جانے کیا حال ہو اس دل کا اگر تو آئے
نہ ہی جذبات پہ نہ خود پہ ہی قابو آئے
چار جانب تیری پرچھائی نظر آتی ہے
تو ہی خوشبو سا مہکتا ہوا ہر سو آئے
تیرے جلوے کی نگاہوں نہیں تاب ابھی
ایسا محسوس ہوا چاند کو ہم چھو آئے
تیری دلدار نگاہوں کا دلاسا پا کر
میری پلکوں پہ چمکتے ہوئے جگنو آئے
Bookmarks