انٹرنیٹ پر دستیاب سافٹ ویئرز میں خطرناک وائرس

سرچ انجن گوگل نے کمپیوٹر صارفین کو جعلی اینٹی وائرس اور سافٹ ویئر کے مضر اثرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ پر دستیاب اکثر سافٹ ویئرز میں خطرناک وائرس موجود ہوتا ہے جو کمپیوٹرز کیلئے انتہائی مضر ثابت ہوتا ہے۔ سرج انجن گوگل کی طرف سے کئے گئے سروے کے مطابق 13 ماہ کے دوران 240 ملین ویب پیجز کے جائزہ کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ انٹرنیٹ پر موجود اینٹی وائرس پروگرامز اور دیگر سافٹ ویئرز میں سے 15 فیصد جعلی ہوتے ہیں۔ اکثر انٹرنیٹ صارفین نیٹ پر موجود دھوکہ بازوں کی جعل سازی میں آکر ایسے جعلی اینٹی وائرس پروگرام و سافٹ ویئر ڈاﺅن لوڈ کرلیتے ہیں ۔ بعدازاں ان سے ساف ویئر کو رجسٹرڈ کرنے کیلئے رقوم مانگی جاتی ہے۔ صارفین رقوم ادا کرکے سافٹ ویئر رجسٹرڈ کرا لیتے ہیں لیکن انہیں اس کا فائدہ ہونے کی بجائے نقصان ہوتا ہے۔ سروے کے مطابق اکثر جعلی اینٹی وائرس سافٹ ویئر میں خطرناک وائرس موجود ہوتے ہیں جو کمپیوٹرز کو شدید نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔ سروے میں بتایا گیا کہ 11 ہزار کے قریب ویب سائیٹس جعلی اینٹی وائرس سافٹ ویئر فروخت کرنے میں ملوث ہیں اور ان میں آدھے سے زیادہ سافٹ ویئر اشتہارات کے ذریعے فروخت کئے جاتے ہیں ۔