بفته 03 جمادى الأولى 1431هـ - 17 اپریل 2010م
ہیڈ اسکارف یا ہیٹ اوڑھ کر اسکول میں آنے پر پابندی
'
اسپین: سر پوش اوڑھنے والی مسلم طالبہ کا اسکول میں داخلہ بند
اسکول کے داخلی قواعدوضوابط کے تحت کوئی طالبہ سر پر ہیٹ یا کوئی کپڑا نہیں لےسکتی۔فائل
میڈرڈ۔ایجنسیاں
اسپین میں مراکشی تارکین وطن کی ایک تنظیم نے ایک اسکول کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے جس کے تحت ایک سولہ سالہ طالبہ کو سرپوش اوڑھنے کی پاداش میں اس کی جماعت سے نکال دیا گیا ہے۔
اس تنظیم کے سربراہ کمال رامعینی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ''گذشتہ کئی ہفتوں سے طالبہ نجویٰ ملحہ اسکول نہیں جا سکی اور یہ آئین کے تحت اس کو حاصل تعلیم کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے''۔
میڈرڈ کے علاقے میں واقع اس اسکول کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسکول کے داخلی قواعد و ضوابط کے تحت کسی طالب علم یا طالبہ کے سر پر ہیٹ اوڑھنے یا کسی اور کپڑے سے سر ڈھانپنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
اسپین میں مراکشی کارکنان اور تارکین وطن کی تنظیم کے سربراہ رامعینی کا کہنا ہے کہ ان کے گروپ نے اسکول کے اس فیصلے پر اپنی شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
ہسپانوی میڈیا کے مطابق اسپین میں مراکشی والدین کے ہاں پیدا ہونے والی ملحہ نے اپنے طور پر گذشتہ ماہ فروری میں ہیڈ اسکارف اوڑھنے کا فیصلہ کیا تھا حالانکہ اس کی ماں نے اسے ایسا کرنے سے منع کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس طالبہ کی ہم جماعتوں نے اس کے فیصلے کی حمایت کی تھی۔
لیکن علاقائی حکام اسکول کے فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں اور انہوں نے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ اسکول کے قواعد و ضوابط کو نافذ کیا جاناچاہِیے لیکن ساتھ ہی یہ بات بھی تسلیم کی ہے کہ ان قواعد و ضوابط میں ترامیم کے لیے تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
اسپین جیسے ملک میں کسی مسلم طالبہ پر سرپوش اوڑھنے پر لگائی گئی پابندی سے سامنے آنے والا یہ ایشو بالکل نیا ہے۔
'
'
اسں ملک کی کل آبادی چار کروڑ ساٹھ لاکھ میں سے چھپن لاکھ غیر ملکی تارکین وطن ہیں اور ان کی تعداد میں حالیہ برسوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سنہ 1996ء میں اسپین میں غیر ملکی تارکین وطن کی تعداد نصف ملین کے لگ بھگ تھی جو اب بڑھ کر چھپن لاکھ ہو چکی ہے اور اس میں ایک کثیر تعداد مراکشی تارکین وطن کی ہے۔
Bookmarks