بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
Tuesday, 02 February 2010
Quran-Sura-7 Aya-33

قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَنْ تُشْرِكُوا بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَنْ تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ
فرما دیجئے کہ میرے ربّ نے (تو) صرف بے حیائی کی باتوں کو حرام کیا ہے جو ان میں سے ظاہر ہوں اور جو پوشیدہ ہوں (سب کو) اور گناہ کو اور ناحق زیادتی کو اور اس بات کو کہ تم اﷲ کا شریک ٹھہراؤ جس کی اس نے کوئی سند نہیں اتاری اور (مزید) یہ کہ تم اﷲ (کی ذات) پر ایسی باتیں کہو جو تم خود بھی نہیں جانتے
Say, :My Lord has prohibited only the shameful acts, whether open or secret, and (every) sinful act, and unjust aggression, and that you associate with Allah anything for which He has not sent any authority, and that you attribute to Allah any thing about which you do not have sure knowledge.
TAFSEER

بخاری مسلم میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں اللہ سے زیادہ غیرت والا کوئی نہیں ۔ سورۃ انعام میں چھپی کھلی بےحیائیوں کے متعلق پوری تفسیر گذر چکی ہے اور اللہ تعالٰی نے ہر گناہ کو حرام کر دیا ہے اور ناحق ظلم و تعدی ، سرکشی اور غرور کو بھی اس نے حرام کیا ہے پس اثم سے مراد ہر وہ گناہ ہے جو انسان آپ کرے اور بغی سے مراد وہ گناہ ہے جس میں دوسرے کا نقصان کرے یا اس کی حق تلفی کرے۔ اسی طرح رب کی عبادت میں کسی کو شریک کرنا بھی حرام ہے اور ذات حق پر بہتان باندھنا بھی ۔ مثلاً اس کی اولاد بتانا وغیرہ۔ خلاف واقعہ باتیں بھی جہالت کی باتیں ہیں ۔ جیسے فرمان ہے آیت (فاجتنبوا الرجس من الا وثان) الخ، بتوں کی نجاست سے بچو، الخ۔
HADEES NABI KAREEM
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1630 حدیث مرفوع مکررات 17 متفق علیہ
سعید بن یحیی بن سعید، ابن جریج، زہری عیسیٰ بن طلحہ، عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھے۔ جب آپ قربانی کے دن خطبہ دے رہے تھے، ایک شخص آپ کے سامنے کھڑا ہوا اور کہا کہ میں سمجھتا تھا کہ فلاں کام فلاں سے پہلے کرنا چاہیے تھا، میں نے قربانی سے پہلے سر منڈا لیا اور رمی سے پہلے میں نے قربانی کرلی اور اس طرح کی باتیں کہیں، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب کرلے ان سب میں کوئی حرج نہیں ہے،چنانچہ اس دن جس نے بھی آپ سے کسی چیز کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے یہی فرمایا کہ اب کرلو کوئی حرج نہیں ہے۔
Volume 1, Book 2, Number 18:

Narrated Abu Said Al-Khudri:
Allah's Apostle said, "A time will come that the best property of a Muslim will be sheep
which he will take on the top of mountains and the places of rainfall (valleys) so as to flee
with his religion from afflictions."
اللھم صل علی سيدنا محمد وعلی آل سيدنا محمد
اس عاجز بندے کو دعاؤں ميں ياد رکھيں