Results 1 to 11 of 11

Thread: دعا کسے کہتے ہیں

  1. #1
    Asma_Khan's Avatar
    Asma_Khan is offline Senior Member+
    Last Online
    18th November 2016 @ 09:14 PM
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    `*`*`*HEAVEN*`*`*`
    Posts
    1,797
    Threads
    54
    Credits
    232
    Thanked
    21

    Arrow دعا کسے کہتے ہیں

    ہم میں سے ہر کوئی دعا ضرور مانگتا ہے۔ اکثر کو یہ بھی معلوم نہیں کہ دعا کی تعریف کیا یہ کب اور کس جگہ مانگنے سے زیادہ قبول ہوتی ہے؟



    سوال۔ اصل میں دعا ہے کیا چیز؟



    جواب : بندہ مومن اس شعور کے ساتھ دنیا میں زندگی بسر کرتا ہے کہ اس کا وجود اور گرد و پیش کا ماحول اس کے لیے ایک عظیم نعمت ہے اور اس کے ساتھ ہی وہ بہت سی نعمتوں کے لیے ہمہ وقت محتاج ہے۔ نعمت کا شعور شکر کا تقاضا کرتا ہے اور احتیاج دعا کا۔ وہ اپنی ہر ہر ضرورت کے لیے اور جو کچھ میسر اّ چکا ہے اس میں اضافے کے لیے اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرتا ہے تو دعا وجود میں ا جاتی ہے۔ اور ایمان ان دونوں ہی چیزوں سے وجود پز یر ہوتاہے، یعنی شکر اور دعا کے ساتھ۔



    سوال: اس کی مقبولیت کا معیار کیا ہے؟



    جواب: دعا اگر صحیح وقت پر صحیح طریقے پر اور اپنی حدود کا احساس کرتے ہوئے کی جائے تو بالعموم فورا قبول ہو جاتی ہے۔ البتہ اس کا انحصار دعا پر بھی ہے کہ آپ کیا دعا مانگ رہے ہیں؟ مثلا ہماری ہر مسجد میں لوگ دعا کرتے ہیں کہ مسلمانوں کو دنیا میں غلبہ حاصل ہو جائے، لیکن اس کے لیے جو کچھ انھیں خود کرنا چاہیے اس کو کیے بغیر وہ یہ دعا مانگتے ہیں، اس لیے قبول نہیں ہوتی۔ ہمیں جو کچھ کر کے یہ دعا کرنی چاہیے، وہ ہم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ اسی طرح انفرادی زندگی میں آپ دیکھیے کہ ا یک آدمی بیماری میں، تکلیف میں، مشکلات میں، اپنی ذمہ داریوں کا کوئی شعور نہیں رکھتا اور دعا کیے جاتا ہے، چنانچہ وہ دعا قبول نہیں ہوتی۔ جب صحیح وقت پر اور اپنی حدود کا لحاظ کر کے دعا کی جائے گی تو بالعموم قبول ہو جائے گی۔ اگر پھر بھی اس کا قبول ہونا خداتعالیٰ کی مجموعی حکمت کے خلاف ہے تو قبول نہیں ہو گی۔ مثال کے طور پر کسان کو ضرورت ہے کہ بارش ہو، جبکہ میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرا کچا کوٹھا نہ گر جائے۔ ہم دونوں ہی دعا کے لیے ہاتھ اٹھا لیتے ہیں، ظاہر ہے کہ ان میں سے کسی ایک کی دعا قبول ہو گی۔ دنیا کی مجموعی حکمت کے لحاظ سے یا خود دعا کرنے والے فرد کی اپنی بہبود کے لحاظ سے جب کہیں دعا قبول نہیں ہوتی تو پیغمبر اسلام نے بتایا ہے کہ اس کا اجر قیامت میں بندہ مومن کے لیے محفوظ کر لیا جاتا ہے۔



    سوا ل : نیک بزرگ شخص کی دعا اور ایک عام مسلمان کی دعا میں کیا فرق ہوتا ہے؟



    جواب: اللہ تعالی اپنے نیک بندوں کی دعا کو محبوب رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر قران مجید میں رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی بڑی اہمیت بیان کی گئی ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ آپ سے دعا کی درخواست کریں۔ خود بھی اللہ تعالی سے مغفرت طلب کریں اور آپ سے بھی درخواست کریں کہ اپ ان کے لیے اللہ تعالی سے مغفرت چاہیں۔



    سوال: ہمارے ہاں کئی بار ی سننے میں آتا ہے کہ ایک فقیر نے دعا دی تھی، اس کے ساتھ ہی کایا پلٹ گئی: کیا کسی فقیر کی دعا میں اتنی تاثیر ممکن ہے کہ ایک شخص یا خاندان کی قسمت بدل کر رکھ دے: اگر نہیں تو پھر فقیر کی دعا کے بعد حالات کا یکسر تبدیل ہو جانا کیا معنی رکھتا ہے؟



    جواب: اس طرح کی باتیں لوگ بالعموم اپنے اعتقادات کی بنیاد پر کرتے رہتے ہیں۔ یہ بالکل ممکن ہے کہ ایک کام اللہ تعالی کی حکمت کے مطابق لازما ہونا ہی تھا۔ کسی نے اس کے لیے دعا بھی کر دی۔ اسی طرح ایسا بھی ہوتا ہے کہ ادمی کسی غلط عقیدے میں مبتلا ہو گیا اور بطور آزمائش وہ چیز پوری ہو گئی۔ اس لیے تمام پہلو ممکن ہیں، لیکن پیغمبر کے بعد ہمارے لیے یہ جاننے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے کہ فی الواقع یہ کا م فلاں کی دعا کے نتیجے میں ہو گیا۔

    آپ برے ہوں یا اچھے، سب اللہ تعالی کے محتاج بندے ہیں، وہ اپنے قانون اور حکمت کے مطابق جب چاہتا ہے، جو بات چاہتا ہے، قبول کر لیتا ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ ایسی قبولیت سے یہ نتیجہ نکالا جائے کہ جس نے دعا کی ہے، وہ فی الواقع اللہ تعالی کو بہت محبوب ہے۔ لوگ مندروں میں جاتے ہیں، ان کی دعا بھی قبول ہوجاتی ہے، گرجوں میں جاتے ہیں، ان کی دعا بھی قبول ہو جاتی ہے۔ پادری ہاتھ اٹھاتا ہے، اس کی دعا بھی قبول ہو جاتی ہے۔ یوگی اور رشی ہاتھ اٹھاتے ہیں، ان کی دعا بھی قبول ہو جاتی ہے۔ بتوں کے سامنے لوگ نیاز پیش کرتے ہیں، وہ بھی قبولیت کی بشارت لے کر ا جاتے ہیں۔ لہذا یہ بات تو اصول کے طور پر صحیح ہے کہ نیک لوگوں سے دعا کی درخواست کرنی چاہیے، لیکن دعا کی ہر قبولیت اچھے پہلو سے نہیں ہوتی، بلکہ بطور آزمائش بھی ہو سکتی ہے۔ خدا تعالی اگر شیطان کے پاس جانے والوں کو ہمیشہ محروم رکھے تو پھر کہیں کوئی شیطان کے پاس نہ جائے اور اس کے نتیجے میں آزمائش ختم ہو جائے۔ بنیادی بات یہ ہے کہ اس دنیا میں نعمت اور امتحان ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہر نعمت عنایت کے طور پر ہو۔ وہ سزا یا آزمائش اور کسی سر کش کو ڈھیل دینے کے لیے بھی ہو سکتی ہے۔



    سوال: کیا کسی خاص جگہ جا کر دعا مانگنے یا منگوانے سے دعا ز یادہ جلدی قبول ہوتی ہے؟



    جواب: دعا کی قبولیت کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض جگہوں اور مواقع کی اہمیت بیان کی ہے۔ مثلا جمعہ کا دن، تہجد کا وقت، محلے کی مسجد، حرمین شریفین، یہ وہ جگہیں ہیں جن میں دعا کی اہمیت بیان ہوئی ہے۔ ان کے علاوہ باقی جن جگہوں پر لوگ دعا کی قبولیت کا اعتقاد لے کر جاتے ہیں، ان کے لیے دین و شریعت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔



    سوال: اکثر سننے میں آیا ہے کہ والدین اور مریض کی دعا بہت جلد قبول ہوجاتی ہے۔ اس کی کیا خاص وجہ ہے؟



    جواب: دعا کی قبولیت میں آدمی کا تعلق خاطر اس کی محبت اور اس کی خدا تعالی کے سامنے شکستگی اور ازردگی بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ماں جس کیفیت میں دعا کرے گی، باپ جس طرح روح کی گہرائیوں سے دست بدعا ہو گا، مریض اپنی بے بسی کے جس احساس کے ساتھ خدا تعالی کو پکارے گا، اس کی توقع آپ دوسرے لوگوں سے نہیں کر سکتے۔ اسی طرح یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مظلوم کی پکار سے بچو۔ اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ وہ جس بے بسی اور شکستگی کے ساتھ اپنے رب کو پکارتا ہے، اس میں توقع کی جاتی ہے کہ خدا کی رحمت زیاد ہ متوجہ ہو جائے گی۔



    سوال: ایک عام مسلمان کو کیا دعا مانگنی چاہیے؟



    جواب: ہر چیز جس کی وہ ضرورت محسوس کرتا ہے، وہ اپنے رب ہی سے مانگے۔



    سوال: کئی بار بندہ دعا میں ایسی چیز طلب کر لیتا ہے جو کہ بعد میں اس کے لیے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتی۔ کیا اس قسم کی دعا اس کی آزمائش یا سزا کے طور پر قبول ہوتی ہے؟



    جواب: اللہ تعالی کوئی ایسی دعا قبول نہیں کرتے جو ان کی اپنی حکمت کے خلاف ہوتی ہے۔ ہاں، البتہ بندہ بعض اوقات کسی آزمائش کے لیے دست بدعا ہو جاتا ہے۔ وہ کوئی ایسی چیز طلب کر لیتا ہے جو اسے طلب نہیں کرنی چاہیے تھی، تواللہ تعالی بطور آزمائش یا بطور سزا اسے وہ چیز دے دیتے ہیں۔



    سوال: بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ فرض نماز کے بعد امام کا اجتماعی طور پر دعا کرانا اسلام کے حوالے سے درست نہیں۔ کیا واقعی ایسا ہی ہے؟



    جواب: یہ درست ہے کہ احادیث میں جن مواقع پر دعا کے زیادہ قبول ہونے کا ذکر آیا ہے، ان میں فرض نماز کے بعد دعا کرنا بھی شامل ہے، لیکن اس کا جو طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تھا، وہ انفرادی دعا ہی کا تھا۔ اگر کوئی نمازی اپنی ضرورت محسوس کرتا تھا تو وہ دعا کر لیتا تھا۔ امام کے اجتماعی طور پر دعا کرنے کا طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں نہیں تھا، سوائے اس کے کہ کسی موقع پر

    آپ سے دعا کرنے کی درخواست کی گئی۔ مثلا لوگوں نے کہا کہ بارش کے لیے دعا کیجیے یا کوئی معاملہ ہو گیا ہے تو اس کے لیے دعا کیجیے۔ یہ جو آج کل سلسلہ چل پڑا ہے کہ ہر فرض نما ز کے بعد امام صاحب دعا کرائیں اورمقتدی امین کہیں یہ طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے زمانے میں نہیں تھا اور اب بھی یہ طریقہ صرف پاکستان اور ہندوستان میں رائج ہے۔



    سوال: ہمارے ہاں یہ روایت بڑی عام ہے کہ حج یا عمرہ کے موقع پر جب بیت اللہ شریف پر پہلی نظر پڑتی ہے تو اس موقع پر وہ جو بھی دعا مانگے وہ قبول ہوتی ہے، کیا واقعی ایسا ہوتا ہے؟



    جواب: اسلام میں کسی مخصوص جگہ کے بارے میں یہ نہیں کہا گیا کہ وہاں اگر دعا کی جائے گی تو وہ لازما قبول ہو جائے گی۔ جو بات کہی گئی ہے وہ یہ ہے کہ بعض جگہیں اور بعض مواقع دعا کی زیادہ قبولیت کا باعث بنتے ہیں۔ سو فی صد قبولیت کی کوئی بات نہیں۔ اگر سوفی صد دعائیں قبول کر لی جائیں تو ایک دن کے لیے بھی دنیا کا نظام نہیں چل سکتا۔ پرویز مشرف اور نواز شریف اگر ایک ہی وقت میں حرم میں داخل ہوں تو اندازہ کر لیجیے کہ وہ کیا دعا مانگیں گیاور اگر دونوں کی دعا قبول ہو جائے تو کیا نتیجہ ہو گا۔ یہ بات صحیح ہے کہ دعا قبول ہو تی ہے، لیکن وہ بندے کی اپنی بھلائی اور دنیا کی مجموعی حکمت کے لحاظ سے قبول ہوتی ہے۔



    سوال: بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ انسان کسی چیز کے بارے میں دعا نہیں کرتا، مگر وہ اسے مل جاتی ہے۔ بغیر دعا مانگے کسی خواہش کی قبولیت کا کیا معیار ہے؟



    جواب: بعض اوقات توایسا ہوتا ہے کہ آپ نے الفاظ میں دعا نہیں کی ہوتی، لیکن وہ ہماری شدید تمنا اور خواہش ضرور ہوتی ہے اور اللہ تعالی اسے اپنی حکمت کے مطابق پورا کر دیتے ہیں۔



    سوال: عرصہ سے دنیا بھر کیاسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ بالخصوص حج بیت اللہ کے موقع پر بھی مسلمانوں کی کامیابی کے لیے دعائیں کی جاتی ہیں، مگر یہ دعائیں قبول نہیں ہو رہیں۔ ان دعا مانگنے والوں میں بڑی بڑی نیک شخصیات بشمول امام کعبہ بھی شامل ہیں۔ آپ مسلمانوں کی ان اجتماعی دعا ئوں کی ناکامی کا کیا تجزیہ کرتے ہیں؟



    جواب: بین الاقوامی سطح پر مسلمان جو دعائیں کر رہے ہیں، ان دعائو ں کے بعض تقاضے ہیں جنھیں پہلے پورا کرنا چاہیے۔ بدر میں نبی کریم نے اس وقت دعا کی جب مسلمانوں نے اپنی طرف سے سب تقاضے پورے کر دیے۔ بے سروسامانی کے باوجود میدان میں

    اترے، پوری فوج سے لڑنے کے لیے تیار ہو گئے۔ ان کے پاس جو کچھ تھا انھوں نے میدان میں رکھ دیا۔ اس کے بعد دعا کی گئی اور قبول ہوئی۔ اب مسلمانوں کو علم و ہنر اور دین و اخلاق میں جو تقاضے پورے کرنے چاہییں، اگر انھیں پورے کر کے دعا کی جائے تو امید ہے کہ اللہ تعالی اسے قبول کرے گا۔ گھر کو تالا لگا کر دعا کی جائے کہ اللہ تعالی اسے روزی دے دے۔ یہ اللہ تعالی کے قانون کے خلاف ہے۔ مختصرا یہ کہ عقلی اور اخلاقی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہی دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے جائیں تو پھر بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ دعا قبول نہ ہو۔

    FoRgIvE eVeRyOnE fOr EvErYtHiNg

  2. #2
    *ESHA*'s Avatar
    *ESHA* is offline Advance Member+
    Last Online
    15th December 2019 @ 12:01 PM
    Join Date
    29 Mar 2009
    Location
    Islamabad
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    10,158
    Threads
    536
    Credits
    78
    Thanked
    164

    Default

    Thanks for Sharing

  3. #3
    Asma_Khan's Avatar
    Asma_Khan is offline Senior Member+
    Last Online
    18th November 2016 @ 09:14 PM
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    `*`*`*HEAVEN*`*`*`
    Posts
    1,797
    Threads
    54
    Credits
    232
    Thanked
    21

    Default

    pasand karne ka shukria

  4. #4
    Abu ashar's Avatar
    Abu ashar is offline Advance Member
    Last Online
    22nd February 2022 @ 11:14 PM
    Join Date
    01 Apr 2010
    Location
    Kashmir
    Gender
    Male
    Posts
    4,593
    Threads
    241
    Credits
    1,140
    Thanked
    964

    Default

    bhut achi sharing hai, Allah paak ap ko jaza-e-kher de, Ameen

  5. #5
    zainbutt15's Avatar
    zainbutt15 is offline Advance Member
    Last Online
    7th February 2023 @ 11:20 PM
    Join Date
    02 Jun 2009
    Location
    New York U S A
    Age
    31
    Gender
    Male
    Posts
    5,007
    Threads
    29
    Credits
    86
    Thanked
    485

    Default

    Great Sharing
    Bismilla Ki Barkat
    Business without a sign
    is sign of NO Busniess

  6. #6
    Aalik's Avatar
    Aalik is offline Advance Member
    Last Online
    15th November 2020 @ 03:31 PM
    Join Date
    08 May 2009
    Location
    Oghi (Mansehra)
    Age
    39
    Posts
    1,104
    Threads
    16
    Credits
    1,441
    Thanked
    20

    Default

    nice info

    AHMED ALI KHAN OGHI

  7. #7
    Ladla Student's Avatar
    Ladla Student is offline Senior Member+
    Last Online
    11th December 2018 @ 08:54 PM
    Join Date
    14 Nov 2008
    Location
    Islamabad
    Gender
    Male
    Posts
    1,922
    Threads
    332
    Credits
    139
    Thanked
    369

    Default

    jazakallah kher

  8. #8
    Fast_Ismail's Avatar
    Fast_Ismail is offline Advance Member
    Last Online
    5th August 2023 @ 05:03 AM
    Join Date
    19 Aug 2008
    Location
    Hyderabad India
    Age
    40
    Gender
    Male
    Posts
    3,005
    Threads
    257
    Credits
    1,366
    Thanked
    825

  9. #9
    fawadnizam's Avatar
    fawadnizam is offline Advance Member
    Last Online
    15th March 2024 @ 10:36 AM
    Join Date
    01 Nov 2011
    Location
    Peshawar KPK
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    689
    Threads
    37
    Credits
    1,526
    Thanked
    31

    Default

    Jzak ALLAH Nice Shearing

  10. #10
    I T DUNYA's Avatar
    I T DUNYA is offline Senior Member+
    Last Online
    25th April 2012 @ 06:42 PM
    Join Date
    04 Jul 2011
    Location
    راولپنڈی
    Age
    53
    Gender
    Male
    Posts
    612
    Threads
    101
    Credits
    1,000
    Thanked
    52

    Default

    Quote [SIZE="6" said:
    asma_khan[/SIZE];2055613]



    سوا ل : نیک بزرگ شخص کی دعا اور ایک عام مسلمان کی دعا میں کیا فرق ہوتا ہے؟



    جواب: اللہ تعالی اپنے نیک بندوں کی دعا کو محبوب رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر قران مجید میں رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی بڑی اہمیت بیان کی گئی ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ آپ سے دعا کی درخواست کریں۔ خود بھی اللہ تعالی سے مغفرت طلب کریں اور آپ سے بھی درخواست کریں کہ اپ ان کے لیے اللہ تعالی سے مغفرت چاہیں۔



    سوال: ہمارے ہاں کئی بار ی سننے میں آتا ہے کہ ایک فقیر نے دعا دی تھی، اس کے ساتھ ہی کایا پلٹ گئی: کیا کسی فقیر کی دعا میں اتنی تاثیر ممکن ہے کہ ایک شخص یا خاندان کی قسمت بدل کر رکھ دے: اگر نہیں تو پھر فقیر کی دعا کے بعد حالات کا یکسر تبدیل ہو جانا کیا معنی رکھتا ہے؟



    جواب: اس طرح کی باتیں لوگ بالعموم اپنے اعتقادات کی بنیاد پر کرتے رہتے ہیں۔ یہ بالکل ممکن ہے کہ ایک کام اللہ تعالی کی حکمت کے مطابق لازما ہونا ہی تھا۔ کسی نے اس کے لیے دعا بھی کر دی۔ اسی طرح ایسا بھی ہوتا ہے کہ ادمی کسی غلط عقیدے میں مبتلا ہو گیا اور بطور آزمائش وہ چیز پوری ہو گئی۔ اس لیے تمام پہلو ممکن ہیں، لیکن پیغمبر کے بعد ہمارے لیے یہ جاننے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے کہ فی الواقع یہ کا م فلاں کی دعا کے نتیجے میں ہو گیا۔

