لاہور…صدرآصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ شریف برادران سے مذاکرات کے دوران کبھی قرآن پاک کو درمیان میں نہیں لائے، وہ اس الزام کی سرکاری طورپر تردیدکرتے ہیں ۔ ان کا کہناتھا کہ وہ بھارت سے تمام معاملات ڈائیلاگ کے ذریعے طے کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔لاہورمیں سینئر صحافیوں کے اعزاز میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے صدرآصف علی زرداری نے کہا انہیں نوازشریف اورشہبازشریف پر اعتماد ہے اگر وہ ان پر اعتماد نہیں کرتے تو یہ ان کی سیاست ہے، سیاست سیاست کھیلنا ان کا جمہوری حق ہے اس سے انہیں فائدہ پہنچتا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وہ نوازشریف اورشہبازشریف کی واپسی پر ان سے ملاقات ضرور کرینگے۔صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا انہیں جمہوریت کے حوالے سے آرمی چیف پر مکمل اعتماد ہے توصد ر نے جواب دیا کہ یس، کیوں نہیں۔صدر نے کہا کہ جب وہ اپنے خلاف سازش کا ذکرکرتے ہیں تو اس کا مطلب قوم کو ہوشیار رکھنا ہوتا ہے کیونکہ پاکستان میں جب بھی جمہوریت آئی تو اسکے خلاف سازشیں کی گئیں۔صدر زرداری نے کہا کہ تین صوبوں نے بغیر کہے انہیں اعتماد کا ووٹ دیا ہے اوروہ اپنے حق میں پنجاب اسمبلی سے قرارداد منظورکرانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔صدر نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹوشہید کے عدالتی قتل پر پارلیمنٹ کو معذرت کرنی چاہیے۔ ان کا کہناتھا کہ سترھویں ترمیم عملی طورپرختم ہوچکی ہے کاغذی کارروائی کے لیے پروسیجرسے گزررہے ہیں ۔سینئرصحافیوں کے سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ امریکہ سے انڈرسٹینڈگ بڑھے گی ،امریکی حکومت سے تعلقات میں ٹرننگ پوائنٹ نہیں آیا۔
Bookmarks