وَهُوَ اللَّهُ فِي السَّمَاوَاتِ وَفِي الْأَرْضِ ۖ يَعْلَمُ سِرَّكُمْ وَجَهْرَكُمْ وَيَعْلَمُ مَا تَكْسِبُونَ
اور آسمانوں میں اور زمین میں وہی اﷲ ہی (معبودِ برحق) ہے، جو تمہاری پوشیدہ اور تمہاری ظاہر(سب باتوں) کو جانتا ہے اور جو کچھ تم کما رہے ہو وہ (اسے بھی) جانتا ہے،
tafseer
ف٢ یعنی تمام آسمانوں اور زمینوں میں تنہا وہ ہی معبود، مالک، بادشاہ، متصرِّف اور مدبرِّ ہے اور یہ نام مبارک (اللہ) بھی صرف اسی کی ذات متعالی الصفات کیلئے مخصوص رہا ہے۔ پھر اوروں کیلئے استحقاقِ معبودیت کہاں سے آیا۔
ف٣ جب تمام زمین و آسمان میں اسی کی حکومت ہے اور وہ بلا واسطہ ہر کھلی چھپی چیز اور انسان کے ظاہر و باطن اور چھوٹے بڑے عمل پر مطلع ہے تو عابد کو اپنی عبادت و استعانت وغیرہ میں کسی غیر اللہ کو شریک ٹھہرانے کی ضرورت نہیں رہتی۔ مشرکین جو " مَا نَعْبَدُ ھُمْ اِلاَّ لِیُقَرِّ بُوْ نَآ اِلَی اللّٰہِ زُلْفٰی" کہا کرتے تھے۔ یہ ان کا اور انکے ہم نواؤں کا جواب ہوا۔ اور پہلے وَاَجَلٌ مُّسَمًّی عِنْدَہ، سے جو قیامت کی طرف اشارہ کیا تھا۔ یہاں سلسلہ مجازات پر متنبہ فرما دیا کہ زمین و آسمان میں حکومت ہماری ہے اور تمہارے سب کھلے چھپے نیک و بد اعمال بھی ہمارے علم میں موجود ہیں۔ پھر کوئی وجہ نہیں کہ تم یونہی مہمل چھوڑ دیئے جاؤ۔
hadees
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 625 حدیث مرفوع مکررات 27 متفق علیہ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک ابوالزنا اعرج ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی شخص باوضو اپنے مصلی پر نماز کے انتظار میں بیٹھا رہتا ہے تو فرشتے استغفار کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ اے اللہ اس کو بخش دے اے اللہ اس پر رحم کرو اور سنو تم میں سے ہر ایک شخص گویا نماز میں ہے جب تک کہ واپس گھر جانے سے نماز کے علاوہ کوئی دوسری چیز مسجد میں بیٹھنے کا سبب نہ ہو صرف نماز ہی کے لئے بیٹھا رہا ہو۔
Bookmarks