میرے قرب سے میرے وجود تک
اُسے اختلاف تو سدا کا تھا
میرے غم سے میرے جنون تک
یہ فاصلہ بس انا کا تھا
میری زندگی سے میری سانس تک
وہ فلسفاء بس دعا کا تھا
میری بات سے تیرے ذکر تک
کوئی سلسلہ جو ہوا کا تھا
میری حقیت سے میرے خواب تک
وہ بے خبر انتہا کا تھا
میرے وہم سے میرے گماں تک
یہ مرحلہ وفا کا تھا
میری طلب سے میرے نصیب تک
یہ معاملہ خدا کا تھا
Bookmarks