Page 5 of 5 FirstFirst ... 2345
Results 49 to 60 of 60

Thread: بدعت ایک گمراہی

  1. #49
    Join Date
    15 Dec 2009
    Location
    Karachi
    Posts
    1,511
    Threads
    117
    Credits
    160
    Thanked
    530

    Default بدعت کی ایک آسان مثال

    بدعت کی ایک آسان مثال
    تمام ساتھیوں کے پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ
    Attached Images Attached Images  
    نقشِ قدم نبی کہ ہیں جنت کے راستے
    اللہ سے ملاتے ہیں سنت کے راستے

    سلسلہ بیعت

  2. #50
    Join Date
    15 Dec 2009
    Location
    Karachi
    Posts
    1,511
    Threads
    117
    Credits
    160
    Thanked
    530

    Default ہر بدعت بری ہے

    ہر بدعت بری ہے
    Attached Images Attached Images  

  3. #51
    mobeenvu's Avatar
    mobeenvu is offline Senior Member+
    Last Online
    17th February 2014 @ 05:11 PM
    Join Date
    11 Feb 2009
    Posts
    77
    Threads
    7
    Credits
    960
    Thanked
    2

    Default bidat ki haqiqat


    dear aap kion aisy post krty ho jis se firqa ki boo ati ho please itd aik acha fourm hay is ko firqa wariat se paak rhny do.

    mujhy umeed hy ke aap dobaro is trha ka material post nahi karin gy.


    Attached Images Attached Images  

  4. #52
    Join Date
    15 Dec 2009
    Location
    Karachi
    Posts
    1,511
    Threads
    117
    Credits
    160
    Thanked
    530

    Default

    Quote mobeenvu said: View Post
    salam::
    Dear aap kion aisy post krty ho jis se firqa ki boo ati ho please itd aik acha fourm hay is ko firqa wariat se paak rhny do.

    Mujhy umeed hy ke aap dobaro is trha ka material post nahi karin gy.


    All::
    میرے پیارے دوست آپ نے جو فتوٰی اٹیچ کیا ہے اس کا بدعت سے کیا تعلق ہے۔

  5. #53
    Join Date
    15 Dec 2009
    Location
    Karachi
    Posts
    1,511
    Threads
    117
    Credits
    160
    Thanked
    530

    Default بنئے سے سیا نا سو بائولا

    بنئے سے سیا نا سو بائولا
    Attached Images Attached Images  

  6. #54
    mosakhan's Avatar
    mosakhan is offline Senior Member+
    Last Online
    6th August 2011 @ 07:06 AM
    Join Date
    25 May 2010
    Age
    37
    Posts
    127
    Threads
    20
    Credits
    955
    Thanked
    36

    Default



    بدعت اورقیامت کے دن بدعتی کا حشر


    عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    "میں حوض کوثر پر تمہارا انتظار اور بندوبست کروں گا اور ضرور بالضرور تم میں سے کچھ لوگ دکھانے کے لیے ظاہر کیے جائيں گے- پھر ضرور انہیں مجھ سے دور کھینچ لیا جائے گا- میں کہوں گا، میرے پروردگار! میرے ساتھی ہیں- کہا جائے گا، بےشک آپ نہیں جانتے جو انہوں نے آپ کے بعد نئے کام ایجاد کرلیے تھے (یعنی دین میں بدعات کو رواج دیا تھا)-
    تخریج: بخاری، کتاب الرقاق، باب فی الحوض (6576)

    انس رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    حوض پر میرے ساتھیوں (مسلمانوں) میں سے کچھ لوگ صرف میرے پاس پانی پینے کے لیے آئيں گے حتی کہ جب میں انہیں پہچان لوں گا تو مجھہ سے دور کھینچ لیے جائيں گے- میں کہوں گا، میرے ساتھی (مسلمان )ہیں- اللہ فرمائے گا آپ نہیں جانتے جو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے (وفات کے) بعد دین میں نئے کام ایجاد کرلیے تھے-
    تخریج: بخاری، کتاب الرقاق، باب فی الحوض (6582)

    سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    بے شک میں حوض پر تمہارے لیے انتظار و استقبال کا سامان تیار کروں گا- جو میرے پاس سے گزرے گا پانی پیے گا اور جو پانی پی لے گا پھر کبھی پیاسا نہیں ہوگا- ضرور بضرور میرے پاس کچھ قومیں (مسلمانوں کی) آئيں گی میں انہیں جانتا ہوں گا (کہ وہ مسلمان ہونگے) وہ مجھے پہنچان لیں گی (کہ میں ان کا رسول ہوں) پھر میرے اور ان کے درمیان رکاوٹ حائل کردی جائے گا- (یعنی حوض کوثر سے دور کردیے جائيں گے)-
    ابو حازم رضی اللہ عنہ نے کہا پس نعمان بن ابی عیاش نے مجھ سے سماع کیا تو کہنے لگا کیا اسی طرح تونے سہل بن سعد سے سنا تھا؟ میں نے کہا، ہاں- کہا، میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ پر شہادت دیتا ہوں- یقینا میں نے اس سے سنا اور اس میں مزید یوں کہتے تھے، پس میں کہوں گا بےشک یہ مجھہ سے ہیں (میرے امتی ہیں)- کہا جائے گا، بے شک آپ نہیں جانتے جو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد (وفات کے بعد)دین میں نئے کام ایجاد کرلیے؟ پس میں (رسول اللہ) کہوں گا، شدید بغض اور دوری ہو، دوری ہو، اس کے لیے جس نے میرے بعد (میرے دین کو) بدل ڈالا-
    تخریج: بخاری، کتاب الرقاق، باب فی الحوض (6583)، (6584)


    فوائد: ان اوپر بیان کی گئی احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ بدعتی لوگ (جو لوگ دین میں ثواب کی خاطر نئے کام ایجاد کریں) حوض کوثر کے پانی سے محروم رہیں گے- بدعت ایسا قبیح گناہ لے کہ اس سے توبہ بھی انتہائی مشکل ہے کیونکہ انسان اسے برا سمجھ کر نہیں بلکہ نیک او رباعث اجر و ثواب سمجھ کر بجا لاتا ہے- نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

    { من احدث فی امرنا ھذا ما لیس فیہ فھو رد}
    " جس نے ہمارے اس معاملے (دین) میں کوئی ایسا کام ایجاد کیا جو اس میں نہیں تھا تو وہ مردود ہے-"
    (صحیح بخاری، کتاب الصلح، باب اذا اصطلحوا علی صلح جور-)

    ایک اور روایت میں ہے کہ:

    { عن عائشۃ رضی اللہ عنہھا قالت :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من عمل عملا لیس علیہ امرنا فھو رد}
    " عائشہ رضی اللہ عنہھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہماری مہر نہیں تو وہ رد کیا ہوا ہے-" (یعنی وہ کام جو ہم نے نہیں کیا)
    (صحیح مسلم، کتاب الاقضیۃ، باب نقص الاحکام الباطلۃ ورد محدثات الامور)

    جامع ترمذی میں ایک روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    { من ابتدع بدعۃ ضلالۃ لا ترضی اللہ ورسولہ کان علیہ مثل آثام من عمل بھا لا ینقص ذلک من اوزارالناس شیئا}
    " جس نے کوئی گمراہی کی بدعت ایجاد کی، جو اللہ اور اس کے رسول کو راضی نہیں کرتی، اس پر ان تمام لوگوں کے گناہوں کے برابر گناہ ہوگا جنہوں نے اس بدعت پر عمل کیا لیکن اس سے لوگوں کےگناہوں سے کچھ کم نہیں ہوگا (انہیں اپنے گناہ مکمل ملیں گے لیکن اتنا گناہ بدعت ایجاد کرنے والے کو بھی ملتا رہے گا)-"
    ( ترمذی، کتاب العلم، باب ماجاء فی الاخذ بالسنۃ واجتناب البدع)

    سنن نسائي کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوراں خطبہ یہ کلمات کہا کرتے تھے:

    { وشر الامور محدثاتھا و کل محدثۃ بدعۃ وکل بدعۃ ضلالۃ وکل ضلالۃ فی النار}
    "معاملات میں سے بدترین وہ ہیں جو (دین میں) نئے ایجاد کیے گئے ہوں اور ہر نئی ایجاد کی جانے والی چيز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے"-
    (سنن نسائی، کتاب صلاۃالعیدین، باب کیف الخطبۃ)

    ایک اور روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان الفاظ میں بدعات سے بچنے کی نصیحت فرمائی ہے:

    { ایاکم ومحدثات الامور}
    " (دین میں) نئے نئے کام (یعنی بدعات) ایجاد کرنے سے بچتے رہنا-"
    ( مسند احمد:4/126، دارمی:1/57، ابو داؤد، کتاب السنۃ، باب فی لزوم السنۃ:5607، ترمذی، کتاب العلم، باب فی الاخذ بالسنۃ واجتناب لبدع:2676، ابن ماجہ، مقدمہ، باب اتباع السنۃ الخلفاء الراشدین المھدیین:42، مستدرک حاکم:1/96)

    بدعتی کو پناہ دینے سے بھی منع کیا گیا ہے- علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    { لعن اللہ من آوی محدثا}
    " اللہ تعالی کی لعنت ہو ایسے شخص پر جو بدعتی کو پناہ دے-"
    (صحیح مسلم، کتاب لاضاحی، باب تحریم الذبح لغیر اللہ تعالی ملعن فاعلہ)

    امام دارمی بیان کرتے ہیں کہ ھم سے حکم بن مبارک نے بیان کیا، حکم بن مبارک کہتے ھیں کہ ھم سے عمروبن یحی نے بیان کیا،عمروبن یحی کہتے ھیں کہ میں نے اپنے باپ سے سنا،وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ھیں کہ انھوں نے فرمایا :

    "ھم نمازفجرسے پہلے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے دروازہ پر بیٹھ جاتے،اورجب وہ گھر سے نکلتے توان كے ساتھ مسجد روانہ ہوتے،ایک دن کا واقعہ ہے کہ ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ آئے اور کہا کیا ابوعبدالرحمن (عبداللہ بن مسعود) نکلے نہیں ؟ھم نے
    جواب دیا نہیں،یہ سن كر وہ بھی ساتہ بیٹھ گئے،یہاں تک ابن مسعود باہرنکلے،اورھم سب ان کی طرف کھڑے ہو گئے تو ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ ان سے مخاطب ہوئے اور
    کہا : ائے ابوعبدالرحمن ! میں ابھی ابھی مسجد میں ایک نئی بات دیکھ آ رہا ھوں،حالانکہ جوبات میں نے دیکھی وہ الحمد للہ خیر ہی ھے،ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ کونسی بات ھے؟ ابوموسی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگرزندگی رہی توآپ بھی دیکھ لیں گئے،کہا وہ یہ بات ھے کہ کچھ لوگ نمازكے انتظارميں مسجد کے اندرحلقہ بنائے بیٹھے ھیں،ان سب كے ہاتوں ميں كنكرھیں،اورہرحلقے میں ایک آدمی متعین ھے جو ان سے کہتا ہے کہ سو100 بار اللہ اکبر کہو،توسب لوگ سوباراللہ اکبرکہو،توسب لوگ سو بار اللہ اکبر کہتے ھیں،پھرکہتا ہے سو بار لاالہ الااللہ کہو توسب لوگ لاالہ الااللہ کہتے ہیں ،پھرکہتا ہے کہ سوبارسبحان اللہ کہو توسب سوبارسبحان اللہ کہتے ہیں-ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھرآپ نے ان سے کیا کہا ،ابوموسی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ آپ کی رائے کے انتظارمیں میں نے ان سے کچھ نہیں کہا؟ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ نے ان سے یہ کیوں نہیں کہ دیا کہ آپنے اپنے گناہ شمارکرو،اورپھراس بات کا ذمہ لےلیتے کہ ان کی کوئی نیکی بھی ضائع نہیں ہوگی-

    یہ کہ کرابن مسعود رضی اللہ عنہ مسجد کی طرف روانہ ہوئے اورھم بھی ان کے ساتھ چل پڑے،مسجد پہنچ کرابن مسعود رضی اللہ عنہ نے حلقوں میں سے ایک حلقے کے پاس کھڑے ہوکرفرمایا: تم لوگ کیا کررہے ہو! یہ کنکریاں ہیں جن پرھم تسبیح وتہلیل کررہے ہیں ،ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:اس کی بجائے تم اپنے اپنے گناہ شمارکرو،اورمیں اس بات کا ذمہ لیتا ہوں کہ تمھاری کوئی نیکی پھی ضائع نہیں ہوگی،

    تمھاری خرابی ھے اے امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! ابھی توتمھارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کثیرتعداد میں موجود ہیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےچھوڑے ہوئے کپڑے نہیں پھٹے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے برتن نہیں ٹوٹے اورتم اتنی جلدی ہلاکت کا اشکارہوگئے،قسم ہے اس ذات کی جسکے ہاتھ میں میری جان ہے! یا توتم ایسی شریعت پر چل رہے ہوجونبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت ھے -- نعوذوباللہ -- بہترھے،یا گمراہی کا دروازہ کھول رہے ہو-انھوں نے کہا ائے ابوعبدالرحمن ! اللہ کی قسم اس عمل سے خیر کے سوا ھماراکوئی اورمقصدنہ تھا-ابن مسعود نے فرمایا ایسے کتنے خیرکے طلبگار ھیں جوخیرتک کبھی پہنچ ہی نہیں پاتے- چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ھم سے ایک حدیث بیان فرمائی کہ ایسی ايك قوم ايسى ہو گی جوقرآن پڑھے گی،مگرقرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا- اللہ کی قسم ! کیا پتہ کہ ان میں سے زیادہ ترشائد تمھیں میں ھوں-
    یہ باتیں کہ کرابن مسعود رضی اللہ عنہ ان کے پاس سے واپس چلے آئے-
    عمرو بن سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ان حلقوں کے اکثرلوگوں کو ھم نے دیکھا کہ نہروان جنگ میں وہ خوارج کے شانہ بشانہ ھم سے نیزہ زنی کررہے تھے۔سنن دارمی ( باب کراھیۃ اخزالرای)

  7. #55
    Join Date
    15 Dec 2009
    Location
    Karachi
    Posts
    1,511
    Threads
    117
    Credits
    160
    Thanked
    530

    Default

    Quote mosakhan said: View Post
    salam::

    بدعت اورقیامت کے دن بدعتی کا حشر


    عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    "میں حوض کوثر پر تمہارا انتظار اور بندوبست کروں گا اور ضرور بالضرور تم میں سے کچھ لوگ دکھانے کے لیے ظاہر کیے جائيں گے- پھر ضرور انہیں مجھ سے دور کھینچ لیا جائے گا- میں کہوں گا، میرے پروردگار! میرے ساتھی ہیں- کہا جائے گا، بےشک آپ نہیں جانتے جو انہوں نے آپ کے بعد نئے کام ایجاد کرلیے تھے (یعنی دین میں بدعات کو رواج دیا تھا)-
    تخریج: بخاری، کتاب الرقاق، باب فی الحوض (6576)

    انس رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    حوض پر میرے ساتھیوں (مسلمانوں) میں سے کچھ لوگ صرف میرے پاس پانی پینے کے لیے آئيں گے حتی کہ جب میں انہیں پہچان لوں گا تو مجھہ سے دور کھینچ لیے جائيں گے- میں کہوں گا، میرے ساتھی (مسلمان )ہیں- اللہ فرمائے گا آپ نہیں جانتے جو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے (وفات کے) بعد دین میں نئے کام ایجاد کرلیے تھے-
    تخریج: بخاری، کتاب الرقاق، باب فی الحوض (6582)

    سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    بے شک میں حوض پر تمہارے لیے انتظار و استقبال کا سامان تیار کروں گا- جو میرے پاس سے گزرے گا پانی پیے گا اور جو پانی پی لے گا پھر کبھی پیاسا نہیں ہوگا- ضرور بضرور میرے پاس کچھ قومیں (مسلمانوں کی) آئيں گی میں انہیں جانتا ہوں گا (کہ وہ مسلمان ہونگے) وہ مجھے پہنچان لیں گی (کہ میں ان کا رسول ہوں) پھر میرے اور ان کے درمیان رکاوٹ حائل کردی جائے گا- (یعنی حوض کوثر سے دور کردیے جائيں گے)-
    ابو حازم رضی اللہ عنہ نے کہا پس نعمان بن ابی عیاش نے مجھ سے سماع کیا تو کہنے لگا کیا اسی طرح تونے سہل بن سعد سے سنا تھا؟ میں نے کہا، ہاں- کہا، میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ پر شہادت دیتا ہوں- یقینا میں نے اس سے سنا اور اس میں مزید یوں کہتے تھے، پس میں کہوں گا بےشک یہ مجھہ سے ہیں (میرے امتی ہیں)- کہا جائے گا، بے شک آپ نہیں جانتے جو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد (وفات کے بعد)دین میں نئے کام ایجاد کرلیے؟ پس میں (رسول اللہ) کہوں گا، شدید بغض اور دوری ہو، دوری ہو، اس کے لیے جس نے میرے بعد (میرے دین کو) بدل ڈالا-
    تخریج: بخاری، کتاب الرقاق، باب فی الحوض (6583)، (6584)


    فوائد: ان اوپر بیان کی گئی احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ بدعتی لوگ (جو لوگ دین میں ثواب کی خاطر نئے کام ایجاد کریں) حوض کوثر کے پانی سے محروم رہیں گے- بدعت ایسا قبیح گناہ لے کہ اس سے توبہ بھی انتہائی مشکل ہے کیونکہ انسان اسے برا سمجھ کر نہیں بلکہ نیک او رباعث اجر و ثواب سمجھ کر بجا لاتا ہے- نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

    { من احدث فی امرنا ھذا ما لیس فیہ فھو رد}
    " جس نے ہمارے اس معاملے (دین) میں کوئی ایسا کام ایجاد کیا جو اس میں نہیں تھا تو وہ مردود ہے-"
    (صحیح بخاری، کتاب الصلح، باب اذا اصطلحوا علی صلح جور-)

    ایک اور روایت میں ہے کہ:

    { عن عائشۃ رضی اللہ عنہھا قالت :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من عمل عملا لیس علیہ امرنا فھو رد}
    " عائشہ رضی اللہ عنہھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہماری مہر نہیں تو وہ رد کیا ہوا ہے-" (یعنی وہ کام جو ہم نے نہیں کیا)
    (صحیح مسلم، کتاب الاقضیۃ، باب نقص الاحکام الباطلۃ ورد محدثات الامور)

    جامع ترمذی میں ایک روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    { من ابتدع بدعۃ ضلالۃ لا ترضی اللہ ورسولہ کان علیہ مثل آثام من عمل بھا لا ینقص ذلک من اوزارالناس شیئا}
    " جس نے کوئی گمراہی کی بدعت ایجاد کی، جو اللہ اور اس کے رسول کو راضی نہیں کرتی، اس پر ان تمام لوگوں کے گناہوں کے برابر گناہ ہوگا جنہوں نے اس بدعت پر عمل کیا لیکن اس سے لوگوں کےگناہوں سے کچھ کم نہیں ہوگا (انہیں اپنے گناہ مکمل ملیں گے لیکن اتنا گناہ بدعت ایجاد کرنے والے کو بھی ملتا رہے گا)-"
    ( ترمذی، کتاب العلم، باب ماجاء فی الاخذ بالسنۃ واجتناب البدع)

    سنن نسائي کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوراں خطبہ یہ کلمات کہا کرتے تھے:

    { وشر الامور محدثاتھا و کل محدثۃ بدعۃ وکل بدعۃ ضلالۃ وکل ضلالۃ فی النار}
    "معاملات میں سے بدترین وہ ہیں جو (دین میں) نئے ایجاد کیے گئے ہوں اور ہر نئی ایجاد کی جانے والی چيز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے"-
    (سنن نسائی، کتاب صلاۃالعیدین، باب کیف الخطبۃ)

    ایک اور روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان الفاظ میں بدعات سے بچنے کی نصیحت فرمائی ہے:

    { ایاکم ومحدثات الامور}
    " (دین میں) نئے نئے کام (یعنی بدعات) ایجاد کرنے سے بچتے رہنا-"
    ( مسند احمد:4/126، دارمی:1/57، ابو داؤد، کتاب السنۃ، باب فی لزوم السنۃ:5607، ترمذی، کتاب العلم، باب فی الاخذ بالسنۃ واجتناب لبدع:2676، ابن ماجہ، مقدمہ، باب اتباع السنۃ الخلفاء الراشدین المھدیین:42، مستدرک حاکم:1/96)

    بدعتی کو پناہ دینے سے بھی منع کیا گیا ہے- علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    { لعن اللہ من آوی محدثا}
    " اللہ تعالی کی لعنت ہو ایسے شخص پر جو بدعتی کو پناہ دے-"
    (صحیح مسلم، کتاب لاضاحی، باب تحریم الذبح لغیر اللہ تعالی ملعن فاعلہ)

    امام دارمی بیان کرتے ہیں کہ ھم سے حکم بن مبارک نے بیان کیا، حکم بن مبارک کہتے ھیں کہ ھم سے عمروبن یحی نے بیان کیا،عمروبن یحی کہتے ھیں کہ میں نے اپنے باپ سے سنا،وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ھیں کہ انھوں نے فرمایا :

    "ھم نمازفجرسے پہلے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے دروازہ پر بیٹھ جاتے،اورجب وہ گھر سے نکلتے توان كے ساتھ مسجد روانہ ہوتے،ایک دن کا واقعہ ہے کہ ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ آئے اور کہا کیا ابوعبدالرحمن (عبداللہ بن مسعود) نکلے نہیں ؟ھم نے
    جواب دیا نہیں،یہ سن كر وہ بھی ساتہ بیٹھ گئے،یہاں تک ابن مسعود باہرنکلے،اورھم سب ان کی طرف کھڑے ہو گئے تو ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ ان سے مخاطب ہوئے اور
    کہا : ائے ابوعبدالرحمن ! میں ابھی ابھی مسجد میں ایک نئی بات دیکھ آ رہا ھوں،حالانکہ جوبات میں نے دیکھی وہ الحمد للہ خیر ہی ھے،ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ کونسی بات ھے؟ ابوموسی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگرزندگی رہی توآپ بھی دیکھ لیں گئے،کہا وہ یہ بات ھے کہ کچھ لوگ نمازكے انتظارميں مسجد کے اندرحلقہ بنائے بیٹھے ھیں،ان سب كے ہاتوں ميں كنكرھیں،اورہرحلقے میں ایک آدمی متعین ھے جو ان سے کہتا ہے کہ سو100 بار اللہ اکبر کہو،توسب لوگ سوباراللہ اکبرکہو،توسب لوگ سو بار اللہ اکبر کہتے ھیں،پھرکہتا ہے سو بار لاالہ الااللہ کہو توسب لوگ لاالہ الااللہ کہتے ہیں ،پھرکہتا ہے کہ سوبارسبحان اللہ کہو توسب سوبارسبحان اللہ کہتے ہیں-ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھرآپ نے ان سے کیا کہا ،ابوموسی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ آپ کی رائے کے انتظارمیں میں نے ان سے کچھ نہیں کہا؟ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ نے ان سے یہ کیوں نہیں کہ دیا کہ آپنے اپنے گناہ شمارکرو،اورپھراس بات کا ذمہ لےلیتے کہ ان کی کوئی نیکی بھی ضائع نہیں ہوگی-

    یہ کہ کرابن مسعود رضی اللہ عنہ مسجد کی طرف روانہ ہوئے اورھم بھی ان کے ساتھ چل پڑے،مسجد پہنچ کرابن مسعود رضی اللہ عنہ نے حلقوں میں سے ایک حلقے کے پاس کھڑے ہوکرفرمایا: تم لوگ کیا کررہے ہو! یہ کنکریاں ہیں جن پرھم تسبیح وتہلیل کررہے ہیں ،ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:اس کی بجائے تم اپنے اپنے گناہ شمارکرو،اورمیں اس بات کا ذمہ لیتا ہوں کہ تمھاری کوئی نیکی پھی ضائع نہیں ہوگی،

    تمھاری خرابی ھے اے امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! ابھی توتمھارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کثیرتعداد میں موجود ہیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےچھوڑے ہوئے کپڑے نہیں پھٹے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے برتن نہیں ٹوٹے اورتم اتنی جلدی ہلاکت کا اشکارہوگئے،قسم ہے اس ذات کی جسکے ہاتھ میں میری جان ہے! یا توتم ایسی شریعت پر چل رہے ہوجونبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت ھے -- نعوذوباللہ -- بہترھے،یا گمراہی کا دروازہ کھول رہے ہو-انھوں نے کہا ائے ابوعبدالرحمن ! اللہ کی قسم اس عمل سے خیر کے سوا ھماراکوئی اورمقصدنہ تھا-ابن مسعود نے فرمایا ایسے کتنے خیرکے طلبگار ھیں جوخیرتک کبھی پہنچ ہی نہیں پاتے- چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ھم سے ایک حدیث بیان فرمائی کہ ایسی ايك قوم ايسى ہو گی جوقرآن پڑھے گی،مگرقرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا- اللہ کی قسم ! کیا پتہ کہ ان میں سے زیادہ ترشائد تمھیں میں ھوں-
    یہ باتیں کہ کرابن مسعود رضی اللہ عنہ ان کے پاس سے واپس چلے آئے-
    عمرو بن سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ان حلقوں کے اکثرلوگوں کو ھم نے دیکھا کہ نہروان جنگ میں وہ خوارج کے شانہ بشانہ ھم سے نیزہ زنی کررہے تھے۔سنن دارمی ( باب کراھیۃ اخزالرای)
    جزاک اللہ
    بہت عمدہ شیئرنگ ہے

  8. #56
    hafizsaad is offline Junior Member
    Last Online
    1st March 2013 @ 06:56 AM
    Join Date
    21 Sep 2009
    Age
    41
    Posts
    18
    Threads
    1
    Credits
    0
    Thanked
    8

    Default

    jazak Allah Khair

  9. #57
    Join Date
    15 Dec 2009
    Location
    Karachi
    Posts
    1,511
    Threads
    117
    Credits
    160
    Thanked
    530

    Default

    Quote hafizsaad said: View Post
    jazak allah khair
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ

  10. #58
    Sunni786 is offline Member
    Last Online
    20th June 2010 @ 08:48 PM
    Join Date
    12 Jun 2010
    Posts
    43
    Threads
    0
    Thanked
    4

  11. #59
    Sunni786 is offline Member
    Last Online
    20th June 2010 @ 08:48 PM
    Join Date
    12 Jun 2010
    Posts
    43
    Threads
    0
    Credits
    0
    Thanked
    4

    Default

    Quote hamapakistan said: View Post
    ہر بدعت بری ہے
    Ajj Quran Shareef Jiss halat mein hai kya Huzoor Nabi Kareem Salalahu Alaihe Wasalam aur Sahaba ky Zamane mein aisa hee tha ?
    Kya uss zamane mein Quran Shareef per Airaab Yani Zabar Zerein thi ?
    Kya uss zamane mein Masajid ky Meenar Thay ?
    Masajid mein Mehrab howa karty thay ?
    Dars-e-Nizami jisay par ky ajj banda Alim banta hai Uss zamane mein Dars-e-Nizame tha ?

  12. #60
    Reehab is offline Senior Member
    Last Online
    12th November 2018 @ 06:28 PM
    Join Date
    29 May 2009
    Location
    Dammam
    Gender
    Male
    Posts
    2,448
    Threads
    40
    Credits
    1,150
    Thanked
    449

    Default

    Quote Sunni786 said: View Post
    Ajj Quran Shareef Jiss halat mein hai kya Huzoor Nabi Kareem Salalahu Alaihe Wasalam aur Sahaba ky Zamane mein aisa hee tha ?
    Kya uss zamane mein Quran Shareef per Airaab Yani Zabar Zerein thi ?
    Kya uss zamane mein Masajid ky Meenar Thay ?
    Masajid mein Mehrab howa karty thay ?
    Dars-e-Nizami jisay par ky ajj banda Alim banta hai Uss zamane mein Dars-e-Nizame tha ?
    ab sawal baraq sawal ho ga..
    is ka jawab dne se pahle yeh bata dien . kiya us zamane me jallso nikla karte the kiya us zamane me milad manaye jate thi kiya us zmane me kahtme ghosia parha jata tha kiya us zamane me namaze ghosiya parha jata tha . kiya us zamane me. urs howa karte the kiya us zamane me. teeja 4 barsi manaye jati thi ..

    jo biddat ke badsha hote hien owh yahe iterzat rakhte hien ke un se pooche ke falan hota tha.
    ji quran ke ayat ko arabein lagan zarori tha kiuoon ke arab aru ajam me farq he. arab country me log arab ke baghari parhte hien arabic magr aap aru mujh jesys jahil kiya ande beche us ko arbci ke liey arab ki zarorat he. ab bolo ge us zamane me jahaz nahi thi A/C nahi tha . to me aap ke aqal par matam karoon ga aru khamosh ho jaoon ga..
    is liye me ne ik bar us molvi ko me ne jawab yahe diya tha us ke bad us ki bolti band ki ke biddat biddat he .
    umeed he ke samjh me bat agye ho gi nahi aye to karo biddat chahe sunant samjh kar karo ya farz. ALLAh hi hami nazir ho ga ab..

Page 5 of 5 FirstFirst ... 2345

Similar Threads

  1. Replies: 3
    Last Post: 2nd January 2014, 09:58 AM
  2. یہ واقعہ بھی عجب میری زندگی کاتھا
    By Ladla Student in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 25
    Last Post: 6th December 2012, 11:43 AM
  3. Replies: 0
    Last Post: 21st March 2011, 12:00 PM
  4. Replies: 5
    Last Post: 24th March 2010, 08:56 PM

Tags for this Thread

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •