جمعرات, 20 مئی 2010 18:29 کراچی، تحریک صوبہ ہزارہ نے کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے پختون ہزارے وال تصادم کا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کرنے والوں کے گھناﺅنے اقدام کی مذمت کی ہے، گزشتہ روز ہونے والی قتل و غارت گری سے صوبہ ہزارہ کے قیام کی جدوجہد کرنے والوں کا کوئی تعلق نہیں ہے، نئے صوبہ کے قیام کے لئے ان کے مطالبے کو اے این پی بھی تسلیم کر چکی ہے اس لئے کوئی وجہ نہیں کہ ہزارے وال اور پختون آپس میں لڑیں،دونوں قوموں کے مابین لڑائی کا تاثر پیدا کرنے والوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار تحریک صوبہ ہزارہ کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر اظہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کہ تحریک صوبہ ہزارہ کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ اور اس کی آڑ میں رچائی جانے والی سازش کی بھرپور مذمت کرتی ہے، اگر پختون بھائیوں سے ہمارے اختلافات ہوتے ہم اپنے صوبہ میں لڑکر اسے حل کر سکتے تھے، کراچی میں ایسی حرکت کرنے کی کوئی ضرور ت نہیں ہے،دونوںقومیںصدیوں سے اکٹھی رہ رہی ہیں،خودہزارہ ڈویژن میں پختون اب بھی موجود ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں۔
کراچی کے واقعات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی کا امن پاکستان کا امن ہے اسے تباہ کرنا ہماری حکمت عملی نہیںہے۔ایک مخصوص حلقے کی جانب سے دی جانے والی اسٹیٹمنٹ کہ ہزارے وال اور پختون آپس میں لڑرہے ہیں سراسرغلط اوردروغ گوئی پر مبنی ہونے کے ساتھ ساتھ غیر عقلی بھی ہے جس کی عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے بھی نفی کی جا چکی ہے۔کراچی میں موجود تحریک صوبہ ہزارہ کی قیادت سے اپنے رابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقامی قیادت نے ان واقعات سے مکمل طور پر لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی قیادت کو یقین دلایا ہے کہ بدھ کو ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میںہزارے والوں کاکوئی کردار نہیں ہے۔
تحریک صوبہ ہزارہ کراچی کے کنوینئر سردار اقبال خان نے گزشتہ روز کراچی میں 20افراد کو قتل اور متعدد کو زخمی کئے جانے کے واقعہ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ ہزارہ کے قیام کے لئے چلائی جانے والی تحریک مکمل پرامن ہے ان کا کسی سے کوئی ایسا اختلاف نہیں ہے جس کا نتیجہ انسانی جانوں کے زیاں کی صورت سامنے آئے۔ایک جماعت کی جانب سے گزشتہ روز کے واقعات کو ہزارے وال ،پختون تصادم قرار دینے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی غلط فہمیاں پیدا کر کے دونوں قوموں کو باہم لڑانے کی کوشش کو باشعور شہریوں نے ناکام بنا دیا ہے۔صوبائی اوروفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے سرداراقبال کا کہنا تھا کہ کراچی کے واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں اور ان میں ملوث افراد کو قرار واقعی وسزا دلوائی جائے ۔انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ نئے صوبے کے قیام کے لئے جاری تحریک آئینی وقانونی دائرے میں رہتے ہوئے چلائی جائے گی اور جب تک سانحہ ایبٹ آباد میں شہید ہونے والوں کی منزل حاصل نہیں کر لی جاتی جدوجہد جاری رہے گی۔
Bookmarks