*khan*jee* said:
...
جہاں بات اسلام سے متعلقہ ہے تو سارا الزام ہمارے علماء کو جاے گا جنہوں نے اپنے گروہی مسایل کو اتنا کھینچا کہ اسلام کی مختلیف شکلیں پیدا کردیں ہر کویی اپنی حجت پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میں سچا ہوں ایک طبقہ جہاد کو دہشت گردی کا نام دیتا ہے اور ٹی وی پر آکر عوام کو اس بات پر آمادہ کرتے ہیں کہ یہ شکل جو نظر آرہی ہے وہ جہاد نہیں
اسلامی مدرارس جدید علوم میں پیچھے ہیں جدیدیت کو اپنانے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ہم اسلام کے بنیادی قوانین اور اصولوں کو تبدیل کرنے کی بات کررہے ہیں کیا ان مدارس نے کبھی سوچا ہے کہ ایک عالم دین اور قرآن کے اُستاد اور قاری کو معاشرے میں روزگار کہاں سے ملے گا کیا مسکین مولوی اور قاری ہی محلے کی روٹی اور کپڑے کے اُوپر انحصار کرنے کے لیے رہ گیا ہے
ہم اسلام کو پارٹ ٹایم چلانا چاہتے ہیں اور اسلام کی ذمہ داری صرف مولوٰ ی صاحب کی ہے
ہم سب کو پتہ ہے کہ دھماکے کرنے والے کون ہیں خود کسش کون ہیں اور اُن کو مارنے والے پاکستانی فوجی کون ہیں لیکن افسوس کے ساتھ ہیں سارے مسلمان اور کلمہ پڑھنے والے
ہمیں پہلے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا چاہیے اور شاید ہم اپنا مقصد حاصل کرلیں باقی خالی نعرے مارنے سے دین کی ضروریات پوری نہیں ہوسکتیں
Bookmarks