Source: Jang Multimedia News, 09 Januuary 2010
Source: Jang Multimedia News, 09 Januuary 2010
Last edited by popatpipa; 12th January 2010 at 12:20 AM.
Aye ALLAH Hum par Apna Khas Karam Kar
iss information ka
aap ka boht shukria
Allah rehm kare yaar ye masoom larkiyoun ko kis rastay peh laa rahay thai...
Talibaan Zindabad.............
Breaking news
باجوڑ کے خودکش کیمپ سے فرار ہونے والی گیارہ سالہ بچی دیر لوئر کے علاقے تیمرگرہ پہنچ گئی۔ پولیس حکام نے نجی ٹی وی کو واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ باجوڑ کے خودکش کیمپ سے فرار ہونے والی گیارہ سالہ بچی دیر لوئر کے علاقے تیمر گرہ پہنچی ہے جہاں اس نے پشاور سمیت متعدد علاقوں میں خودکش حملوں سے متعلق اہم انکشافات کئے ہیں۔
haray popat thum ne kabhi ikhtilaaf se bala atar thread post ki hai??
مسٹر فہیم شاہ ،
فروعی مسائل میں اجتھادی اختلاف نہ صرف ایک ناگزیر اور فطری چیز ہے بلکہ بارشاد نبوی ، یہ امت کے لئے ایک رحمت ہے بشرطیکہ آپ اس میں شدت کا نقطہ لگا کر اسے زحمت میں تبدیل نہ کر دیںجیسا کہ عام طور پر آپ جیسے لوگ یہاں کرتے ہوۓ نظر آتے ہیں ، جب کسی شخص میں کسی بات کا صحیح مطلب سمجھنے کی استعداد نہ ہو تو وہ اپنے طور سے مطلب اور معنی تلاش کرنے لگتا ہے اور ایسا کرنے میں اختلاف جنم لیتا ہے ،
آپ ضرور اختلاف کیجیے لیکن یہ بات ضرور یاد رکھئیے کہ ظالموں کے ظلم کرنے کی اور اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض برپا کرنے والوں کی کھلم کھلا حمایت کرنا، ظلم کی مذمت اور مخالفت کے بجائے موضوع کو خلط مبحث کے ذریعے الجھانا ، طالبانی دہشت گردوں کی طرف سے مسلح فساد انگیزی، اپنے ساتھہ نہ ملنے والوں کو بیدردی سے ذبح کر دینا , انسانی قتل و غارت گری، پاکستان کے اندر اور دنیا بھر کی بے گناہ اور پر امن انسانی آبادیوں پر خود کش حملے، مساجد، مزارات، تعلیمی اداروں، بازاروں، سرکاری عمارتوں، ٹریڈ سنٹروں، دفاعی تربیتی مرکزوں، سفارتحانوں، گاڑیوں اور دیگر سول سوسائٹی کے اہم مقامات پر بمباری اورخود کش دھماکوں جیسے واقعات میں آئے دن سیکڑوں ہزاروں معصوم جانوں کے بے دردانہ قتل اور انسانی بربادی کے انتہائی بہیمانہ اور سفاکانہ اقدامات کو ناجائز طور پر جہاد کے ساتھہ ملادینا اور یوں دہشت گردی اور تصور جہاد کو باہم خلط ملط کردینا اور پاکستان کے یبگناہ مسلمانوں کو اپنی من گھڑت نام نہاد شریعت کہ جس کا اسلام سے دور دور تک کوئی رشتہ نہیں ، سے اختلاف کرنے کی صورت میں بیدردی سے ذبح کر دینے والوں کے حق میں زندہ باد زندہ باد کے نعرے لگانا اور
طالبانی درندوں کا معصوم بچوں کو اغوا کر کےانھیں برین واش کرنے کے بعد ان کے نازک جسموں سے خود کش جیکٹیں باندھنا اورجنت کے سر سبز باغوں کی آڑ میں ان معصوم بچوں کے ذریعے سے خود کش حملے کروا کر دوسرے بیگناہ پاکستانی مسلمانوں کے جسموں کے چیتھڑے اڑانا اور پھر بڑے فخر سے اپنے آپ کو مسلمان اور جنتی کہنا اور کہلوانا۔ اور ایسےوحشی درندوں کا ساتھہ دینا اور اوروں کو بھی اپنے ساتھہ ملانا، اور ایسے عمل کو جہاد کہنا سراسر جہالت اور گمراہی ہے اورکفر عظیم ہے ، یہ بات آپ نوٹ کر لیجیے,
اسلام حالت جنگ میں بھی پر امن شہریوں، خواتین، بچوں، بیماروں، ضعیفوں کو قتل کرنے حتی کہ دشمن ملک کی املاک، درختوں، فصلوں اور عبادت گاہوں، کو نشانہ بنانے سے منع کرتا ہے۔ چہ جائیکہ کہ کوئی گروہ از خود جہاد کے نام پر کلمہ گو مسلمانوں اور پر امن غیر مسلم شہریوں کا قتل عام شروع کر دے۔ طالبانی درندے دراصل اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کے ہاتھوں آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور دنیا بھر میں اسلام، مسلمانوں اور پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ طالبانی دہشت گردوں کے اقدامات پاکستان کو غیر مستحکم کرنے، اس کے امن کو تباہ کرنے، اس کی معیشت کو برباد کرنے اسے ایک ناکام ریاست قرار دینے اور پھر اس کے جوہری اثاثوں کو غیر محفوظ قرار دے کر بیرون سامراجی مداخلت کی راہ ہموار کرنے کی گھمبیر و گھناؤنی سازش کا حصہ ہیں۔
یہ بات بھی آپ کو بتاتا چلوں کہ اس بات کے واضح شواہد سامنے آچکے ہیں کہ یہ پاکستان کی حدود کے اندر موجود طالبانی دہشت گرد پاکستان کے دشمن ممالک کے بنے ہوئے اسلحہ اور بارود کا استعمال کر رہے ہیں جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ وہ پاکستان دشمن عناصر کے ہاتھوں آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ خواہ وہ اُن سے اسلحہ لے رہے ہوں، یا تربیت، مالی مدد لے رہے ہوں یا لاجسٹک سپورٹ ,ان کا یہ عمل بلاشبہ اسلام اور پاکستان کے خلاف ایک گھناونی سازش کا حصہ ہے
یاد رکھئیے کہ پاکستان کی حدود کے اندر موجود طالبانی دہشت گردوں کا نعرہ جیسا بھی ہے، ان کا پس منظر جیسا بھی ہے یہ اسلام کے دشمن ہیں۔ ان کے اقدامات اسلام کے خلاف ہیں، امت مسلمہ کے خلاف ہیں، پاکستان کے خلاف ہیں، اسلامی تعلیمات کی واضح خلاف ورزی ہیں۔ ان کے ہر عمل کا نتیجہ اسلام، امت مسلمہ اور پاکستان کا نقصان ہے۔ ان کا وجود پاکستان کی بقا و سالمیت، اسلام کے تشخص اور اسلامی تہذیب و تمدن کی شناخت کے لئے ایک کھلا خطرہ ہے۔ پوری قوم کو بیک زبان ہو کر ہر سطح پر ہر ممکن طریق سے ایسے دہشت گرد عناصر کی بھر پور مذمت اور ان سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرنا چاہیے۔ پاکستانی قوم کو اس وقت حالت جنگ کا سامنا ہے، لہذا قومی یک جہتی کی اشد ضرورت ہے۔ اس لیے پوری قوم کو چاہیے کہ قومی دفاع اور تحفظ پاکستان اور بے گناہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت میں مصروف افواج پاکستان کے ساتھ مکمل اظہار یک جہتی کریں۔
Last edited by popatpipa; 13th January 2010 at 04:23 AM.
Bookmarks