دوستوں
کیا کوئی دوست مجھے احمد فراز کی غزل جس کے کچھ مصرعے یہ ہے، مہیا کرسکتا ہے
سنا ہے لوگ اسے ٹھہر کر دیکھتے ہیں
تو اس کے شہر میں چند دن ٹھہر کردیکھتے ہیں