250

    Default

    نئے سال کی آمد تو درد بھرے مہینے سے ہوتی ہے ، اس لئے الله پاک سے دعا ہے کے وہ یہ نیا سال ہمارے لئے مبارک (برکت والا ) کرے آمین !

  6. #6
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    Quote Mr.100 said: View Post
    نئے سال کی آمد تو درد بھرے مہینے سے ہوتی ہے ، اس لئے الله پاک سے دعا ہے کے وہ یہ نیا سال ہمارے لئے مبارک (برکت والا ) کرے آمین !
    aameen
    ji us main to kisi ko shak nahi he k Muharram k month main waqai kerbala ka afsos naak waqia paish aayaa tha

    But humain qamri saal ko shamsi saalon per tarjeeh deni chahiye

  7. #7
    qarihassan's Avatar
    qarihassan is offline Advance Member
    Last Online
    5th November 2021 @ 11:42 PM
    Join Date
    27 Apr 2009
    Location
    Madinah Monawwr
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    6,570
    Threads
    111
    Credits
    1,271
    Thanked
    582

    Default

    aap ko bhi bohot bohot mubarik ho....
    يوم خلق هےحلق نہیں

  8. #8
    Shehzad Iqbal's Avatar
    Shehzad Iqbal is offline Advance Member+
    Last Online
    26th November 2023 @ 06:28 PM
    Join Date
    16 Jan 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    28,463
    Threads
    2271
    Credits
    11,705
    Thanked
    5385

    Default

    ماشاء اللہ بہت ہی تفصیلی اور معلوماتی تھریڈ ہے ۔
    آپ کو بھی بہت بہت مبارک ہو بھائی۔

  9. #9
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    Quote qarihassan said: View Post
    aap ko bhi bohot bohot mubarik ho....
    يوم خلق هےحلق نہیں

    buhut buhut shukriya qari sahib
    aur galti ki nishandahi ka bhi shukriya

  10. #10
    tesst2 is offline Senior Member
    Last Online
    20th April 2014 @ 12:53 PM
    Join Date
    18 Jun 2007
    Gender
    Male
    Posts
    16,879
    Threads
    150
    Credits
    0
    Thanked
    1449

    Default

    Quote shehzad iqbal said: View Post
    ماشاء اللہ بہت ہی تفصیلی اور معلوماتی تھریڈ ہے ۔
    آپ کو بھی بہت بہت مبارک ہو بھائی۔
    welcome ji welcome
    buhut buhut shukriya pasindidgi ka

    aap ko bhi naya islami saal mubarak ho

  11. #11
    Join Date
    11 Oct 2007
    Location
    Quetta
    Age
    38
    Posts
    257
    Threads
    30
    Thanked
    26

    Default

    Jazakallah

  12. #12
    M-Qasim's Avatar
    M-Qasim is offline Advance Member+
    Last Online
    7th September 2022 @ 07:41 PM
    Join Date
    22 Mar 2009
    Gender
    Male
    Posts
    33,351
    Threads
    915
    Credits
    1,718
    Thanked
    3391

    Default

    Zabardast Thread Banaya Hai

    Share Karne Ka Shukriya

Page 1 of 3 123 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 5
    Last Post: 29th April 2016, 09:41 AM
  2. Replies: 15
    Last Post: 9th May 2015, 09:53 PM
  3. السلام علیکم میرے پاس ٹیلی نار اور جاز سم ہ
    By Rfk Usama in forum Mobile phones problems and Help Zone
    Replies: 3
    Last Post: 14th April 2014, 04:28 PM
  4. Replies: 1
    Last Post: 1st February 2011, 08:42 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •