حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نے ایک بار ایک مقام پر پہنچ کر پانی منگوایا اور وُضو کیا پھر یکایک مُسکرانے لگے اور رفقاء سے فرمانے لگے: جانتے ہو میں کیوں مُسکرایا؟ پھر خود ہی اس سوال کا جواب دیتے ہوئے فرمایا: میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وُضو فرمایا تھا اور بعد فراغت مُسکرائے تھے اور صحابہ اکرام سے فرمایا تھا: جانتے ہو میں کیوں مُسکرایا؟ پھر آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ہی فرمایا: ”جب آدمی وُضو کرتا ہے تو چہرہ دھونے سے چہرے کے اور ہاتھ دھونے سے ہاتھوں کے اور سر کا مسح کرنے سے سر کے اور پاؤں دھونے سے پاؤں کے گناہ جھڑ جاتے ہیں۔ “
(مُسند امام احمد بن حنبل ج۱ ص ۱۳۰
Bookmarks