اسلام علیکم
“اور ان کے پاس نیچی نگاہ رکھنے والی (اور) بڑی آنکھوں والی (حوریں) ھوں گی گویا وہ محفوظ انڈے ھیں“(صافات48،49)
حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ھے۔
اور اگر جنت کی عورتوں میں سے ایک عورت زمین پر جھانکے، تو تمام زمین روشن ھو جاے،اور آسمان و زمین کے درمیان میں اس کی خوشبو پھیل جاے،اور جنتی عورت کی فقط ایک اوڑھنی دنیا و مافیھا سے بھتر ھے۔
(بحاری کے الفاظ قریب قریب یہی ھیں،4،20،21)
آپ نے یہ بھی فرمایا کہ:
اگر اہل جنت کی ایک عورت جھانک کر دیکھ لے تو زمین مشک کی تیز خوشبو سے بھر جاے، اور چاند سورج کی روشنی ماند پڑ جاے
اللہ تعالیٰ فرماتے ھیں کہ:
“ھم نے ان کو عجیب انداز میں پیدا کیا ھے اور ھم نے ان کو کنواریاں بنا دیا ھے۔ اور وہ محبت کرنے والیاں ھم عمر ھیں۔“
(الواقعہ:35-37)
اللہ تعالیٰ نے ان عورتوں کے لیے جو “عربا“ کا لفظ استمعال کیا ھے تو اس کا مطلب ھے کہ وہ جنتی عورت اپنے خاوند کی فرما نبردارھو گی اور اس سے شدید ترین محبت کرنے والی ھو گی ۔اور وہ اس کے ھاں پسندیدہ ترین بیوی ھو گی۔
اس جنت میں وہ اسی حوریں ھیں کہ“جن کو اس سے پہلے کسی جن و انسان نے چھوا تک نہ ھو گا“
(الرحمٰن74 )
اور پھر فرمایا:
“ وہ اسی ھوں گی جیسے ہیرے اور بکھرے ھوے خوبصورت موتی ھیں“
(الرحٰمن 58)
،
Bookmarks