Results 1 to 3 of 3

Thread: خوارج کا عقیدہ

  1. #1
    zaidi_shah9 is offline Junior Member
    Last Online
    11th August 2011 @ 10:13 AM
    Join Date
    02 Mar 2009
    Age
    39
    Posts
    19
    Threads
    8
    Credits
    965
    Thanked
    0

    Default خوارج کا عقیدہ

    خوارج کا عقیدہ

    ۔خوارج نے آہستہ آہستہ فرقے اور گروہ کی صورت اختیار کر لی‘ جس طرح ہم نے عرض کیا ہے کہ وہ ظاہری صورت میں تو مسلمان تھے لیکن وہ پس پردہ کافرو مشرک تھے‘ کیونکہ انہوں نے اپنی طرف سے ایک نظریہ بلکہ عجیب قسم کے نظریات قائم کر لیے تھے۔ ان کا عقیدہ تھا کہ چونکہ حضرت علی ؑ‘ حضرت عثمانؓ اور امیر معاویہ نے حکم (منصف) کو قبول کیا ہے‘ اس لیے وہ اپنے اسلامی عقیدہ سے منحرف ہو گئے ہیں۔ ان کے نزدیک وہ بھی کافر ہو گئے تھے۔ چونکہ بقول ان کے ہم نے توبہ کرلی ہے اس لیے ہمارا عقیدہ صحیح ہو گیاہے ان کے نزدیک امربالمعروف اور نہی عن المنکر کی کوئی حیثیت نہ تھی۔
    یہ ظالم حکمران کے خلاف قیام کرنے کو جائز نہ سمجھتے تھے۔ یہ لوگ دراصل انتہا پسند اور متعصب قسم کے تھے کہ جو خود کو اچھا سمجھتے تھے اور دوسروں پر کیچڑ اچھالتے رہتے تھے ان کا عقیدہ تھاکہ عمل ایمان کی جز ہے‘ وہ کہتے تھے کہ جو
    ”اشہد ان لا الہ الا اللہ و اشہد ان محمدا رسول اللہ“
    ”کہے اور دل سے نہ مانے‘ توکہنے سے انسان مسلمان نہیں ہو جاتا ۔اگر وہ نماز پڑھتا ہے‘ روزہ رکھتا ہے‘ شراب نہ پیئے‘ جوا نہ کھیلے‘ فعل بد کا مرتکب نہ ہو‘ جھوٹ نہ کہے اگر وہ تمام گناہ نہ کرے تو تب مسلمان ہے۔ اگر ایک مسلمان جھوٹ بول لیتا ہے تو وہ کافر ہو جائے گا‘ وہ نجس ہے‘ اور مسلمان نہیں ہے۔ اگر ایک مرتبہ غیبت کرے یا شراب پی لے تو دین اسلام سے خارج ہے۔ غرض کہ انہوں نے گنا ہان کبیرہ کے مرتکب کو دائرہ اسلام سے خارج کر دیا ہے۔ یہ لوگ دوسروں کو ناپاک‘ کافر‘ مشرک‘ نجس سمجھتے تھے ۔صرف اپنے آپ کو ہر لحاظ سے نیک اور پاک خیال کرتے تھے۔ گویا یہ زبان حال سے کہہ رہے تھے کہ آسمان کے نیچے اور زمین کے اوپر کوئی بھی ان کے سوا مسلمان وجود نہیں رکھتا۔ ان کے نزدیک امربالمعروف اور نہی از منکر واجب ہے۔ لیکن اس کی کوئی شرط وغیرہ نہیں ہے۔ یہ لوگ مولا علی علیہ السلام کو نعوذ باللہ مسلمان نہیں سمجھتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ علی ؑکے خلاف قیام کرنا اور ان سے جنگ نہ فقط کار ثواب ہے بلکہ بہت بڑی عبادت ہے۔ ان جاہلوں اور تنگ نظر لوگوں نے شہر کے باہر خیمہ نصب کیا۔ اور باغی ہونے کا اعلان کر دیا۔ ان کے عقائد و نظریات میں انتہا پسندی ‘ تنگ نظری کے سوا کچھ نہ تھا یہ خارجی چونکہ دوسرے لوگوں کو مسلمان نہیں سمجھتے تھے‘ اس لیے ان کا عقیدہ تھا کہ ان لوگوں کو رشتہ دینا چاہیے نہ لینا چاہیے۔ ان کا ذبح شدہ گوشت حلال نہیں ہے‘ بلکہ ان کی عورتوں اور ان کے بال بچوں کا قتل جائز اور باعث ثواب ہے۔
    انہوں نے شہر سے باہر ایک ڈیرہ جما لیا اور شہر کے باسیوں کی قتل و غارت شروع کردی‘ یہاں تک کہ ایک صحابی رسول اپنی اہلیہ کے ہمراہ وہاں سے گزر رہا تھا وہ بی بی حاملہ تھی انہوں نے اس صحابی سے کہا کہ وہ علی ؑ پر تبرا کریں۔ جب انہوں نے انکار کیا تو ان ظالموں نے اس عظیم اور بزرگ صحابی کو قتل کر دیا اور اس کی بیوی کے شکم کو نیزے سے زخمی کردیا اور کہا تم کافر تھے اس لیے ہم نے تمہارے ساتھ ایسا کیا۔ یہ خارجی ایک دوسرے خارجی کے باغ سے گزر رہے تھے تو ایک خارجی نے کھجور کاایک دانہ توڑ کر کھا لیا تو سبھی چیخ پڑے اور بلند آواز سے کہا کہ اس کا مال نہ کھاؤ کیونکہ ہمارا مسلمان بھائی ہے۔ یعنی یہ خارجی اور پلید صفت انسان دوسرے مسلمانوں کو کافر اور خود کو مسلمان کہا کرتے تھے۔

  2. #2
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    خوارج کا فتنہ بد ترین فتنہ تھا۔۔۔ اس کے متعلق حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا

    علی اگر تمھیں معلوم ہوجائے کہ اس فتنہ کے خلاف لڑنا اللہ تعالیٰ کا کس قدر پسند ہے تو تم سب کام چھوڑ کر پہلے اس فتنہ کا سد باب کرو۔۔۔

    آج یہی فتنہ دوسرے نام کے ساتھ موجود ہے۔۔۔ اور جس طرح خوارج نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی تقلید سے انحراف کیا تھا ۔۔۔ موجودہ فتنہ آئمہ سلف صالحین کی تقلید سے منہ موڑ رہا ہے۔۔۔

    اللہ تعالیٰ ایسے تمام فتنوں اور فرقوں سے اپنی پناہ میں رکھے
    Khanqah Daruslam

  3. #3
    zainbutt15's Avatar
    zainbutt15 is offline Advance Member
    Last Online
    7th February 2023 @ 11:20 PM
    Join Date
    02 Jun 2009
    Location
    New York U S A
    Age
    31
    Gender
    Male
    Posts
    5,007
    Threads
    29
    Credits
    86
    Thanked
    485

    Default

    Great SHaring
    Bhai jan Font zara big size mein kren Thanks
    Bismilla Ki Barkat
    Business without a sign
    is sign of NO Busniess

Similar Threads

  1. شیخ عبدالقادر جیلانی کا سبق آموز واقعہ
    By adeel345 in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 2
    Last Post: 18th June 2013, 01:31 AM
  2. Replies: 7
    Last Post: 3rd November 2011, 06:54 PM
  3. Replies: 7
    Last Post: 25th April 2010, 01:52 PM
  4. Replies: 2
    Last Post: 20th November 2009, 04:36 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •