میرے خوابوں کو میری رسواہیوں سے شکوہ تھا
حسن والوں کو غزل کی رعناہیوں سے شکوہ تھا
میرے نام سے پہچانے لگے جب اسے لوگ
تب سے اسے میری شناساہیوں سے شکوہ تھا
سپنوں کے سنگ جینے والے ساگر عباسی کو
نہ جانے کیوں تنہاہیوں سے شکوہ تھا
**<<~*~*~*~>>**
میرے خوابوں کو میری رسواہیوں سے شکوہ تھا
حسن والوں کو غزل کی رعناہیوں سے شکوہ تھا
میرے نام سے پہچانے لگے جب اسے لوگ
تب سے اسے میری شناساہیوں سے شکوہ تھا
سپنوں کے سنگ جینے والے ساگر عباسی کو
نہ جانے کیوں تنہاہیوں سے شکوہ تھا
**<<~*~*~*~>>**
oh good sharing
good sharing
Nice sharing janab
اس خوبصورت انتخاب کے لیے آپ کا شکریہ
مزید کا انتظار رہے گا.
اسلام علیکم
بہت خوب۔۔۔۔۔بہت عمدہ انتخاب
اُمید ہے آپ اُردو ادب کے بزم کو اسی طرح
خوبصورت اشعار سے سجاتے رہنگے
شیئر کرنے کا بے حد شکریہ
very very nice sharing
Thanks for Sharing
Bookmarks