صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 104 حدیث مرفوع مکررات 14 متفق علیہ
سعید بن ابی مریم، نافع ابن عمر، ابن ابی ملیکہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ عائشہ جب کسی ایسی بات کو سنتیں جس کو نہ سمجھتیں تو پھر دوبارہ اس میں تفتیش کرتیں، تاکہ اس کو سمجھ لیں۔چنانچہ (ایک مرتبہ) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (قیامت میں) جس کا حساب لیا گیا اس پر (ضرور) عذاب کیا جائے گا، عائشہ کہتی ہیں (یہ سن کر) میں نے کہا کہ اللہ پاک تو یہ فرماتا ہے کہ ﴿فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا﴾، ترجمہ ﴿پس عنقریب اس سے آسان حساب لیا جائے گا﴾، (معلوم ہوا کہ حساب کے بعد عذاب کچھ ضروری نہیں) آپ نے فرمایا یہ حساب جس کا ذکر اس آیت میں ہے درحقیقت حساب نہیں بلکہ صرف پیش کردینا ہے لیکن جس شخص سے حساب میں جانچ کی گئی وہ یقینا ہلاک ہوگا۔
Bookmarks