طالبان، اسامہ بن لادن کا ساتھ چھوڑیں، سعودی عرب کی مصالحت کے لئے شرط
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ ان کا ملک افغانستان میں قیام امن کی کوششوں میں اس وقت تک ہاتھ نہیں بٹائے گا کہ جب تک طالبان القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو محفوظ پناہ گاہ کی فراہمی سے باز نہیں آتے اور انتہا پسند نیٹ ورکس سے قطع تعلق نہیں کرتے۔
لندن کانفرنس کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات اسی وقت ممکن اور نتیجہ خیز ثابت ہو سکتے ہیں کہ جب ان کی نیک نیتی ثابت ہو سکے۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک دو شرائط پر افغانستان میں قیام امن کی کوششوں میں معاونت کرے گا۔ پہلی شرط یہ ہے کہ کابل اس کی باقاعدہ درخواست کرے۔ دوسری شرط یہ ہے کہ طالبان ان مذاکرات میں شرکت اور دہشت گردوں سے اپنے تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کریں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کو اپنی نیک نیتی ثابت کرنے کے لئے انتہا پسندوں سے تعلقات منقطع کرنے ہوں گے۔ انہیں اسامہ بن لادن کو محفوظ پناہ گاہ دینے سے انکار کرنا ہو گا
۔
Bookmarks