    آپ برے ہوں یا اچھے، سب اللہ تعالی کے محتاج بندے ہیں، وہ اپنے قانون اور حکمت کے مطابق جب چاہتا ہے، جو بات چاہتا ہے، قبول کر لیتا ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ ایسی قبولیت سے یہ نتیجہ نکالا جائے کہ جس نے دعا کی ہے، وہ فی الواقع اللہ تعالی کو بہت محبوب ہے۔ لوگ مندروں میں جاتے ہیں، ان کی دعا بھی قبول ہوجاتی ہے، گرجوں میں جاتے ہیں، ان کی دعا بھی قبول ہو جاتی ہے۔ پادری ہاتھ اٹھاتا ہے، اس کی دعا بھی قبول ہو جاتی ہے۔ یوگی اور رشی ہاتھ اٹھاتے ہیں، ان کی دعا بھی قبول ہو جاتی ہے۔ بتوں کے سامنے لوگ نیاز پیش کرتے ہیں، وہ بھی قبولیت کی بشارت لے کر ا جاتے ہیں۔ لہذا یہ بات تو اصول کے طور پر صحیح ہے کہ نیک لوگوں سے دعا کی درخواست کرنی چاہیے، لیکن دعا کی ہر قبولیت اچھے پہلو سے نہیں ہوتی، بلکہ بطور آزمائش بھی ہو سکتی ہے۔ خدا تعالی اگر شیطان کے پاس جانے والوں کو ہمیشہ محروم رکھے تو پھر کہیں کوئی شیطان کے پاس نہ جائے اور اس کے نتیجے میں آزمائش ختم ہو جائے۔ بنیادی بات یہ ہے کہ اس دنیا میں نعمت اور امتحان ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہر نعمت عنایت کے طور پر ہو۔ وہ سزا یا آزمائش اور کسی سر کش کو ڈھیل دینے کے لیے بھی ہو سکتی ہے۔


    سوال: ایک عام مسلمان کو کیا دعا مانگنی چاہیے؟



    جواب: ہر چیز جس کی وہ ضرورت محسوس کرتا ہے، وہ اپنے رب ہی سے مانگے۔




    سوال: بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ فرض نماز کے بعد امام کا اجتماعی طور پر دعا کرانا اسلام کے حوالے سے درست نہیں۔ کیا واقعی ایسا ہی ہے؟



    جواب: یہ درست ہے کہ احادیث میں جن مواقع پر دعا کے زیادہ قبول ہونے کا ذکر آیا ہے، ان میں فرض نماز کے بعد دعا کرنا بھی شامل ہے، لیکن اس کا جو طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تھا، وہ انفرادی دعا ہی کا تھا۔ اگر کوئی نمازی اپنی ضرورت محسوس کرتا تھا تو وہ دعا کر لیتا تھا۔ امام کے اجتماعی طور پر دعا کرنے کا طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں نہیں تھا، سوائے اس کے کہ کسی موقع پر

    آپ سے دعا کرنے کی درخواست کی گئی۔ مثلا لوگوں نے کہا کہ بارش کے لیے دعا کیجیے یا کوئی معاملہ ہو گیا ہے تو اس کے لیے دعا کیجیے۔ یہ جو آج کل سلسلہ چل پڑا ہے کہ ہر فرض نما ز کے بعد امام صاحب دعا کرائیں اورمقتدی امین کہیں یہ طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے زمانے میں نہیں تھا


    اور اب یہ طریقہ صرف پاکستان اور ہندوستان میں رائج ہے۔











    السلام علیکم

    بہت ہی اچھا

    معلوماتی

    اور حقائق پر مبنی تھریڈ ہے۔


    میری انتظامیہ سے درخواست ہے

    کہ اس تھریڈ کی اہمئیت کے پیشِ نظر اس

    تھریڈ کو


    sticky


    کر دے


    جزاک اللہ

  11. #11
    Aspirant's Avatar
    Aspirant is offline Senior Member
    Last Online
    30th September 2017 @ 01:14 PM
    Join Date
    30 Apr 2007
    Gender
    Male
    Posts
    4,854
    Threads
    594
    Credits
    1,049
    Thanked
    785

    Default

    Jazakallah
    [CENTER][URL="http://www.itdunya.com/t355664/"][SIZE="5"]~ایک قافلہ~[/SIZE][/URL]
    [SIGPIC][/SIGPIC][/CENTER]

Similar Threads

  1. Replies: 21
    Last Post: 10th February 2016, 12:02 PM
  2. فتنہ کے متعلق حدیثیں کس کو یاد ہیں
    By Ghani anjum in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 6
    Last Post: 23rd March 2015, 09:46 PM
  3. سنتے ہیں کہ مل جاتی ہے ہر چیز دعا س
    By Derwaish in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 7
    Last Post: 11th October 2012, 08:53 PM
  4. ہم کس عزاب کو دعوت دے رہے ہیں
    By Truth Lover in forum Halat-e-Hazra
    Replies: 7
    Last Post: 28th November 2011, 04:28 PM
  5. Replies: 1
    Last Post: 18th September 2011, 09:00 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •