Results 1 to 5 of 5

Thread: پاکستان میں ، سوموار کو دو شہر نشانے پر

  1. #1
    Confuse's Avatar
    Confuse is offline Senior Member+
    Last Online
    2nd May 2015 @ 03:53 PM
    Join Date
    17 Jan 2009
    Location
    Khamosh NaGaR
    Gender
    Male
    Posts
    8,124
    Threads
    778
    Credits
    0
    Thanked
    785

    Default پاکستان میں ، سوموار کو دو شہر نشانے پر



    پشاور:ایک ماہ میں بارہ شدت پسند حملے






    ایک ماہ میں شدت پسندی کے واقعات میں اسی افراد ہلاک ہوئے
    صوبہ سرحد کے دارالحکومت پشاور میں سوموار کو سیشن کورٹ کے گیٹ کے سامنے مبینہ خودکش حملہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران شہر میں شدت پسندی کا بارہواں واقعہ تھا۔سیشن کورٹ کے سامنے ہونے والے خودکش حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک اور پینتالیس زخمی ہو گئے۔

    سیشن کورٹ کے خودکش حملے سے دو دن پہلے پانچ دسمبر سنیچر کو پشاور شہر کے مصروف ترین یونیورسٹی روڈ پر ایک پلازے میں ہونے والے دھماکے میں تین افراد ہلاک اور بارہ زخمی ہوئے۔ اسی دن شہر کے علاقے پلوسی خوڑ میں پولیس چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ ہوا لیکن اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    چھبیس نومبر کو پشاور کے علاقے فقیر آباد میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک پولیس افسر سمیت تین اہلکار زخمی ہوگئے۔اکیس نومبر کو پشاور کے خوشحال علاقے یونیورسٹی ٹاؤن میں آب درہ روڈ پر واقع ایک غیر سرکاری تنظیم کے دفتر میں دھماکے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔

    بیس نومبر کو پشاور میں رات گئے ایک پولیس کی ایک گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا جس میں پولیس کے دو اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔

    اس واقعے کے ایک روز پہلے ہی انیس نومبر کو پشاور میں ڈسٹرکٹ کورٹ کے گیٹ پر ایک خود کش حملے میں انیس افراد ہلاک اور چالیس سے زیادہ زخمی ہوئے ۔خودکش حملہ آور کچہری میں داخل ہونا چاہتا تھا اور اس کو جب تلاشی کے لیے روکا گیا تو اس نے اپنے آپ کو اڑا دیا۔


    پشاور میں پاکستان فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے دفتر کے سامنے بھی خودکش حملہ ہوا
    سولہ نومبر کو پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں پولیس سٹیشن کے قریب ہونے والے ایک مبینہ خودکش کار بم حملے میں کم سے کم تین افراد ہلاک اور چوبیس سے زائد زخمی ہوگئے۔چودہ نومبر کو پشاور کے علاقے پشیخرہ میں ایک چیک پوسٹ پر ہونے والے کار خودکش حملے میں گیارہ افراد ہلاک اور چھبیس زخمی ہوگئے۔

    تیرہ نومبر کو پشاور میں پاکستان فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے دفتر کے سامنے خودکش حملہ ہوا جس میں سترہ افراد ہلاک ہو گئے۔نو نومبر کو پشاور کی رنگ روڑ کے پتنگ چوک میں پولیس چوکی کے قریب ایک خودکش بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہوگئے۔

    آٹھ نومبر کو پشاور شہر کے نواحی علاقے متنی میں ایک خودکش حملے میں ایک ناظم سمیت تیرہ افراد ہلاک اور پچیس زخمی ہوگئے۔

    اس طرح گزشتہ ایک ماہ کے دوران پشاور میں شدت پسندی کے باراں واقعات رونما ہوئے جن میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت اسی افراد ہلاک ہوئے۔




    پشاور کے بعد لاہور میں دھماکے، تیس ہلاک

    دھماکے کے نتیجے میں متعدد دکانوں اور ایک بینک کو آگ لگ گئی
    پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پیر کی شام دو بم دھماکوں میں کم از کم تیس افراد ہلاک اور نوے زخمی ہوگئے ہیں۔

    اس سے قبل پیر کی صبح صوبہ سرحد کے دارالحکومت پشاور میں’خود کش‘ حملے میں نو افراد مارے گئے تھے۔

    لاہور سے بی بی سی کی نامہ نگار مناء رانا کے مطابق دھماکے شہر کے رہائشی علاقے علامہ اقبال ٹاؤن کے ایک مصروف بازار مون مارکیٹ میں پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات تقریباً پونے نو بجے ہوئے۔

    عینی شاہدین کے مطابق پہلا دھماکہ مون مارکیٹ کے اندر عباس پلازہ کی پہلی منزل کی دکانوں میں ہوا جبکہ دوسرا دھماکہ مارکیٹ کے باہر بینک کے قریب ہوا۔ دھماکے تقریباً چالیس سیکنڈ کے فرق سے ہوئے اور ان کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

    دھماکے کے نتیجے میں متعدد دکانوں اور ایک بینک کو آگ لگ گئی جسے کئی گھنٹے کی کوشش کے بعد بجھا دیا گیا۔ کمشنر لاہور خسرو بختیار نے شیخ زید ہسپتال میں مقامی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ فائر بریگیڈ کا عملہ اس کوشش میں مصروف ہے کہ آگ جائے وقوعہ کے قریب واقع ڈیزل کے ٹینک تک نہ پہنچ پائے۔

    دھماکے کے وقت بازار میں خاصا رش تھا اور پولیس حکام کے مطابق زخمیوں اور ہلاک شدگان میں متعدد خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ دھماکے کے فوراً بعد جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور زخمیوں کو جائے وقوعہ کے قریب واقع شیخ زید ہسپتال اور جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔


    دھماکوں کی آواز دور دور تک سنی گئی
    لاہور کے ایس ایس پی آپریشنز شفیق گجر نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ ان دھماکوں میں اب تک تیس افراد کی ہلاکت جبکہ نوّے کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ کچھ حکام نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ستائیس اور انتیس بھی بتائی۔

    شفیق گجر کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش سے ایک دھماکہ خودکش حملہ معلوم ہوتا ہے جبکہ دوسرے حملے کی جگہ پر لگی آگ بجھنے کے بعد ہی اس کی نوعیت کا تعین کیا جا سکے گا۔اقبال ٹاؤن میں جائے وقوعہ پر موجود ایس پی علی ناصر نے ہمارے نامہ نگار علی سلمان کو بتایا کہ دھماکوں سے زمین پر گڑھے نہیں پڑے جس سے معلوم ہوتا ہے یہ خودکش حملے ہو سکتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ حتمی طور پر پوری تفتیش کے بعد ہی کچھ کہا جا سکے گا۔

    ایک دھماکے کے عینی شاہد معید ملک نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ’میں سڑک کے کنارے اپنی موٹر سائیکل روک کر فون سن رہا تھا کہ اچانک بھگدڑ سی مچ گئی اور خواتین نے یہ کہہ کہ بھاگنا شروع کر دیا کہ بلاسٹ ہوا ہے۔ میں بھی اپنی موٹر سائیکل سٹارٹ کر کے نکلنے لگا تو اسی وقت بینک کے پاس دھماکہ ہوا جس سے آگ لگ گئی‘۔

    خیال رہے کہ علامہ اقبال ٹاؤن کا یہ علاقہ دوسری مرتبہ کسی بم حملے کا نشانہ بنا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس تیرہ اگست کو اسی علاقے میں ہونے والے ایک خودکش حملے میں آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    پشاور میں دھماکہ

    پشاور میں دھماکے کے بعد گاڑیوں میں آگ لگ گئی
    اس سے پہلے دن کے آغاز پر پشاور میں ہونے والے دھماکوں کے بارے میں حکام نے بتایا کہ سیشن کورٹ کے دروازے پر ہونے والے ایک مبینہ خودکش حملے میں کم سے کم نو افراد ہلاک اور پینتالیس کے قریب زخمی ہوگئے۔

    پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں قائم پولیس چوکی کے انچارج محمد گل نے بی بی سی بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار اور ایک وکیل شامل ہیں۔ اس سے پہلے ابتدائی اطلاعات کے مطابق خودکش حملے میں پانچ افراد کی ہلاکت کی اطلاع تھی۔

    پشاور پولیس کے ایک افسر رجب علی نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کو سیشن کورٹ کے گیٹ پر اس وقت پیش آیا جب ایک مبینہ خودکش حملہ آور ایک رکشے سے اتر کر عدالت کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گیٹ پر تعینات اہلکاروں نے حملہ آور کو روکنے کا اشارہ کیا جس کے ساتھ ہی اس نے خود کو ایک دھماکے سے اڑا دیا۔

    پشاور پولیس کے ایک افسر رجب علی نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کو سیشن کورٹ کے گیٹ پر اس وقت پیش آیا جب ایک مبینہ خودکش حملہ آور ایک آٹو رکشہ سے اتر کر عدالت کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گیٹ پر تعینات اہلکاروں نے حملہ آور کو روکنے کا اشارہ کیا جس کے ساتھ ہی اس نے خود کو ایک دھماکے سے اڑا دیا۔پشاور کے ضلعی رابطہ افسر صاحبزادہ محمد انیس کا کہنا ہے کہ اب تک جو شواہد اکھٹے کیے گئے ہیں ان کے مطابق تو یہ بظاہر ایک خودکش حملہ تھا تاہم اس سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ پولیس اہلکار کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر اور جسم کے دیگر اعضاء بھی ملے ہیں۔

    صوبہ سرحد کے سنئیر صوبائی وزیر بشیر بلور کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی جرات کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد جائے وقوع کے قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس سے تین گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں عدالت کی مرکزی گیٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    خیال رہے کہ سیشن کورٹ کی عمارت جیل روڈ پر واقع ہے جہاں قریب ایم پی اے ہاسٹل، عجائب گھر اور گورنر ہاؤس کے عمارات بھی قائم ہیں۔

    پشاور میں تقریباً تین ہفتوں کے دوران کسی عدالت کے کے باہر یہ دوسرا حملہ ہے۔ اس سےقبل انیس نومبر کو ڈسٹرکٹ کے گیٹ پر بھی ایک خودکش حملہ ہوا تھا جس میں انیس افراد ہلاک اور چالیس کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ ابھی تک کسی تنظیم اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

  2. #2
    masoom no 1 is offline Member
    Last Online
    19th August 2017 @ 06:52 PM
    Join Date
    21 Oct 2007
    Location
    belgium
    Posts
    8,935
    Threads
    239
    Thanked
    586

    Default

    سب کچھ پڑھ کے بہت دُکھ ہوا الله ہمارے ملک میں امن سکون عطا کرے آمین

  3. #3
    about2cry is offline Member
    Last Online
    29th December 2009 @ 05:36 PM
    Join Date
    12 Jun 2009
    Age
    35
    Posts
    1,093
    Threads
    46
    Thanked
    103

    Default

    Quote masoom no 1 said: View Post
    سب کچھ پڑھ کے بہت دُکھ ہوا الله ہمارے ملک میں امن سکون عطا کرے آمین
    Aameen.

  4. #4
    Confuse's Avatar
    Confuse is offline Senior Member+
    Last Online
    2nd May 2015 @ 03:53 PM
    Join Date
    17 Jan 2009
    Location
    Khamosh NaGaR
    Gender
    Male
    Posts
    8,124
    Threads
    778
    Credits
    0
    Thanked
    785

    Default

    AMEEN masoom bahi and Cry bahi Shukria

  5. #5
    thinking boy's Avatar
    thinking boy is offline Member
    Last Online
    29th October 2014 @ 05:45 AM
    Join Date
    21 Aug 2014
    Location
    gujranwala
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    137
    Threads
    22
    Thanked
    2

    Default

    ya deshgard b na ............................

Similar Threads

  1. Replies: 28
    Last Post: 13th February 2023, 11:01 AM
  2. Replies: 2
    Last Post: 18th October 2011, 11:19 PM
  3. Replies: 10
    Last Post: 5th March 2011, 02:53 PM
  4. Replies: 4
    Last Post: 17th January 2010, 06:51 PM
  5. Replies: 6
    Last Post: 11th December 2009, 05:58 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •