Results 1 to 3 of 3

Thread: شان حبیب خدا محمد صلی اللہ علیہ وسلم

  1. #1
    aziz_865's Avatar
    aziz_865 is offline Senior Member+
    Last Online
    28th February 2019 @ 04:26 PM
    Join Date
    01 Dec 2009
    Location
    Hyderabad
    Posts
    275
    Threads
    47
    Credits
    1,026
    Thanked
    21

    Default شان حبیب خدا محمد صلی اللہ علیہ وسلم

    شان حبیب خدا محمد صلی اللہ علیہ وسلم
    [SIZE="6"][RIGHT]
    حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام مبارک توعنوان میں لکھ دیا مگر پھر ہاتھ پر ہاتھ رکھے حیران بیٹھا ہوا تھا کہ آگے کیا لکھوں تو کیا لکھوں ،سو پچاس ہزار دو ہزار بھی کسی کے اوصاف ہوں تو بھی احاطہ تحریر میں آسکتے ہیں مگر یہاں تو بات ہی نرالی ہے خدا کی نعمتوں کی طرح میرے آقائے نامدار کے اوصافِ جمیلہ بھی بے حد و حساب ہیں کوئی لکھے تو کیا کیا لکھے کس طرح لکھے ، اسی حیرت میں تھا کہ دل نے پکارا ہوش میں آ، مانا کہ تو جو کچھ کہہ رہا ہے سب سچ ہے مگر تیرے اس رسالہ کا منشاء شرح صدر کی تدبیر بتاتا ہے اسی کے متعلق حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ مبارک احوال لکھدے ورنہ تو اور وصف نبی چھوٹا منہ بڑی بات ہے ، اس ندائے غیبی کولبیک کہتے ہوئے عرض پرداز ہوں ﴿میرے پیارے نبی ! میرا دل وجان آپ پر قربان ، آپ کے شرح صدر کا صدقہ مجھ ناچیز کا بھی شرح صدر کردیجئے ۔﴾
    صاحبو! یہ وہی شرح صدر ہے جس کی حضرت موسیٰ علیہ السلام کو مدتوں طلب تھی ، بڑی تمنّا وں کے بعد عطاہوا تھاباربار عرض کرتے تھے ’’ربّ اشرح لی صدری‘‘(اے میرے پروردگار مجھے شرح صدر عطاکیجئے )، یا ایک ہمارے حضور ﷺہیں کہ خدائے تعالیٰ بے مانگے شرح صدر کرکے ارشاد فرماتا ہے’’الم نشرح لک صدرک‘‘ (کیا ہم نے آپ کا شرح صدر نہیں کیا)
    ببیں تفاوت رہ ازکجاست تاکجا﴿دیکھئے دونوں شرح صدر میں کس قدر فرق ہے﴾
    اللہ اللہ وہ کیسا شرح صدر ہوگا کہ جس کے بدولت چندہی دنوں میں صحرا نشین ہمہ دان و ہمہ بین ہوگئے ، اولیاء امت کے معارف وحقائق علمائے ہمہ داں کے لطائف ووقایق اسی شرح صدر کے حواشی ہیں اگر اس شرح صدر کو ایک محل رفیع الشان سے تشبیہ دی جائے کہ جس میں بارے کمرے ہوں تو نہایت ہی مناسب ہے ہر ایک میں آپ ہی حاکم اعلیٰ ہوں ۔

    پہلاکمرہ: جس کی توضیح یہ ہے کہ ایک کمرے میں ایک بادشاہ الشان بیٹھا ہوا ہے ، اوراس کے سامنے روئے زمین کے بڑے بڑے بادشاہ عرب وعجم، روم وشام وایران وہند وغیرہ ممالک کے دست بستہ حاضر ہیں اور تدابیر مملکت اور قوانین جہانداری آپ سے دریافت کررہے ہیں اور جوکچھ آپ فرماتے ہیں اس کو سراور آنکھوں پر رکھتے ہیں کہیں ہارون الرشید دست بستہ کھڑے ہیں کسی گوشہ میں مامون ہیں کسی میں سلاطین شلجوقیہ ہیں کہیں خلفائے مصرہیں، پھر ان سے پیچھے کہیں سلطان بایزید یلدرم ہیں، اور کہیں سلطان محمد فاتح قسطنطنیہ ہیں اورکہیں تیمور صاحب قرآن ہیں ، اور کہیں علاؤالدین خلجی اور سلطان محمود ، الغرض ہر ملک اور ہرزمان کے نام آور بااقبال بادشاہ جن کے تذکروں سے کتب تواریخ مزین ہیں اور جنکے کارنامے زبان زدخلائق ہیں، ایک شاہنشاہ کے سامنے مسلح حاضر ہیں اور حکم کے منتظرہیں اور ان جملہ باشاہوں کا بادشاہ کون ہے؟ وہی ذات بابرکات محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ۔

    دوسرے کمرے: میں ایک حکیم حاذق استاد زمانہ بیٹھا ہوا ہے او راس کے سامنے دنیا بھر کے حکماء فیلسوف دست بستہ حاضر کھڑے ہیں اورعلم سیاست منزل و تہذیب اخلاق ودرستی آداب حاصل کررہے ہیں۔ کہیں بوعلی سینہ کھڑے ہیں کہیں ابو ریحان بیرونی ہیں کہیں ظہیر فارابی اور کہیں شہر ستانی اور کہیں نصیر طوسی وغیرہ وغیرہ حکماء، علوم کا استفادہ کررہے ہیں اور وہ استاد کامل صلی اللہ علیہ وسلم ہر ایک کو اس کی استعداد فہم کے موافق تعلیم دے رہے ہیں ۔

    تیسرے کمرے: میں قانون محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت سی کتابیں دھری ہوئی ہیں ، ہداویہ وغیرہ اور ایک قاضی القضاۃ علیہ الصلوۃ والسلام بڑی تمکنت اور وقار سے جلوہ افروز ہیں اوران کے سامنے بڑے بڑے معاملہ فہم او رموجدقوانین سپاہیہ ونوامیسیہ حاضر ہیں ، کہیں امام ابوحنیفہ ہیں تو کہیں قاضی ابو یوسف اور کہیں امام محمد اور کہیں امام مالک اور کہیں امام شافعی اور امام مسلکی ہیں، پھر ان کے پیچھے امام الحرمین وابن دقیق العید وتاج الدین سبکی وغیرہ حاضر ہیں اور آپ ﷺکے فیصلے جات وارشادات کو اپنا دستور العمل بنارہے ہیں۔
    چوتھے کمرے: میں ایک مفتی متبحر مسندا فتاد پر بیٹھے ہوئے ہیں اور علوم فنون کے دریا جو ان کے سنیے میں جوش زن ہیں رواں ہیں ، کہیں تو نئے واقعے کے احکام کتاب وسنت سے قواعد اصول کے مطابق نکال کر توضیع کی جارہی ہے ،کہیں محدثین فخر روزگار فنون احادیث سے بحث کرکے مستفید ہورہے ہیں اور کہیں مفسرین زماں قرآن مجید کے جلوے میں جو جواسرار ودیعت رکھے ہوئے ہیں، ان سے استفسار کرکے قلمبند کررہے ہیں اور کہیں واقعات قرآنیہ کی تحقیق کررہے ہیں اورکہیں اہل دل ان آیات سے جن میں روحانی جذبات مذکور ہیں، استفادہ کرکے حظہ وافر اٹھارہے ہیں کہیں فرائض نویسوں کی ایک جماعت مسائل فرائض ومیراث دریافت کررہی ہے اور کہیں قراء بیٹھے ہوئے تصحیح قرآت کررہے ہیں اور الفاظ قرآنیہ کو اسی لب ولہجہ سے ادا کرنا سیکھتے ہیں اور کہیں کوئی نماز وروزہ ، حج وزکوٰۃ وغیرہ فرائض کے آداب وسنن پوچھ رہے ہیں اور کہیں معاملات بیع ورہن ،وغیرہ کے متعلق مسائل دریافت ہورہے ہیں اور متکلمین ، علم عقائد کے مسائل کا استفادہ کررہے ہیں، مخلوق کی ابتداء اور انتہااور وصفات باری اور اس کے افعال اور جود ملائکہ اوراگلے پیغمبروں اور انکی کتابوں اور ان کی شرائع سے سوالات کئے جارہے ہیں، کہیں مرنے کے بعد سے لیکر جو کچھ آخرتک روح پر ور واقعات گزر تے ہیں ان کا حال دریافت ہورہاہے اور کہیں دنیا بھر کے مذاہب کا احوال دریافت کررہے ہیں کہ ان میں سے کون کون سرے سے غلط اور خیالات جاہلہ پر مبنی تھے ، اور کون سے من االلہ ہیں جو انبیاء علیہم السلام کی معرفت دنیا میں ظاہر ہوئے تھے ، مگر بعد میں ان میں تحریف وتبدیل ہو کر ان کی صورت بگڑگئی اور کہیں ایک جماعت اسراء احکام الٰہی دریافت کررہی ہے اور کہیں علم وزہدو رقاق کے دقائق حل کررہے ہیں یہ مفتی متبحر وہی سرورکا ئینات ہیں علیہ افضل التحیتہ والصلوۃ۔

    پانچویں کمرے: میں ایک محتسب باوقار مسند حکومت پر بیٹھا ہوا ہے ۔اور احکام الٰہی سے نافرمانی کرنے والوں کو سزائیں دلوارہا ہے ، کہیں زانی سنگ سارکیا جارہا ہے ، کہیں چور کے ہاتھ کاٹے جارہا ہے ہیں اور کہیں مسکرات کے استعمال کرنے والوں پر درّے پڑر ہیں،کہیں ظلم وتعدی کرنے والوں کی سزائیں ہورہی ہیں اور کہیں لہوولعب ناچ باجے والوں پر کوڑے پڑ رہے ہیں، کہیں شہوات اور فسق وفجور کے رسوم مٹائے جارہے ہیں ،کہیں دغابازوں ، مکاروں، فریبوں پر سرزنش ہورہی ہے ، کہیں مرتشی حکام سے باز پرس کیجارہی ہے یہ صاحب وقار محتسب بھی وہی عالیجناب ہیں صلی اللہ علیہ وسلم ۔

    چھٹے کمرے : میں ایک ملکی تدابیر او رپولیٹکل خیالات کا حل کرنے والا نہایت ہی عزّ وقار سے مسند پر بیٹھا ہوا ہے ، بڑے بڑے مدیران ملک دست بستہ زمانے کے موافق تدابیر پوچھ رہے ہیں کہیں سلطنت کے اصول بیان فرمارہے ہیں(ان کاکام مشورہ سے حکومت کرنا ہے)امرھم شوریکا اشارہ کرکے کاروبار سلطنت کے لئے مدیران قوم کو کمیٹی یا مجلس قائم کرنے کا حکم دے رہے ہیں اور تمام شاہی اختیارات قومی مشورہ کے سپرد فرمارہے ہیں ، اور کہیں سلطنت کے استحکام کے لئے قومی لشکر جرار کی تیاری کا حکم دے رہے ہیں واعدوا لھم مااستطعتم (جس قدر ہوسکے سامان جنگ تیار کرتے رہو) ہر زمانے کے موافق اسلحہ وسامان حرب اول رکھنے کی تاکید فرمارہے ہیں اور ملازمان سلطنت کو افسروںکی اطاعت کا حکم موکدصادر فرمارہے ہیں من اطاع امیری فقد اطاعنی (جواپنے حاکم کی اطاعت کرے گا اس کو میری اطاعت کرنے کا ثواب ملے گا) پھر قرب وجوار کی سلطنتوں کے ساتھ کیا معاملہ کرنا چاہےئے اس قوانین ودستورات کی تعلیم دے رہے ہیں کہیں ملک میں امن وامان قائم کرنیکی تاکید شدید کررہے ہیں کہیں عہدناموں کی پابندی پر مجبور فرماکر قوم کی عزت ووقار کو قائم رکھنے کی تدابیر فرمارہے ہیں، کہیں قوم کو ماتحتوں پر رحمت وشفقت کی ترغیب دے رہے ہیں اور سرکشوں خیرہ چشموں سے سختی اور جواں مردی کرنیکی تاکید فرمارہے ہیں ، اس لئے کہ قیام سلطنت کے یہی اصول ہیں ،کہیں قوم کو نیک چلنی اور پر ہیزگاری کی تعلیم اور عیش ونشاط میں پڑنے کی ممانعت کررہے ہیں، اور باہمی اتحادومحبت کے اصول جماعت کی نماز جمعہ اور عید ین اور حج اور بیماری کی عیادت اور سلام کا جواب دینا ، حاجات میں کام آنا معاملات میں درگذر کرنا وغیرہ کی تعلیم کررہے ہیں اور کہیں فتوحات کے حوصلے دلارہے ہیں اور اعدی بن کر گھر میں بیٹھ رہنے کی برائیاں بیان فرمارہے ہیں ، یہ کون ہیں؟ وہی عالیجناب رسالتماب صلی اللہ علیہ وسلم ۔

    ساتویں کمرے: میں ایک عابد وزاہد دنیا ومافہیا سے لات مارے ، کس استغفار سے بیٹھا ہوا ہے ، صبح سے شام تک اور رات دن اپنی عمر گراں مایہ کی ایک گھڑی تو کیا ایک پل بھی بے کار نہیں کھوتا ، کبھی تلاوت قرآن مع اللہ بروالتام ہے اور کبھی نوافل میں مشغول ہیں تو کبھی تسبیح و تہلیل میں مصروف اور ادوادعیہ صبح وشام رات اور دن میں کسی کو ترک نہیں کرتے صرف ایک خشک ٹکڑا لئے او رپانی کے دوگھونٹ اور موٹے پرانے کپڑوں پر اقتصار ہے اور کسی غار یا ٹوٹے پوٹے مکان کے گوشہ میں رہتے ہیں، ان کے چہرے پر انوار چمک رہے ہیں لوگوں کو ان سے دلی انس ہے ، ملائکہ علوی وسفلی بھی ان کے پاس آتے ہیں اوربندگان خدا ہیں کہ جو ق درجوق آکر مستفید ہوتے ہیں پھر کسی نوافل اور تہجد میں اور ادواشغال کی تعلیم ہے کسی کودن کے وظائف کی تلقین ہے نہ کسی امیر کی پرواہے ، نہ کسی دولت مند کے آنے کی تمنا ، یہ حضرت بھی وہی سرورکائینات ہیں صلوٰۃ اللہ علیہ وسلامہ ۔



    آٹھویں کمرے : میں ایک عارف وکامل تشریف رکھتے ہیں جو ذات وصفات کے اسراروعالم ناسوت وملکوت کے حقائق ان کے دل فیض منزل پر منکشف ہیں، حقائق معارف مواجید و اشواق کا ان کی زبان فیض ترجمان سے دریا جاری ہے ، فصوض الحکم وفتوحات مکیہ وغیرہ کتابیں اسی ذات مقدس کے بیانات سے لکھی جارہی ہیں وہ بھی آپ ہی ہیں صلی اللہ علیہ وسلم ۔



    نویں کمرے: میں ایک واعظ منبرپر بیٹھا ہوا ہے لوگوں کی روح اور دلوں کو اپنے کلام کی تاثیر سے ہلارہا ہے اور ایسا سکہ جمارہا ہے کہ پھر وہ وودہی نہیں ہوتا کسی کو ثواب عظیم واجرجزیل کی ترغیب سے راہ پر لارہا ہے اور کسی کو عذاب قبراور عذاب جہنم کی لپٹیں دکھاکرتو بہ کررہا ہے اور کسی کو دار آخرت کے درجات اور حیات جاودانی کے برکات دکھلاکر نیک کاموں پر آمادہ کررہا ہے ، ہزاروں کا فروبت پرست ، کفروبت پرستی سے توبہ کرکے ایمان لارہے ہیں ، بدکار اپنی بدکاری پر نادم ہوکر رورہے ہیں، سنگ دلوں کا دل موم ہوکر پگھلا جارہا ہے ،مجلس میں آہ وبکاکی آوازدلوں کو ہلارہی ہے اور پھر لطف یہ ہے اثر میں وہ قیام ہے کہ پھر دورہی نہیں ہوتا ، جو ایک بار بھی ا س مجلس میں آگیا اس پر بھی ایسا رنگ جماکہ عمر بھرنہ اترا، خونخوارخونی ایسے رحم دل ہوگئے کہ چڑیا کے بچے کو بھی اپنے بچوں سے زیادہ نگاہ شفقت سے دیکھا کئے شہوت پرست پر ہیزگاربن گئے سست اور غافل ہشیار نظر آئے کنجوس کٹرسخی ہوگئے ، دنیاکی کایاپلٹ گئی یہ حضرت واعظ بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔



    دسویں کمرے: میں ایک بڑے مرشد کامل صاحب طریقہ وصاحب دل بیٹھے ہوئے ہیں ،جنکی نگاہ خاک کو کیمیاکررہی ہے ، طالبان خدا کاان کے ارد گرد ہجوم ہے وہ ہر ایک کے استعداد کے موافق اس کے حجاب دور کررہے ہیں اور وصول الی اللہ کے راستے بتارہے ہیں، اور انکے مقامات واحوال اور مراتب ومناصب ظاہر کررہے ہیں اور مریدین کے باطن میں رنگا رنگ توجہات و تاثیرات پیداکررہے ہیں کسی کو وجد آرہا ہے ، کوئی حیرت زدہ ہورہا ہے ، کوئی لطائف پر نظر کررہا ہے کسی پر فنا کاغلبہ ہے تو کسی پر بقا کاکوئی معیت کے دریا میں ڈوبا ہوا ہے ، تو کوئی تفرید کے جنگل میں لکڑارہاہے ، حضرت جنید بغدادی وشبلی وسید نا عبدالقادر جیلانی وشیخ احمد بددی وخواجہ معین الدین چشتی ونظام الدین محبوب الٰہی شیخ شہاب الدین سہروردی وخواجہ بہاؤالدین نقشبندی وغیرہ اولیاء کرام حاضر ہیں یہ مرشدکامل بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔

  2. #2
    Join Date
    23 Nov 2009
    Location
    Hyderabad
    Posts
    2,258
    Threads
    190
    Credits
    1,040
    Thanked
    258

    Default

    Jazakallah......

  3. #3
    Join Date
    25 Jun 2010
    Posts
    60
    Threads
    1
    Thanked
    13

    Default

    Great Sharing

Similar Threads

  1. Replies: 16
    Last Post: 21st January 2021, 09:48 PM
  2. نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم مقبولیت
    By imran sdk in forum General Discussion
    Replies: 15
    Last Post: 17th August 2014, 12:20 PM
  3. Replies: 5
    Last Post: 26th April 2012, 01:35 AM
  4. Replies: 9
    Last Post: 13th August 2010, 04:20 PM
  5. Replies: 6
    Last Post: 15th May 2010, 11:54 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •