Results 1 to 5 of 5

Thread: معصوم کی کہانی

  1. #1
    Touqeer Shah's Avatar
    Touqeer Shah is offline Senior Member+
    Last Online
    13th March 2019 @ 10:29 PM
    Join Date
    30 Sep 2006
    Location
    Abbottabad
    Posts
    334
    Threads
    24
    Credits
    1,155
    Thanked
    0

    Default معصوم کی کہانی

    معصوم کی کہانی
    Attached Images Attached Images  

  2. #2
    Touqeer Shah's Avatar
    Touqeer Shah is offline Senior Member+
    Last Online
    13th March 2019 @ 10:29 PM
    Join Date
    30 Sep 2006
    Location
    Abbottabad
    Posts
    334
    Threads
    24
    Credits
    1,155
    Thanked
    0

    Default

    معصوم کی کہانی
    Attached Images Attached Images  

  3. #3
    Touqeer Shah's Avatar
    Touqeer Shah is offline Senior Member+
    Last Online
    13th March 2019 @ 10:29 PM
    Join Date
    30 Sep 2006
    Location
    Abbottabad
    Posts
    334
    Threads
    24
    Credits
    1,155
    Thanked
    0

    Default

    3
    Attached Images Attached Images  

  4. #4
    Touqeer Shah's Avatar
    Touqeer Shah is offline Senior Member+
    Last Online
    13th March 2019 @ 10:29 PM
    Join Date
    30 Sep 2006
    Location
    Abbottabad
    Posts
    334
    Threads
    24
    Credits
    1,155
    Thanked
    0

    Default

    4
    Attached Images Attached Images  

  5. #5
    Touqeer Shah's Avatar
    Touqeer Shah is offline Senior Member+
    Last Online
    13th March 2019 @ 10:29 PM
    Join Date
    30 Sep 2006
    Location
    Abbottabad
    Posts
    334
    Threads
    24
    Credits
    1,155
    Thanked
    0

    Default

    مریم کون ہیں، کیا سوچتی ہے؟

    رفیہ ریاض
    بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد





    ’یہ مریم ہے۔ جس سے آپ کی فون پر بات ہوئی تھی، ان کے والد نے تعارف کرایا
    جب میں اسلام آباد کے اپنے دفتر سے ڈھائی گھنٹے کا سفر کر کے چھوٹی بڑی کچی پکی سڑکیں طے کرتی ہوئی مریم ( یہ ان کا اصل نام نہیں ہے) کے گاؤں پہنچی اور مریم کے والد سے گھر کے دروازے پر ملاقات ہوئی تو انہوں نے ایک ایسے کمرے میں لے جاکر بٹھایا۔ جہاں تین پلنگوں پر پھول دار چادریں بچھی تھیں۔ تکیے لگے تھے۔ میز پرگلدان سجا ہوا تھا۔ یوں لگ رہا تھا جیسے کوئی تقریب ہونے والی ہے۔ میری حیرت کو بھانپتے ہوئے انہوں نے کہا۔ جب سے مریم آئی ہے۔ یہ کمرہ اسی طرح ہے۔ کیونکہ آس پاس کے گاؤں والے مسلسل ملنے آ رہے ہیں۔
    اتنی دیر میں ایک نقاب پوش لڑکی کمرے میں آئی۔ ’یہ مریم ہے۔ جس سے آپ کی فون پر بات ہوئی تھی، ان کے والد نے تعارف کرایا، اور یہ اِس کے چھوٹے بھائی ہیں۔ یہ سب سات بچے ہیں۔ مریم ان میں سب سے بڑی ہے، ماشاااللہ۔ سب کو دینی تعلیم کا شوق ہے۔ میں خود ڈاکٹر ہوں مگر تبلیغی مشن پر بھی جاتا رہتا ہوں‘۔ یہ سب باتیں مریم کے باریش والد نے ایک سانس میں کر ڈالیں۔ مریم سے میں نے پوچھا کہ جامعہ حفصہ میں پڑھنے کا خیال انہیں کیسے آیا؟

    ’بس شوق ہوا، جامعہ حفصہ کے بارے میں سن کر مجھے بھی شوق ہوا کہ جامعہ حفصہ میں داخلہ لوں اور دیکھوں وہاں کیا ہوتا ہے۔ اس کے بعد میں نے داخلہ لیا۔

    مجھے محسوس ہوا کہ سب لوگوں کے جھرمٹ میں مریم سے شاید کھل کے بات نہ ہوسکے لہذا میں نے درخواست کی کہ ہم دونوں الگ بیٹھنا چاہتے ہیں۔ والد نے بخوشی اجازت دے دی لیکن چھوٹے بھائی مجھ سے پوچھتے رہے کہ ’ کہیں ہمارا نام تو نہیں آئے گا، کہیں آپ ہماری بہن کا اصلی نام تو نہیں دے دیں گی، کہیں کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا‘۔ میں نے انہیں اطمینان دلایا کہ کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ جو آپ کہیں گے میں وہی کروں گی۔

    میں اور مریم دوسرے کمرے میں چلے گئے۔ اس نے نقاب الٹ دی۔

    قیامت خیز سات دنوں کے تجربات کے باوجود مریم کو کوئی شکایت نہیں تھی

    بچوں جیسا چہرہ اور اس پر تھکن کے آثار۔ مگر آنکھوں میں چمک اور اعتماد برقرار لیکن گفتگو کے دوران وہ بار بار اپنے آپ میں کہیں گم ہوجاتی اور پھر تھوڑی دیر بعد پلٹ آتی۔ میں نے مریم سے پوچھا کہ ’جامعہ حفصہ سے واپس آنے کے بعد ان کے احساسات کیا تھے‘۔

    مریم کہتی ہیں: ’گھر لوٹی ہوں تو پہلے امّی سے ملی ہوں۔ لیکن مسلسل ایک بات پر دکھ ہے۔ سب ملنے آ رہے ہیں۔ جب مجھ سے ملتے ہیں تو میں کہتی ہوں افسوس اگر میں شہید ہو جاتی، شہید ہو کر گھر آتی اور پھر سب لوگ اس طرح آتے تو خوشی ہوتی۔ مزا تو تب تھا نا، مجھے اب مزا نہیں آ رہا، آپ لوگ مجھے ملنے آ رہے ہو تو۔

    مریم کا اندازِ گفتگو کسی حد تک غیر مربوط سا ہے۔ وہ کبھی ایسے بات کرتی ہیں جیسے مجھ سے مخاطب ہوں اور کبھی خود سے بات کرنے لگتی ہیں اور کبھی ایسے لگتا ہے جیسے اب تک اسی وقت میں ہیں جو گزر چکا ہے۔

    عام تاثر یہ پایا جاتا تھا کہ جامعہ حفصہ کے اندر رہ جانے والی طالبات شدت پسندوں کے ہاتھ یرغمال ہیں اور انہیں ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے لیے زبردستی روکا گیا ہے مگر قیامت خیز سات دنوں کے تجربات کے باوجود مریم کوایسی کوئی شکایت نہیں تھی بلکہ انہیں اپنی شہادت کی خواہش پوری نہ ہونے کا افسوس تھا۔

    ’ہمیں بھی شوق تھا، ہم بھی خودکش حملے کریں لیکن ہمارے پاس اسلحہ نہیں تھا کہ ہم لوگ باہر جا کر لڑیں۔ ہم نے اسلحہ مانگا بھی تھا۔ ہم نے آپی جان (مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ، امِ حسان) سے کہا، ہم تیس لڑکیاں جو آخر میں رہ گئی ہیں،

    شہید ہو جاتی تو خوشی ہوتی
    سب ملنے آ رہے ہیں۔ مجھ سے ملتے ہیں تو میں کہتی ہوں افسوس اگر میں شہید ہو جاتی، شہید ہو کر گھر آتی اور پھر لوگ اس طرح آتے تو خوشی ہوتی۔


    مریم
    ان سب کا کہنا ہے کہ ہم سب خودکش حملے کرنا چاہتی ہیں۔ آپی جان کہتی ہیں: بیٹا اتنا اسلحہ، اتنے بم نہیں کہ ہمارے بھائی ہی لڑ لیں، تو میں آپ کو کہاں سے لا کر دوں اسلحہ۔ ہم نے کہا چلو اس کا بھی ہمیں اجر ملےگا، ہماری نیت تو ہے نا، ہمارا جذبہ اتنا تھا کہ ہمیں پورا یقین تھا کہ ہم کر لیں گے خودکش حملہ‘۔

    مریم اب بھی جہاد پر اتنا ہی یقین رکھتی ہے جس طرح اکثر وہ آپریشن سے پہلے ڈنڈا اٹھائے مسجد کے باہر نعرے لگا کراس کا اعلان کرتی تھیں۔

    مریم کسی سوال کے بغیر بولنے لگتی ہے: ’انہوں نے لال مسجد جامعہ حفصہ کو شہید کیا ہے اور اب میری خواہش یہ ہے کہ پورے ملک میں لال مسجدیں اور جامعہ حفصہ بنیں اور نظر آئیں۔ میری خواہش اب یہ ہے کہ انشاء اللہ میں جہاں بھی کام کروں گی جہادی جذبے سے کام کروں گی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو میں جہاد کے لیے جلد ہی اپنا مدرسہ کھولوں گی اور وہاں جہاد کا کام کروں گی اور جہاد کی ٹریننگ دوں گی سب کو۔

    مریم کو اس بات کا مسلسل افسوس تھا کہ جب اس کی پانچ سال کی دینی تعلیم مکمل ہونے میں صرف ایک مہینہ رہ گیا تھا تو اس کی دنیا تباہ ہوگئی اور اٹھارہ برس کی عمر میں بھی وہ اتنا کچھ پڑھنے کے بعد ڈگری کے اعتبار سے خالی ہاتھ ہے۔



Similar Threads

  1. Replies: 13
    Last Post: 15th March 2016, 04:14 AM
  2. Replies: 1
    Last Post: 9th December 2011, 03:10 PM
  3. Replies: 22
    Last Post: 5th May 2011, 09:55 AM
  4. Replies: 9
    Last Post: 6th March 2011, 10:24 PM
  5. Replies: 0
    Last Post: 18th September 2009, 06:56 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •