Results 1 to 3 of 3

Thread: اقتصادی بحران، یورپ سخت شکنجے میں

  1. #1
    amjadattari's Avatar
    amjadattari is offline Advance Member
    Last Online
    24th March 2020 @ 02:25 PM
    Join Date
    23 Jul 2009
    Location
    pakistan
    Posts
    6,522
    Threads
    1227
    Credits
    1,302
    Thanked
    1248

    Default اقتصادی بحران، یورپ سخت شکنجے میں

    پیرس: ترقی یافتہ ممالک میں عوام کی آمدنی اور قوت خریدیں کمی، بیروزگاری، کاروباری نقصانات، سٹریٹ کرائمز اور گھریلو جھگڑے، دھوکہ، فراڈ اور کرپشن کے کیسز میں حیران کن حد تک اضافہ، بھکاریوں کی بھر مار فیکٹریوں کی بندش، بنک فناننگ میں کمی، پرائیویٹ اور سرکاری منصوبوں میں سست روی، ائل سٹیٹ کی مندی، برآمدات میں کمی اور بجٹ خسارے میں اضافہ کی وجہ سے اکثر ممالک کی حکومتیں عالمی معاشی بحران کے شکنجے میں پھنسی دکھائی دیتی ہیں اور فی الحال اس شکنجے سے نکلنے کا کوئی راستہ بھی دکھائی نہیں دیتا۔ عالمی بحران نے کس ملک کو کسی قدر متاثر کیا اور کس ملک کو کتنا کمزور کیا؟ فی الحال اس حوالے سے محض انداز لگائے جا رہے ہیں لیکن 2010ءکے آخر تک عالمی اقتصادی بحران سے متاثر ہونے والے ممالک کو معلوم ہو جائیگا کہ انہیں کتنا اور کس کس شعبے میں نقصان برداشت کرنا پڑا۔


    عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے یورپی عوام کو اپنی حکومتوں، مالیاتی اداروں اور بنکوں پر اعتماد ختم ہو چکا ہے غریب ممالک کو توڑ چھوڑ لئے۔ ترقی یافتہ ممالک کے عوام بھی اپنی جمع پونجی کو کسی رہائشی منصوبے، سٹاک ایکسچینج یا بنک میں لگانے سے قبل کئی بار سوچتے ہیں کہ اس سرمایہ کاری سے کچھ آمدن بھی ہو گی یا نہیں یا کہیں یہاں رقم تو نہیں ڈوب جائیگی؟ فرانس کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جس کے بارے میں ماہرین کی رائے ہے کہ یہ عالمی اقتصادی بحران سے بہت کم متاثر ہوا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے اور فرانس پر بحران کے گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں

    فرانس میں سوشل سکیورٹی کا ادارہ کئی سال سے خسارے کا چلا آرہا ہے معاشیات کے مبصرین کا خیال ہے کہ فرانس میں صحت کا شعبہ دیوالیہ ہو چکا ہے سوشل سکیورٹی کے دیوالیہ ہونے کا اعلان کرنے کی وجہ سے حکومت سے ملنے والی اربوں یورو کی سالانہ امداد ہے گزشتہ ڈیڑھ سال میں 6 لاکھ مزید افراد بیروزگار ہو چکے ہیں اس طرح بیروز گاروں کی تعداد 26 لاکھ ہو گئی ہے بیروزگاری کا یہ سلسلہ کہیں رکنا دکھائی نہیں دے گا۔ یہ سلسلہ 2010ءمیں بھی جاری رہے گا

    یورپ میں سپین، اٹلی اورآئرلینڈ عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جہاں بیروزگاروں کی شرح میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ نوجوانوں میں بیروزگاری بڑھتے کی وجہ سے سٹریٹ کرائم، دھوکہ رہی اور کرپشن میں اضافہ ہو رہا ہے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے بنکوں سے قرض کا حول نہایت مشکل بنا دیا گیا ہے بنک اب صرف اس کاروار میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جس میں قرض کی واپسی کے سو فیصد چانس ہوں بنک کسی بھی رسک والے کاروبار کیلئے قرضہ دینے کیلئے تیار نہیں۔ فرانس کے اندرونی سرکاری قرض میں اضافہ عالمی اقتصادی بحران کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے بجٹ خسارہ بڑھ رہا ہے اور معاشی ترقی کا پیسہ بہت سست ہو چکا ہے اقتصادی ماہرین کے مطابق رواں سال فرانس کے اندرونی قرض میں مزید اضافہ ہو گا اور قرض بڑھ کے جی ڈی پی کے 84 فیصد تک پہنچ جائیگی جبکہ حکومتی حلقوں میں پریشانی ہے کہ بیروزگاری میں اضافہ سے حکومتی مخالفت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

  2. #2
    msamib4u's Avatar
    msamib4u is offline Senior Member+
    Last Online
    7th February 2011 @ 07:42 PM
    Join Date
    02 Jun 2009
    Location
    multan
    Age
    34
    Posts
    4,269
    Threads
    56
    Credits
    945
    Thanked
    439

    Default

    thnx 4 sharing

  3. #3
    masoom no 1 is offline Member
    Last Online
    19th August 2017 @ 06:52 PM
    Join Date
    21 Oct 2007
    Location
    belgium
    Posts
    8,935
    Threads
    239
    Thanked
    586

    Default

    thanks 4 sharing

Similar Threads

  1. Replies: 28
    Last Post: 13th February 2023, 11:01 AM
  2. Replies: 9
    Last Post: 27th January 2022, 09:24 PM
  3. Replies: 9
    Last Post: 7th April 2017, 10:15 AM
  4. Replies: 0
    Last Post: 21st October 2011, 12:34 AM
  5. Replies: 2
    Last Post: 20th January 2010, 05:56 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •