مجھ سے کہتا ہے کبھي دل ميں ملال آتے ہيں
مجھ سے کہتا ہے کبھي دل ميں ملال آتے ہيں
کيسے کيسے ميرے دشمن کو سوال آتے ہيں
يہ جو ہم روتے ہيں چھپ کر کبھي تنہائي ميں
رفتہ رفتہ تجھے آنکھوں سے نکال آتے ہيں
ہم محبت پے بھي احسان کوئي رکھتے نہيں
نيکياں کرتے ہيں درياؤں ميں ڈال آتے ہيں
Bookmarks