اس خاک پتلے کو پھر خاک میں جانا ہے.....
دنیا میں مدہوشی کیا جب گور ٹھکانہ ہے.....
نہ شاہ وگدا دیکھے نہ حسن و ادا جانے...
آیا جو بلاوا تو نہ کو بہانہ ہے..
یہ مال و زر دنیا کچھ کام نہ آۓ گا....
اعمال کا گوہر ہی بس ساتھ میں جانا ہے....
واعظ نہ ولی کوئ صوفی نہ میں عالم ہوں
سوۓ ہوۓ ایمان کو پھر بھی تو جگانا ہے..
ظلمت کا اندھیرا ہے اور دور سویرا ہے
پھر سے ہمیں قرآن کی مشعل کو جلانا ہے
اٹھو بھی مسلمانو غفلت کی ادا کب تک
ہم کو بھی زمانے سے ہر ایک ظلم ہٹانا ہے....
بہتے ہو ۓ اس خوں کا ہم سے بھی حساب ہوگا
ظلم سہ کی بھی چپ رہنا ظلم بڑھانا ہے
Bookmarks