فرانس میں مسلمان دشمنی
حلال گوشت کی فروخت حق تلفی قرار۔ مقدمہ درج
فرانس کے شہر روبے کے میئر نے حلال گوشت سے مصنوعات تیار کرنے والی کوئیک فوڈ چین کیخلاف مقدمہ درج کراتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ حلال فوڈ ز کی فروخت سے ایسے شہریوں کی حق تلفی ہوتی ہے جو حلال گوشت کے بجائے کچھ اور کھانا چاہتے ہیں ۔ جس پر انکوائری کی جا رہی ہے کہ یہ واقعی حق تلفی یا امتیازی سلوک ہے؟ واضح رہے کہ فرانس میں مسلمانوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے ۔ جس کی وجہ سے حلال گوشت کی مانگ بھی بڑھ رہی تھی ۔ فرانس کے مختلف شہروں میں انڈین اور پاکستانی کھانوں کے مختلف ہوٹل پہلے سے قائم ہیں جہاں کھانوں میں حلال گوشت کا استعمال نہیں کیا جاتا ۔ یہاں شراب بھی فروخت ہوتی ہے جس کے باعث مسلمان ان ریستورانوں میں نہیں جاتے تھے۔ صورتحال کا اندازہ کرتے ہوئے کوئیک فوڈ چین نے حلال گوشت کے چھ ریستوران قائم کئے جن میں مکمل حلال گوشت سے تیار کئے ہوئے کھانے تیار کئے جاتے جن کی وجہ سے ان کی سیل میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ۔ فرانس میں رہائش پذیر مسلمانوں میں میئر کے اس اقدام سے غم و غصے کی شدید لہر پائی جاتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہم حرام گوشت نہیں کھانا چاہتے مگر حکومت ہمیں زبردستی کھلانا چاہتی ہے تو کیا یہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی نہیں؟
Bookmarks